شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ا ن نے روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف لڑنے والے ہلاک شدگان کوریائی فوجیوں کے اعزاز میں سڑک کی تعمیر کا اعلان کیا، ساتھ ہی ان کے اہل خانہ سے خوبصورت زندگی کا وعدہ بھی کیا۔
EPAPER
Updated: August 31, 2025, 2:04 PM IST | Pyongyang
شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ا ن نے روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف لڑنے والے ہلاک شدگان کوریائی فوجیوں کے اعزاز میں سڑک کی تعمیر کا اعلان کیا، ساتھ ہی ان کے اہل خانہ سے خوبصورت زندگی کا وعدہ بھی کیا۔
شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان نے پیانگ یانگ میں یوکرین جنگ کے ہلاک ہونے والے فوجیوں کی دوسری تقریب میں تعظیم پیش کی۔سرکاری میڈیا کے مطابق، شمالی کوریا کے لیڈرکم جونگ ان نے پیانگ یانگ میں روس یوکرین جنگ میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی یاد میں ایک سڑک بنانے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ کورین سینٹرل نیوز ایجنسی کے مطابق ’’سائبول اسٹریٹ‘‘ (جس کا مطلب `صبح کا ستارہ ہے) تائیسونگ ضلع میں تعمیر کی جائے گی۔ یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب کم چین کے صدر شی جن پنگ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ہمراہ دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کی ۸۰؍ویں سالگرہ کی یاد میں بدھ کو ایک بڑے فوجی پریڈ میں شرکت کے لیے چین کا دورہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھئے: روس نے یوکرین کا سب سے بڑا بحری جہاز تباہ کردیا، دیگر حملوں میں ۲۱؍ ہلاک
کے سی این اے کے مطابق، کم نے کہا،’’انہوں نے مجھے ایک مختصر خط بھی نہیں لکھا، لیکن میں سمجھتا ہوں کہ انہوں نے اپنے خاندانوں کو، ان پیارے بچوں سمیت، میری ذمہ داری پر چھوڑ دیا ہوگا۔‘‘ انہوں نے یوکرین کے خلاف جنگ میں روس کی خاطر لڑتے ہوئے ہلاک ہونے والے ’’شہیدوں‘‘ کے خاندانوں کے لیے ’’ایک خوبصورت زندگی‘‘کا وعدہ کیا ہے اور ان سوگواروں کو ان کے بیٹوں اور شوہروں کی بہادری پر سراہا ہے۔ایک تصویر میں کم کو ایک واپس آنے والے فوجی کو گلے لگاتے ہوئے دکھایا گیا جو پریشان نظر آ رہا تھا اور اس نے اپنا چہرہ صدر کے سینے میں چھپا رکھا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: پولیس کی گاڑی سے عام شہری کی موت، جکارتہ میں انارکی جیسی کیفیت
واضح رہے کہ روس اور شمالی کوریا نے عوامی طور پر شمالی کوریا کے دستوں کی تعیناتی یا جانی نقصان کی تفصیلات ظاہر نہیں کی ہیں۔جنوبی کوریا کی خفیہ ایجنسی کے مطابق،۱۵۰۰۰؍ کی کل تعیناتی میں سے تقریباً۶۰۰؍ فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔مغربی انٹیلی جنس کی جانب سے۶۰۰۰؍ سے زیادہ جانی نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔شمالی کوریا اور روس نے گزشتہ سال ایک جامع اسٹریٹجک شراکت داری پر دستخط کیے تھے، جس میں اگر کسی تیسرے فریق کی طرف سے حملہ کیا جاتا ہے تو باہمی فوجی مدد کا عہد کیا گیا ہے۔