قریش برادری کا اجلاس ، بڑے جانور(بھینس کی نسل ) کی خرید و فروخت اور گوشت کا کاروبار غیرمعینہ مدت کیلئے احتجاجاًبند رکھنےکا فیصلہ
EPAPER
Updated: July 16, 2025, 12:01 AM IST | Ali Imran | Ayut mahal
قریش برادری کا اجلاس ، بڑے جانور(بھینس کی نسل ) کی خرید و فروخت اور گوشت کا کاروبار غیرمعینہ مدت کیلئے احتجاجاًبند رکھنےکا فیصلہ
ریاست میں مالیگاؤں، مراٹھواڑہ اور خاندیش کے بعد اب ودربھ میں بھی قریشی برادری نے احتجاجاً بڑے جانوروں (بھینس کی نسل کے) کی خرید و فروخت اور گوشت کا کاروبار بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سلسلے میں منگل ۱۵؍جولائی کو مقامی جنت پیلیس میں ایک عمومی میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں ایوت محل ضلع کے تمام ۱۶؍ تحصیل سے قریشی برادری کے نمائندہ افراد نے شرکت کی۔ اس اجلاس کا مقصد ریاست میں بڑے کے گوشت کا کاروبار مکمل بند رکھنے اور قریشی برادری پر ہورہے مظالم و ناانصافی کے خلاف لائحہ عمل طے کرنا تھا۔
میٹنگ میں ناگپور کے سلیم قریشی نے ہڑتال کی وجوہات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ’’ ہماری لڑائی صرف گوشت کا کاروبار بند رکھنے تک محدود نہیں ہے۔ سمجھنے کی بات یہ ہے کہ قریشی سماج کا کوئی فرد اگر ممنوعہ جانور کے گوشت کے کاروبار یا گائے یا اس کی نسل کے جانور کی خرید و فروخت کے الزام میں پکڑاجاتا ہے اور اگر تین چارج شیٹ اس کے نام پر بنتی ہے تو اس پر پولیس لازمی طور پر مکوکا کے تحت کارروائی کرے گی۔‘‘ انہوںنے کہا کہ ’’گائے راج ماتا کا قانون، جن سرکشا قانون، موجودہ گئوکشی کا قانون قریشی سماج کو مجرمین کے صف میں لا کھڑا کردے گا۔ اس لئے ہمیں قریشی سماج کو بھی فرضی معاملات سے محفوظ رکھنا ہے اور حکومت اپنی نگرانی میں جو گوشت ایکسپورٹ کرتی ہے اس بھی روکنا ہے۔ ‘‘
سلیم قریشی نے اپنی تقریرمیں دعویٰ کیا کہ’’ فی الحال حکومت کی نگرانی میں ایکسپورٹ کمپنیاں روزانہ ۴۷؍ہزار ٹن گوشت(بھینس اور اسکی نسل کے جانور کا) ایکسپورٹ کرتی ہیں جسے وہ بڑھا کر ۸۰؍ہزا رٹن تک کرنا چاہتی ہیں۔ اس کے لئے اڈانی گروپ نے کولڈ اسٹوریج کی تعمیر بھی کی ہے اور مرکزی حکومت خود براہ راست ایکسپورٹ کرنے کی تیاری میں ہے۔ یہ بہت بڑا مسئلہ ہے ہمیں کسانوں کو اپنے ساتھ لے کر ایک لمبی لڑائی لڑنے کی تیاری کرنا ہے۔ حکومت فرقہ پرستی کی آڑ میں مسلمانوں سے کاروبار چھین کر بڑے سرمایہ داروں کو دینا چاہتی ہے۔ ہمارے لئے سب سے بڑی خوشی کی بات یہ ہے کہ آج قریشی برادری متحد ہورہی ہے۔ اتحاد میں طاقت ہے اور امید ہے کہ ہم کامیاب ہوں گے۔‘‘
مقرر خصوصی ڈاکٹر آصف قریشی نے کہا کہ ’’ریاست میں گئورکشکوں کے بھیس میں بجرنگ دل اور بھگوا تنظیمیں کھلی غنڈہ گردی کررہے ہیں۔ پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے ہونے والی جبراً کارروائیوں سے قریشی برادری پریشان ہیں۔ لیکن اب ہم ان ناانصافیوں کے خلاف متحد ہوچکے ہیں۔ ودربھ کے ناگپور، کامٹی، امراوتی، اکولہ، کھامگاؤں میں بھی اس سلسلے میں میٹنگ ہوچکی ہے۔ جلگاؤں، اورنگ آباد، پربھنی اور ناندیڑ میں قریشی برادری پہلے ہی کاروبار بند رکھنے کا اعلان کرچکی ہے۔ اب ایوت محل ضلع میں بھی بڑے کے گوشت کا کاروبار غیر معینہ مدت کے لئے بند کرنا ہے۔ اور تب تک بند رکھنا ہے جب تک مطالبات پورے نہیں ہوجاتے۔ ہمارے اس احتجاج سے کسان بھائی متاثر ہوں گے لہٰذا ہم کوشش کریں گے کہ کسانوں بھائیوں کو بھی ساتھ لے کر حکومت پر دباؤ بنایا جائے۔‘‘ اس پرہجوم میٹنگ میں ایوت محل ضلع قریشی سماج کے صدر حاجی محبوب قریشی، پیارے قریشی ہنگن گھاٹ، صابر قریشی پلگاؤں، سلیم قریشی وردھا، افتخارقریشی داروہ، شفیع قریشی قلم، اسرار قریشی قلم، اور مقرر خصوصی کے طور پر سلیم قریشی اور ڈاکٹر آصف قریشی ناگپور نے شرکت کی۔