Updated: June 12, 2025, 8:30 PM IST
| Dublin
شمالی آئرلینڈ کے بالی مینا اور آس پاس کے قصبوں میں شرپسندوں نے پولیس افسران پر پیٹرول بموں، اینٹوں اور آتش بازی کے مسلسل حملے ہوئے، جن میں ۳۰؍ سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ گاڑیاں تباہ ہو گئی ہیں، تارکین وطن خاندانوں کو اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور کیا گیا ہے، اور مزید حملوں کے خوف سے کاروبار بند ہو گئے ہیں۔
شمالی آئرلینڈ میں تشدد کی مسلسل تیسری رات نے بالی مینا اور آس پاس کے قصبوں کو بحران میں ڈال دیا ہے کیونکہ شر انگیزوں نے پولیس پر حملہ کیا، گاڑیوں کو نذر آتش کیا اور تارکین وطن کی کمیونٹی کو نشانہ بنایا۔ اس ہفتے کے شروع میں ایک مبینہ جنسی زیادتی کے سلسلے میں دو مقامی نوعمر لڑکوں کی گرفتاری سے شروع ہونے والی بدامنی، رات کے وقت شدت اختیار کر گئی۔ بالی مینا اور آس پاس کے قصبوں میں پولیس افسران پر پیٹرول بموں، اینٹوں اور آتش بازی کے مسلسل حملے ہوئے، جن میں ۳۰؍ سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ گاڑیاں تباہ ہو گئی ہیں، تارکین وطن خاندانوں کو اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور کیا گیا ہے، اور مزید حملوں کے خوف سے کاروبار بند ہو گئے ہیں۔ دریں اثناء لارنے میں نقاب پوش نوجوانوں نے بدامنی کی تیسری رات لارنے لیزر سنٹر پر حملہ کر دیا۔ عمارت کے اندر کھڑکیاں ٹوٹ گئیں اور آگ لگ گئی۔ سوشل میڈیا پوسٹس نے پہلے جھوٹا دعویٰ کیا تھا کہ بالی مینا سے بے گھر ہونے والے تارکین وطن کو عارضی طور پر وہاں رکھا جا رہا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ حملے کے وقت عمارت کے اندر کوئی موجود نہیں تھا۔
تارکین وطن کمیونٹیز، خاص طور پر فلپائن اور مشرقی یورپ سے، نے دھمکیوں، توڑ پھوڑ اور بے گھر ہونے کی اطلاع دی ہے۔ کچھ خاندان حملہ آوروں کو روکنے کیلئے گھروں پر چڑھ گئے ہیں یا ان پر قومی پرچم لہرائے۔ ایک فلپائنی گھرانے کی گاڑی کو آگ لگائی گئی جبکہ ایک جلتے گھر میں اندر پھنس گیا۔
واضح رہے کہ بالی مینا کے کلوناون ٹیرس کے علاقے میں ۷؍ جون کو ایک نوعمر لڑکی کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کے سلسلے میں دو مقامی ۱۴؍ سالہ لڑکوں کی گرفتاری کے بعد عوامی غصے سے بدامنی پھیل گئی۔ پولیس نے مشتبہ افراد کے مقامی ہونے کی تصدیق کرنے کے باوجود، آن لائن غلط معلومات نے نسلی بنیاد پر تشدد کو ہوا دی ہے۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، اسسٹنٹ چیف کانسٹبل راین ہینڈرسن نے کہا کہ حکام ابھی تک تشدد کی نوعیت کا جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا جہ ’’اس وقت، یہ ہمارے لئے یا انٹیلی جنس کے ذریعے واضح نہیں ہے یا ہم کیا سن رہے ہیں کہ آیا اس میں نیم فوجی ہم آہنگی موجود ہے۔‘‘ اس دوران انہوں نے قوم پرست کیتھولک اور یونینسٹ پروٹسٹنٹ کے درمیان فرقہ وارانہ تشدد کے ساتھ تلخ ماضی کے ساتھ ملک میں اب بھی سرگرم پیرا ملٹری گروپس کا حوالہ بھی دیا۔
پولیس اب سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لے رہی ہے اور برطانیہ سے اضافی فورسیز کی مدد پر غور کر رہی ہے۔ تشدد بالی مینا سے آگے نیوٹاؤناببی، کیریکفرگس اور کولرین سمیت قصبوں تک پھیل گیا ہے، جہاں فسادات پر قابو پانے کے اقدامات تعینات کئے گئے ہیں۔ شمالی آئرلینڈ کے فرسٹ منسٹر مشیل اونیل اور ڈپٹی فرسٹ منسٹر ایما لٹل پینگلی نے مشترکہ مذمت جاری کرتے ہوئے ان حملوں کو ’’منتظم نسل پرست غنڈہ گردی‘‘ قرار دیا۔ برطانیہ کے وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے بھی انصاف کے عمل کیلئے پرسکون اور حمایت پر زور دیا۔ یہ اعلان کیا گیا ہے کہ شمالی آئرلینڈ کی سیکریٹری ہلیری بین نے صورتحال کا خود جائزہ لینے کیلئے بالی مینا کا دورہ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ کمیونٹی گروپس اور شہری لیڈر بے گھر ہونے والے خاندانوں کی مدد اور کشیدگی کو کم کرنے کیلئے کام کر رہے ہیں۔