دو ماہ قبل ٹی سی ایس نے۱۲؍ہزارملازمین کی برطرفی کا اعلان کیا تھا۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ۳۰؍ ہزار سے زائد ملازمین کو فارغ کیا جا رہا ہے۔ ٹی سی ایس ملازمین برطرفی کے عمل میں ذہنی ہراسانی اور بے ضابطگیوں کا الزام لگا رہے ہیں۔
EPAPER
Updated: September 30, 2025, 5:09 PM IST | Mumbai
دو ماہ قبل ٹی سی ایس نے۱۲؍ہزارملازمین کی برطرفی کا اعلان کیا تھا۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ۳۰؍ ہزار سے زائد ملازمین کو فارغ کیا جا رہا ہے۔ ٹی سی ایس ملازمین برطرفی کے عمل میں ذہنی ہراسانی اور بے ضابطگیوں کا الزام لگا رہے ہیں۔
دو ماہ قبل ٹی سی ایس کے سربراہ کرتھیواسن نے منی کنٹرول کو بتایا کہ آئی ٹی کمپنی اپنی افرادی قوت کا۲؍ فیصد یا۱۲؍ہزار سے زیادہ افراد کو فارغ کر دے گی۔ اب، اس کا اثر ٹی سی ایس کے ملازمین پوری طرح محسوس کر رہے ہیں۔ حالیہ ہفتوں میں اچانک اور زبردستی استعفوں کی لہر نے ٹاٹا گروپ کی اس آئی ٹی کمپنی کے اندر خوف، عدم تحفظ اور تناؤ کا ماحول پیدا کر دیا ہے۔
آئی ٹی یونینز اور ٹی سی ایس ملازمین کا دعویٰ ہے کہ اصل برطرفی سرکاری تعداد سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔ منی کنٹرول آزادانہ طور پر اس کی تصدیق نہیں کرسکا ہے، لیکن کئی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تعداد ۳۰؍ہزار تک ہوسکتی ہے۔ تاہم ٹی سی ایس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ برطرفی افرادی قوت کے ۲؍ فیصد تک محدود ہے۔ یہ قیاس آرائیاں غلط اور گمراہ کن ہیں۔
ایک درمیانے درجے کے ٹی سی ایس ملازم نے، جو کہ ایک قومی آئی ٹی یونین کا حصہ ہے، نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہاکہ ’’جون سے لے کر اب تک تقریباً ۱۰؍ہزار متاثرہ ملازمین نے ہم سے براہ راست رابطہ کیا ہے۔ برطرفیوں کی تعداد آسانی سے ۳۰؍ہزار سے تجاوز کر سکتی ہے کیونکہ ملازمین کو اپنے طور پر استعفیٰ دینے کے لیے کہا جا رہا ہے۔ اس لیے، یہ صرف ٹی سی ایس کے اعداد و شمار میں نہیں دکھایا جائے گا۔‘‘
آئی ٹی یونینز کا احتجاج
گزشتہ چند مہینوں میں، کئی آئی ٹی یونین، جیسے اے آئی آئی ٹی ای یو، ایف آئی ٹی ای، یو این آئی ٹی ای اور کے آئی ٹی یو نے ٹی سی ایس کی برطرفی کے خلاف احتجاج اور مہمات کا اہتمام کیا ہے۔ تاہم ایک کمپنی کے ذریعہ نے کہا کہ یونین صرف ’بز بنانے ‘ کے لیے اعلیٰ چھٹنی کے اعداد و شمار کا حوالہ دے رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ٹی سی ایس اتنی بڑی تعداد میں ملازمین کو فارغ کرنے کا متحمل نہیں ہوسکتا، خاص طور پر نئے سودوں کی آمد کے درمیان۔ ‘‘
ٹی سی ایس دفاتر میں خوف اور تناؤ
ٹی سی ایس کے ایک اور ملازم نے کہا کہ دفتر میں خوف کا ماحول ہے۔ کوئی نہیں جانتا کہ آگے کس کو بلایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ’’میرے دفتر میں۱۰؍ سال کا تجربہ رکھنے والے سینئر ملازمین کو برطرفی کا سامنا ہے۔ اچانک ایچ آر سے ای میلز آتے ہیں، جن میں انہیں فوری طور پر جانے کیلئے کہا جاتا ہے۔ کچھ کو ایک ہفتے کا نوٹس ملتا ہے جبکہ دوسروں کو فوری طور پر چھوڑنا پڑتا ہے۔‘‘ ملازم نے مزید کہا کہ ’’پوری ٹیموں کو فارغ کیا جا رہا ہے۔ نئی ٹیکنالوجی کے منصوبوں پر کام کرنے والے کچھ ملازمین بھی متاثر ہو رہے ہیں۔‘‘ کلائنٹ موجودہ پروجیکٹس پر لاگت بھی کم کر رہے ہیں، اس لیے ٹی سی ایس کو اب کم لوگوں کی ضرورت ہے۔‘‘