Inquilab Logo

این آئی اے کے چھاپے:بے قصوروں کو پریشان نہ کرنے کا مطالبہ

Updated: December 12, 2023, 9:17 AM IST | Iqbal Ansari | Nagapur

پڑگھا میں ہونے والی کارروائی کا حوالہ دے کر سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے ایوان میں معاملہ اٹھایا۔بی جے پی لیڈر کی زہر افشانی۔

There was a lot of commotion in the assembly when the issue of NIA action was raised by Abu Asim Azmi. Photo: INN
ابو عاصم اعظمی کے ذریعےاین آئی اے کی کارروائی کا معاملہ اٹھانے پراسمبلی میں کافی ہنگامہ ہوا۔ تصویر : آئی این این

 ناگپور میں جاری سرمائی اجلاس کے دوان پیر کو سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے گزشتہ دنوں قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے)کی  چھاپہ مار کارروائی کا معاملہ اسمبلی میں اٹھایا۔ انہوںنے مطالبہ کیا کہ جو بھی غیر قانونی کارروائی میں ملوث  ہیں ان کے خلاف ضرور کارروائی کی جائے لیکن بغیرکسی اطلاع دئیے ایجنسی کے افسران علی الصباح  لوگوں کے گھروں میں گھس کر انہیں پریشان کر رہے ہیں، اسے  فوراً روکا جانا چاہئے۔
رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی  نے ’پوائنٹ آف انفارمیشن‘ کے تحت قانون ساز اسمبلی میں موجود نائب وزیر اعلیٰ و وزیر داخلہ دیویندر فرنویس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ملک میں جو لوگ بھی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں ان پر سخت کارروائی ہونی چاہئے۔‘‘انہوں نے کہا کہ’’۲؍  روز قبل (۹؍ دسمبر کو) تھانے ضلع کے پڑگھا میں ۵۰۰؍ سے زیادہ پولیس اہلکار ملک کے کونے کونے سے آنے والے  این آئی اے کے اہلکاروں اور افسران  کے ساتھ گھروں میں گھس گئے۔ انہوںنے نہ تو کوئی سمن دیا اور نہ ہی کوئی وارنٹ دکھایا اور کوئی اجازت لئے بغیر ہی گھروں میں گھس گئے اور پورے گھر کا سامان تہس نہس کر دیا۔‘‘
 ابھی ابو عاصم اعظمی اپنی بات رکھ ہی رہے تھے کہ بی  جے پی کے اراکین اسمبلی مہیش لانڈگے، یوگیش ساگر ، اشیش شیلار اور دیگر نےاپنی سیٹ سے اٹھ کر ایوان میں ہنگامہ شروع کر دیا  اور شور مچانے لگے۔ اسپیکر نے انہیں خاموش رہنے اور اپنی سیٹ پر بیٹھنے کو کہا لیکن انہوں نے ایک نہ سنی۔ اسی ہنگامے کے دوران ابو عاصم اعظمی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ این آئی اے کے افسران کو وارنٹ دینا چاہئے تھا لیکن کوئی اطلاع دیئے بغیر ہی بے قصور لوگوں کو اٹھاکر لے گئے اور جن لوگوں کو  وہ اپنے ساتھ لے گئے ہیں ان کے گھر  والوں کو بھی کچھ نہیں بتایا کہ انہیں کہا لے جارہے ہیں۔ جب ان کے اہلِ خانہ ممبئی میں واقع این آئی اے کے دفتر گئے تو وہاں بھی وہ لوگ موجود نہیں تھے۔
بی جےپی لیڈر کی زہر افشانی 
ابو عاصم کا پوائنٹ آف انفارمیشن ختم ہونے کے بعد پونے کے رکن اسمبلی مہیش لانڈگے نے ایوان میں کہا کہ’’ این آئی اے اور اے ٹی ایس کے ذریعے کارروائی پر ابو عاصم جو اعتراض کر رہے ہیں انہیں میں بتانا چاہتا ہوں کہ ۱۸؍ جولائی ۲۰۲۳ء کو پونے شہر میں جس روز ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ آنے والے تھے اسی روز  اے ٹی ایس کو ایسی اطلاع ملی تھی کہ اس دورہ کے دوران دہشت گردانہ کارروائی ہو سکتی ہے۔ اس اطلاع پر اے ٹی ایس نے کارروائی کرتے ہوئے  ایک معروف  ڈاکٹر کو حراست میں لیا  تھا اور اس کے علاوہ ایک مسجد میں چھاپہ مار کر وہاں سے مشتبہ چیزیں  بھی برآمد کی تھیں۔ اسی طرح صرف ممبئی ہی نہیں بلکہ ۴؍  مقامات پر این آئی اے نے چھاپہ مارے اور ۴۰؍ افراد کو حراست میں لیا۔ ہم چاہتے ہیں کہ مہاراشٹر اور ملک محفوظ رہنا چاہئے۔ ‘‘
اس معاملے میں اسپیکر ایڈوکیٹ راہل نارویکر اور نائب وزیر اعلیٰ نے کوئی حکم نہیں دیا  اور اسپیکر نے اجلاس کی کارروائی آگے بڑھا دی۔
۹؍ دسمبر کو ہوئی تھی کارروائی
 یاد رہے کہ ۹؍ دسمبر،۲۰۲۳ء سنیچر کی شب تقریباً ۳؍ بجے پولیس کی تقریباً ۲۰؍ گاڑیاں پڑگھا پہنچی تھیں جن میں تقریباً ۴۰۰؍ پولیس اہلکار موجود تھے۔ ان پولیس اہلکاروں نے تقریباً ۵۰؍ گھروں میں گھس کر تلاشی لی۔ اس تلاشی کے دوران الماریوں اور بکسوں کے قفل توڑے گئے اور گھروں کا سامان الٹ پلٹ  دیا گیا اور ۱۵؍ افراد کو حراست میں  لیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK