امریکی صدر ٹرمپ نےیونیورسٹی سے غیر ملکی طلبہ کی فہرست طلب کی اوراسے محدود کرنے کی ہدایت دی۔
EPAPER
Updated: May 30, 2025, 12:07 PM IST | Agency | Washington
امریکی صدر ٹرمپ نےیونیورسٹی سے غیر ملکی طلبہ کی فہرست طلب کی اوراسے محدود کرنے کی ہدایت دی۔
: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ممتاز ہارورڈ یونیورسٹی پر غیر ملکی طلبہ کی فہرست فراہم کرنے کا دباؤ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے طلبہ کی تعداد ۳۱؍فیصد سے کم کر کے ۱۵؍ فیصد کیا جانا چاہئے۔ صدر نے کہا ہے کہ ہارورڈ یونیورسٹی میں غیر ملکی طلبہ کی تعداد پر تقریباً ۱۵؍ فیصد کی حد تک ہونی چاہئے۔ یونیورسٹی کو چاہیے کہ وہ اپنے غیر ملکی طلبہ کی فہرست جاری کرے تاکہ معلوم ہو سکے کہ طلبہ کہاں سے آئے ہیں اور ان کی سرگرمیاں کیا ہیں۔ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ہارورڈ کے ۳۱؍ فیصد طلبہ غیر ملکی ہیں اور ان میں سے بہت سے `بنیاد پرست ہیں۔ بدھ کو وہائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہارورڈ یونیورسٹی میں غیر ملکی طلبہ ہیں۔ تقریباً ۳۱؍فیصد طلبہ کا تعلق بیرونی ممالک سے ہے۔ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ یہ طلبہ کن ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔ ہمیں جاننا ہے کہ وہ کہاں سے آتے ہیں، وہ فسادی تو نہیں ہیں۔ کیا وہ پریشانی پیدا کرنے والے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہارورڈ کو اپنی فہرست دکھانی ہوگی۔ ہمیں یہ جاننا ہوگا کہ وہ طلبہ کہاں سے آئے ہیں اور کیا وہ پریشانی پیدا کرنے والے ہیں۔ انہوں نے دلیل دی کہ غیر ملکی طلبہ امریکی طلبہ کے لیے دستیاب نشستیں لیتے ہیں اور ہارورڈ کو امریکی طلبہ کے لیےزیادہ مواقع فراہم کرنے چاہئیں۔ دوسری جانب امریکی حکومت نے چینی طلبہ کے ویزے منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:ایلون مسک وہائٹ ہائوس سےعلاحدہ، ٹیکس بل پر اختلاف کا شاخسانہ
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ چینی کمیونسٹ پارٹی سے وابستہ طلبہ سمیت اہم شعبوں میں تعلیم حاصل کرنے والے افراد کے ویزے منسوخ کیے جائیں گے۔ مارکو روبیو کا کہنا تھا کہ یہ اقدام قومی سلامتی کے پیش نظر اٹھایا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق امریکہ آنے والے چینی اور ہانگ کانگ کے شہریوں کی ویزا درخواستوں کی اب سخت جانچ پڑتال کی جائے گی۔ امریکی محکمۂ خارجہ کے مطابق چینی طلبہ کے ویزا معیار میں ترمیم کی جائے گی اور مستقبل میں درخواست دہندگان کی سوشل میڈیا سرگرمیوں کی گہری چھان بین کی جائے گی۔ واضح ہو کہ گزشتہ روز ٹرمپ انتظامیہ نے تمام امریکی سفارت خانوں کو ہدایت دی تھی کہ وہ نئے اسٹوڈنٹ ویزا انٹرویوز کا شیڈول بند کر دیں، تاکہ درخواست دہندگان کی سوشل میڈیا پروفائلز کو مزید تفصیل سے جانچا جا سکے۔ اس سے قبل ٹرمپ انتظامیہ نے کچھ امریکی کمپنیوں کو بھی چین کو مصنوعات فروخت کرنے سے روکنے کا حکم دیا تھا، جس سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں مزید کشیدگی دیکھی جا رہی ہے۔