• Tue, 02 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

سیاحوں کو جنجیرہ قلعہ کھلنے کا انتظار،قلعے کی صفائی میں تاخیر سے سیاح، ملاح اور مزدور ناراض

Updated: September 01, 2025, 11:21 PM IST | Siraj Shaikh | Murud Janjira

تاریخی قلعے کو ہر سال مانسون سے قبل سیاحوں کیلئے بند کر دیا جاتا ہے اور اگست کے آخر میں کھول دیا جاتا ہے لیکن اس سال اب تک قلعے کی صفائی بھی شرو ع نہیں کی گئی ہے

Beautiful view of Janjira Fort
جنجیرہ قلعے کا خوبصورت نظارہ ( تصویر: انقلاب)

خطہ کوکن کا   تاریخی  قلعہ جنجیرہ سیکوریٹی وجوہات کی بنا پر مانسون کے دوران سیاحوں کیلئے بند کر دیا جاتاہے۔ اس دوران قلعہ میں جھاڑیاں اُگ آ تی ہیں۔ اسلئے اس کی مرمت اور صفائی کے بعد قلعہ اگست کے آخری ایام یا پھر ستمبر کے پہلے ہفتے میںکھول دیا جاتا ہے۔ فی الحال بارش کا زور کم ہے اور سمندر بھی معمول  کی حالت  میں ہے مگر قلعہ کو کھولا نہیں گیا ہے کیونکہ قلعہ کی مرمت اور صفائی کا کام شروع نہیں ہوا ہے۔
  قلعے کے دروازاے کھلنے میں  ابھی اور تاخیر ہو سکتی ہے جس کے سبب محکمہ آثار قدیمہ کے تئیں ناراضگی کا اظہار کیا جا رہا ہے کیونکہ اس کی وجہ سے سیاحت کو شدید نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔   سیاحت  پر منحصر ۱۵۰؍تا ۲۰۰؍خاندن مالی تنگی کا شکار ہیں۔اس ضمں میں بادبانی کشتی پر کام کرنے والے فاروق طالب نےبتایا  کہ ۲۵؍مئی سے ہی قلعہ سیاحوں کیلئے بند کر دیا جا تا ہے حالانکہ موسم باراں ۷؍جون سے شروع ہوتا ہے۔قلعہ بند ہوئے تین ماہ سے زائد ہو چکے ہیں ہمیں کوئی کام نہیں ہے ہمارے سامنے روزی روٹی کامسئلہ ہے ہمارا پورا خاندان کشتیوں پر منحصر ہے۔فاروق طالب نے بتایا کہ پہلے قلعہ صبح جلدی کھول دیا جاتا تھا اور دیر سے بند کیا جاتا تھا لیکن گزشتہ دو سال سے قلعہ دیر سے کھولا جاتا ہے اور جلدی بند کر دیا جاتا جسکی وجہ سے کئی سیاح  قلعہ میں جانے سے محروم رہ جاتے ہیں اور  اس سے ہمارا  بھی  نقصان ہو تا ہے۔پتہ نہیں محکمہ آثار قدیمہ ایسا کیوں کر رہا ہے؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ قلعہ کو کھولنے اور بند کرنے کے پرانے ٹائم ٹیبل کو لاگو کیا جائے۔
 قلعہ تک سیاحوں کو لیجانے والی بادبانی کشتی کے ملاح ثاقب تلوسکر نے نمائندۂ انقلاب کو بتایا کہ  یہاں کاموسم بہت اچھا ہے بارش کا زور بھی کم ہو گیا ہے اور سمندر اپنی نارمل حالت میں ہے باوجود اس کے ابھی تک متعلقہ محکمہ نے قلعہ کی صفائی کا۔کام شروع نہیں کیا ہے جس سے قلعہ بند ہے اور کشتیوں کی خدمات بھی بند ہے۔جس کے سبب ہمیں کام نہیں ہے۔محکمہ کی لاپرواہی سے ہمیں مالی تنگی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ثاقب نے کہا کہ جلد سے جلد قلعہ کی صفائی شروع کی جائے اور قلعہ کے دروازےکھول دیئے جائیں تاکہ ہماری روزی روٹی شروع ہو سکے۔لوگوں کا الزام ہے کہ محکمہ آثار قدیمہ ہر سال قلعہ کی صفائی سے متعلق مزدوروں کی عدم دستیابی اور فنڈ کی کمی کا بہانہ بناکر جان بوجھ کر قلعہ کھولنے میں  تاخیر کرتا ہے۔
 بتا دیں کہ یہ تاریخی قلتہ ۲۲؍ ایکڑ کے وسیع رقبے میں پھیلا۔ہوا ہے ایک ریکارڈ کے مطابق ہر سال جنجیرہ قلعہ کو دیکھنے کیلئے ۵؍ لاکھ سے زائد ملکی اور غیر ملکی سیاح  آتے ہیں اور کروڑوں روپے حکومت کی تجوری میں جمع ہوتے ہیں۔ان سیاحوں کو قلعہ تک پہونچانے کیلئے راجپوری اور کھورا بندر سے بادبانی اور مشینی کشتیاں چلائی جاتی ہیں۔ اس کا روبار  سے سیکڑوں افراد وابستہ ہیں لیکن تین ماہ سے بھی زائد عرصہ تک قلعہ بند رہنے سے مقامی اور سیاح ناراض ہیں۔ @اس ضمن میں محکمہ آثار قدیمہ کے افسر بی جی ایلیکر نے بتایا کہ موسم باراں میں قلعہ کے اندر بڑے پیمانے پر جھاڑیاں، گھاس پھوس اگ آتی ہیں۔سیاحوں  کی حفاظت کی خاطر قلعہ کی صفائی بے حد ضروری ہو جاتی ہے اور کچھ مرمتی کام بھی کرنے ہوتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ان کاموں کو مکمل کرنے کے لئے کم از کم ۲۰؍دن درکار  ہیں ۔ہماری کوشش رہے گی کہ قلعہ ۲۰؍ستمبر تک سیاحوں کے کھول دیا جائے اور سیاحت کے سیزن کا  جلد اغاز ہو سکے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK