Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’آئین کے کسی لفظ کوچھونے کی اجازت نہیں دی جائیگی‘‘

Updated: July 01, 2025, 1:32 PM IST | Agency | Bengaluru

آر ایس ایس کو کانگریس کا سخت انتباہ ، کہا: سوشلزم اور سیکولرازم ہمارے آئین کا اہم حصہ ہے، ہم اس میں کسی قسم کی چھیڑ چھاڑ نہیں ہونے دیں گے۔

Leader of Opposition in Rajya Sabha and Congress chief Mallikarjun Kharge. Photo: INN
راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھرگے۔ تصویر: آئی این این

 آر ایس ایس کو متنبہ کرتے ہوئے کانگریس نے نہایت سخت لہجے میں کہا کہ اگر آئین کے کسی لفظ کو چھونے کی کوشش کی گئی تو کانگریس خاموش نہیں بیٹھے گی۔ خیال رہے کہ آر ایس ایس کے جنرل سیکریٹری دتاتریہ ہوسبولے نے حال ہی میں آئین کے دیباچے میں موجود لفظ ’سوشلزم‘ اور ’سیکولرازم‘ کے الفاظ کو ہٹانے کی بات کہی تھی۔ ہوسبولے کے اس بیان کے بعد ملک کا سیاسی درجہ حرارت کافی بڑھ گیا ہے۔ کانگریس سربراہ ملکارجن کھرگے نے اسی معاملے میں اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر آئین کے کسی بھی لفظ کو ہاتھ لگایا گیا تو کانگریس اس کی سخت مخالفت کرے گی اور اس کوشش کے خلاف آخری سانس تک لڑے گی۔ 
 بنگلور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملکارجن کھرگے نے ہوسبولے کو مانوسمرتی کا حامی بتایا۔ انہوں نے کہا کہ وہ غریب اور کمزور طبقات کو آگے نہیں بڑھنے دینا چاہتے۔ وہ ہزاروں سال پرانے نظام کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں، اسلئے وہ سوشلزم، سیکولرازم اور آئین کے بنیادی اصولوں کو پسند نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کسی ایک فرد کی سوچ نہیں ہے بلکہ پوری آر ایس ایس کی سوچ ہے لیکن ہم ایسا ہونے نہیں دیں گے۔ 
 خیال رہے کہ دتاتریہ ہوسبولے نے حال ہی میں ایک پروگرام میں کہا تھا کہ بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر نے یہ الفاظ آئین کے اصل دیباچے میں نہیں ڈالے تھے۔ انہوں نے کہا کہ یہ الفاظ ایمرجنسی کے دوران اس وقت شامل کئے گئے تھےجب ملک میں بنیادی حقوق معطل تھے اور پارلیمنٹ کام نہیں کر رہی تھی۔ ہوسبولے نے یہ بھی کہا کہ ان الفاظ پر دوبارہ بحث ہونی چاہئے کہ انہیں آئین کے تمہید میں رکھا جائے یا نہیں۔ ان کے اس بیان کے بعد شیوراج سنگھ چوہان جیسے بی جے پی کے سینئر وزیر اور اس کے دیگر لیڈروں نے بھی ان کے سُرمیں سُر ملائے تھے۔ 
 ملکارجن کھرگے نے آر ایس ایس کو کمزور طبقات کے خلاف قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس غریبوں، دلتوں، پسماندہ طبقات اور دیگر کمزور طبقات کے خلاف ہے اورانہیں آگے نہیں بڑھنے دینا چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ واقعی ہندومت کے محافظ ہیں تو پہلے اچھوت جیسی برائیوں کو ختم کریں۔ کھرگے نے کہا کہ آر ایس ایس کے پاس وسائل اور افراد کی کمی نہیں ہے، اسلئے اسے سماج سے چھوا چھوت کو ختم کرنے کیلئے کام کرنا چاہئے، نہ کہ صرف کہانیاں بنا کر ملک میں انتشار پھیلانا چاہئے۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور اتحاد کو برقرار رکھنا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے آر ایس ایس سے اپیل کی کہ وہ صرف بیانات نہ دیں بلکہ کام کریں۔ کھرگے نے کہا کہ ہم آئین کے کسی لفظ کو ہاتھ نہیں لگانے دیں گے۔ یہ ہمارے ملک کی روح ہے اور ہم اس کی حفاظت کیلئے پوری قوت سے لڑیں گے۔ کانگریس نے واضح کیا ہے کہ وہ آئین کے ان بنیادی اصولوں کی حفاظت کیلئے ہر حال میں کھڑی رہے گی، جن کی بنیاد پر ہندوستان ایک مضبوط اور جامع جمہوریت بنا ہے۔ 
  ہوسبولے کےبیان پرآر جے ڈی نے بھی تنقید کی ہے۔ پارٹی کے ترجمان مرتیونجے تیواری نے کہا کہ ’’یہ ملک آئین، قانون اور جمہوری نظام سے چلے گا نہ کہ سنگھ پریوار کے علم سے۔ آر ایس ایس کو اب آئین پر نظر ثانی کی بات کرنے کا کوئی حق نہیں ہے، جس نے برسوں تک ترنگے ہی کو قبول نہیں کیا تھا۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK