• Tue, 02 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’ ہم بھی لاکھوں کی تعداد میں ممبئی آئیں گے ‘‘

Updated: September 01, 2025, 11:22 PM IST | Mumbai

ریاستی وزیر چھگن بھجبل ایک بار پھر منوج جرنگے کے خلاف کمر بستہ، کہا’’ وزیر اعلیٰ کوئی بھی ہو مراٹھا سماج کو ریزرویشن نہیں دے سکتا ‘‘

Chhagan Bhujbal addressing a meeting of OBC leaders in Mumbai
چھگن بھجبل ممبئی میں او بی سی لیڈران کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے

منوج جرنگے کی تحریک کے کٹر مخالف سمجھے جانے والے ریاستی وزیر برائے رسد وخوراک چھگن بھجبل  نے ایک بار پھر مراٹھا ریزرویشن کے خلاف کمر کس لی ہے۔ انہوں نے پیر کے روز ممبئی میں او بی سی لیڈر ان کے ساتھ میٹنگ کے بعد اعلان کیا کہ اگر ہمارے ساتھ انصافی ہوئی تو ہم بھی لاکھوں کی تعداد میں ممبئی آئیں گے۔ 
 یاد رہے کہ منوج جرنگے ممبئی کے آزاد میدان میں گزشتہ ۴؍ دنوں سے بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہیں۔ اس دوران او بی سی سماج نے بھی ان کی تحریک کے خلاف جگہ جگہ احتجاج شروع کر دیا ہے۔ نیز مستقبل کا لائحہ عمل تیار کرنے کیلئے ضلعی سطح پر میٹنگیں بھی ہو رہی ہیں۔  پیر کے روز چھگن بھجبل  نے اپنی رہائش گاہ پر ریاست بھر کے او بی سی لیڈران کی میٹنگ بلائی میٹنگ کے بعدا نہوں نے  میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ’’ ہمارے ملک میں قانون ہے، آئین ہے، اور ریزرویشن قانون کے مطابق ہی ملے گا۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ اگر اسمبلی کا خصوصی سیشن بلاکر یکطرفہ طور پر  مراٹھا سماج کو او بی سی زمرے میں ریزرویشن دیا گیا تب بھی انہیں ریزرویشن نہیں مل سکتا، کیونکہ آئین  کے مطابق وہ ٹھہر نہیں سکے گا۔‘‘ بھجبل نے واضح طور پر انتباہ دیا کہ ’’ اگر ہمارے ساتھ نا انصافی کی گئی تو ہم بھی لاکھوں کی تعداد میں ممبئی آئیں گے۔  ‘‘ 
  یاد رہے کہ منوج جرنگے کا مطالبہ ہے کہ مراٹھا سماج کو او بی سی زمرے میں شامل کیا جائے اور انہیں ریزرویشن دیا جائے جبکہ چھگن بھجبل کا کہنا ہے کہ وہ کسی قیمت پر مراٹھا سماج کو او بی سی زمرے میں شامل کرنے نہیں دیں گے کیونکہ مراٹھا سماج پسماندہ نہیں ہیں۔ بھجبل نے کہا ’’  سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ مراٹھا سماج پسماندہ نہیں ہے۔ اس لئے مراٹھا سماج کو او بی سی زمرے میں ریزرویشن دینا کسی بھی وزیر اعلیٰ کیلئے ممکن نہیں ہے۔ صرف کاشتکاری کرنے سے کوئی کنبی نہیں ہو جاتا۔‘‘ انہوں نے سوال کیا ’’برہمن سماج بھی کھیتی کرتا ہے، تو کیا انہیں بھی کنبی تسلیم کیا جائے ؟ جو ذیلی ذاتیں تھیں انہیں او بی سی سماج میں شامل کیا گیا ہے۔ یوں کسی کو بھی او بی سی زمرے میں شامل نہیں کیا جا سکتا ، پھر چاہے شرد پوار ہوں یا دیویندر فرنویس۔ یہ کسی کیلئے بھی ممکن نہیں ہے۔ ‘‘  
  بھجبل نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے وعدہ کیا ہے کہ مراٹھا سماج کو ریزرویشن دیتے وقت او بی سی کوٹے کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کی جائے گی۔ اب تک شندے کمیٹی نے اس تعلق سے تحقیق کی ہے۔ اور بھی کوئی تحقیق کروانی ہو تو وہ کروا لی جائے، لیکن اگر پورے سماج کو کنبی تسلیم کر لیا گیا تو ہم اس کی مخالفت ضرور کریں گے۔  انہوں نے بتایا کہ ’’ ہم نے ضلع اور تعلقے کی سطح پر احتجاج شروع کیا ہے۔ ضلعی عہدیداروں کو ہم میمورنڈم دے رہے ہیں لیکن اگر ہمارے راستے میں رکاوٹ پیدا کی گئی تو ہم بھی گنپتی ہوجانے کے بعد لاکھوں کی تعداد میں ممبئی آئیں گے اور احتجاج کریں گے۔‘‘ یاد رہے کہ منوج جرنگے کے خلاف او بی سی سماج نے ناگپور، چندر پور اور ناندیڑ وغیرہ میں احتجاج کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK