Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہزاروں صفحات کی چارج شیٹ میں ایک بھی غیر ملکی باشندے کا تذکرہ نہیں!

Updated: July 13, 2025, 3:09 AM IST | Mukhtar Adeel | Malegaon

مالیگائوں میں ایس آئی ٹی کی تشکیل ہی اس لئے دی گئی تھی تاکہ جعلی برتھ سرٹیفکیٹ حاصل کرلینے والے بنگلہ دیشی اور روہنگیا باشندوں کو ڈھونڈا جاسکے

Malegaon Municipal Corporation
مالیگائوں میونسپل کارپوریشن

’’دستاویزات میں ہیرپھرکے الزام میں ضروری نہیںکہ ملزم کو جیل( پولیس تحویل؍ عدالتی تحویل)  میں  رکھا جائے لیکن مالیگاؤں میں برتھ سرٹیفکیٹ کا معاملہ اُجاگرکرنے کے بعد محض  سیاسی دبائو کے سبب ۳۹؍ افراد کو ناسک سینٹرل جیل میں قید کرکے رکھا گیا ہے۔‘‘اِن خیالات کا اظہار ایڈوکیٹ شیخ توصیف  نے انقلاب سے گفتگو کے دوران کیا ۔ انہوں نے کہا کہ’’ مالیگاؤں میں غیر ملکی باشندوں کی سکونت کا شبہ پیدا کرنا ، وزارتِ داخلہ کا فوری حرکت میں آنا ، ایس آئی ٹی کی تشکیل کرنا ،پبلک پراسیکیوٹر کی تقرری  ایک سیاسی لیڈر کا بار بار مالیگاؤں آنا جانا اور مقامی  سیاست میں تہہ وبالا ہوتے معاملات کی وجہ سے بے قصور شہریوں کو مصائب کا سامنا کرنا پڑا اور یہ مصیبت اَب تک ٹلی  نہیں ہے۔‘‘مزید کہا کہ ’’ مائناریٹی ڈیفنس کمیٹی نے ملزم بنائے گئے شہریوں کے حق میں آواز اُٹھائی ہے جس کی وجہ سے تفتیشی افسران و اہلکاروں کی مَن مانی پر کچھ حد تک روک لگتی ہوئی نظر آتی ہے ۔ اگر بر وقت یہ کمیٹی میدانِ عمل میں نہیں آتی توتفتیش کرنے والے بے لگام گھوڑے جیسے ہوتے۔‘‘واضح رہے کہ ایڈوکیٹ خالد یوسف کی درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے دلیل دی تھی کہ ڈاکیومینٹ سیز (دستاویزات منجمد)کئے جاتے ہیں، ملزم کو حراست رکھنا غیر ضروری عمل ہے۔
فردجرم میں ایک بھی غیرملکی کا تذکرہ تک نہیں
 گزشتہ ۳؍مئی کو درج ہوئے مقدمہ سی آر نمبر۴۰؍۲۰۲۵ کی فرد جرم ۲؍ہزار صفحات پر مشتمل ہے جسے ۳؍مئی کو ڈسٹرکٹ کورٹ میں داخل کیا گیا ۔اسی طرح مقدمہ سی آرنمبر ۵۱؍۲۰۲۵کی چارج شیٹ ۸؍ سو سے ایک ہزار صفحات کی ہے ،اسے ۱۵؍مئی کوجمع کروایا گیا۔چارج شیٹ داخل ہونے کے بعد سماعت زیر التوا ہے۔
 اس نکتے پر ایڈوکیٹ عبد العظیم خاں نے اپنے مخصوص انداز میں کہا کہ ’’ شومئی قسمت! دیکھیںیہ پورا معاملہ بے دَم ہے ۔دو کیس کی چارج شیٹ جمع کروائی گئی ۔اس کی نقلیںہمارے پاس موجود ہیں۔بغور مطالعہ کرنے کے بعد واضح ہوا کہ ہزاروں صفحات پر مشتمل چارج شیٹ میں کہیں اِس بات کا تذکرہ تک نہیں کہ جعلی کاغذات کی مدد سے ہندوستانی شہریت حاصل کرنےوالا کوئی غیر ملکی(روہنگیا یا بنگلہ دیشی)مالیگائوں میں پایا گیا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’یہ معاملات  ایسے ہیں کہ اِن میں دستاویزات کی جانچ  کی جاتی ہے ۔ اِسے جانچنے کا انداز اور طریق کار طےکرکے بہ آسانی سے اسے کیابھی جاسکتا ہے۔ اِس طرح کی یک طرفہ کارروائی اور مرحلے وار اقدامات کو دیکھتے ہوئے قانونی ماہرین بھی اِس بات کو مان رہے ہیں کہ دبائو کا حربہ پریشان کئے ہوئے ہے۔‘‘
بھارتی نیائے سینہیتا کا زبردست استعمال 
 ملزمین کے خلاف درج ایف آئی آر میں بھارتی نیائےسنہیتا کا زبردست اطلاق ہوا ہے ۔ (۱)۳؍۸(۴)۔(۲)۳۴۰(۲)۔ (۳)۳۳۶(۳)۔(۴)۳۳۸(۵)۳(۵)۔(۶)۱۲۰(ب)۔پرویونشن آف کرپشن ایکٹ۸۔۱۱۔اس ضمن میں شیخ آصف (کنوینر ، مائناریٹی  ڈیفنس کمیٹی ) نے کہا کہ مقامی مسلمانوں کو ستانے کی نئی کوشش کا نام ’برتھ سرٹیفکیٹ کی جانچ‘ ہے۔یہاں شہر جہاں ۷۰؍فیصد مسلمان آباد ہیں اِسے ہدف بناکر برادران وطن کی توجہ اپنی جانب مرکوزرکھنے کی سیاسی چال ہے۔
 واضح رہےکہ۱۴؍جولائی پیرکو صبح ۱۱؍تا شام ۴؍بجے مالیگائوں میں  ایڈیشنل کلکٹر آفس کے باہر مائناریٹی ڈیفنس کمیٹی کے زیر اہتمام احتجاجی دھرنے کا اہتمام کیاگیا ہے۔دورانِ احتجاج کمیٹی کے اگلے لائحہ عمل کے بارے میںعوام و شہریانِ مالیگائوں کوواقف کروایا جائےگا۔  دیکھنا ہوگا کہ ان مظاہروں کا انتظامیہ پر کتنا اثر ہوتا ہے۔

malegaon Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK