مظاہرین نے’۲؍ ستمبر‘ کو اوبی سی ،خانہ بدوش قبائل اور ایس سی طبقات کی آنے والی نسلوںکیلئے ’سیاہ دن‘ قراردیا۔
EPAPER
Updated: September 05, 2025, 11:10 AM IST | Ali Imran | Nagpur
مظاہرین نے’۲؍ ستمبر‘ کو اوبی سی ،خانہ بدوش قبائل اور ایس سی طبقات کی آنے والی نسلوںکیلئے ’سیاہ دن‘ قراردیا۔
او بی سی یوا ادھیکار منچ اور دیگر مختلف او بی سی تنظیموں نے جمعرات ۴؍ ستمبر کو ناگپور میں مراٹھا برادری کو کنبی سرٹیفکیٹ دینے کے مہاراشٹر حکومت کے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔ یہ احتجاج گاندھی جی کے مجسمہ کے سامنے ورائٹی چوک پر کیا گیا۔ مظاہرین نے الزام لگایا کہ مراٹھوں کو او بی سی کے زمرے میں شامل کرنا او بی سی برادری کے ساتھ ناانصافی ہے اور حکومت سے فوری طور پرفیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ بصورت دیگر غیر معینہ بھوک ہڑتال کا بھی انتباہ دیا۔ او بی سی یوتھ رائٹس فورم کے چیف کنوینر امیش کوررام نے کہا ’’ہم حیدرآباد گزٹ میں درج اندراجات اور حکومت کے فیصلے میں’ گاؤں کی رشتہ داریوں میں قبیلے‘کے الفاظ کی بنیاد پر مراٹھا برادری کو ریزرویشن فراہم کرنے کے فیصلے کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔ مظاہرین نے ۲؍ ستمبر کو حکومت کے ذریعے کئے گئے فیصلے کو مہاراشٹرکے اوبی سی، خانہ بدوش قبائل اور ایس سی طبقات کی آنے والی نسلوں کیلئے سیاہ دن قراردیا ۔صرف حلف نامہ جمع کر کے ذات کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنا محکمہ محصولات اور سماجی انصاف کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ یہ فیصلہ خفیہ طور پر او بی سی، خانہ بدوش اور بے سہارا برادریوں کے ریزرویشن میں دراندازی کی کوشش ہے۔ یہ فیصلہ مکمل طور پر او بی سی ریزرویشن پر حملہ ہے اور اس سے او بی سی ریزرویشن ہولڈرز کی تعداد میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہو نے کا مبینہ الزام امیش کوررام نے لگایا۔ مظاہرین سیاہ پٹیاں باندھ کر حکومتی فیصلے کے خلاف احتجاج میں شامل ہوئے۔