نائٹ فرینک گلوبل ویلتھ کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں امیرافراد کی تعداد میں امسال ۱۲؍فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: June 13, 2025, 5:01 PM IST | Agency | New Delhi
نائٹ فرینک گلوبل ویلتھ کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں امیرافراد کی تعداد میں امسال ۱۲؍فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔
کسی بھی ملک کی بڑھتی ہوئی حیثیت کا اندازہ وہاں کے امیر افراد کو دیکھ کر لگایا جا سکتا ہے۔ ہندوستان میں امیر لوگوں کی تعداد دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں مسلسل تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ اب ہندوستان دنیا کا چوتھا ایسا ملک بن چکا ہے جہاں سب سے زیادہ ’ہائی نیٹ ورتھ انڈیویجوئلس‘ یعنی مالدار دولت مند افراد رہتے ہیں۔ نائٹ فرینک گلوبل ویلتھ رپورٹ۲۰۲۵ء کے مطابق ہندوستان میں ایسے افراد جن کے پاس ایک کروڑ ڈالر (یعنی تقریباً۸۳؍ کروڑ روپے) سے زیادہ کی دولت ہے، ان کی تعداد۸۵؍ہزار۶۹۸؍ ہو چکی ہے۔ اب اس معاملے میں ہندوستان صرف امریکہ، چین اور جاپان سے پیچھے رہ گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لوگوں کی بڑھتی ہوئی دولت کے پیچھے ملک کی مضبوط معیشت، سرمایہ تک بڑھتی رسائی، اور کاروباری افراد کی ترقی اہم عوامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پہلے کی دہائیوں میں دولت بنانے میں کافی وقت لگتا تھا، لیکن اب ہندوستان کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، خاص طور پر اسمارٹ فونز اور ڈیجیٹل بینکنگ کے پھیلاؤ نے یہ عمل آسان بنا دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں ارب پتیوں کی تعداد میں زبردست اضافہ ہوا ہے، جو پچھلے سال کے مقابلے میں ۱۲؍ فیصد زیادہ ہے۔ ۲۰۲۳ء میں جہاں ملک میں ۱۶۵؍ ارب پتی تھے، وہیں اب یہ تعداد بڑھ کر۱۹۱؍ ہو چکی ہے۔ یعنی ایک سال میں ۲۶؍ نئے ارب پتی اس فہرست میں شامل ہوئے ہیں۔ اس سے قبل ۲۰۱۹ء میں صرف۷؍افراد اس فہرست میں شامل ہوئے تھے۔ ہندوستان کے ارب پتیوں کے پاس مجموعی طور پر تقریباً ۹۵ء۰؍ ٹریلین ڈالر کی دولت ہے، اور اس معاملے میں ہندوستان، فرانس، برطانیہ اور جرمنی سے آگے نکل چکا ہے، جبکہ صرف امریکہ اور چین سے پیچھے ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں ارب پتیوں کی تعداد۲۰۲۸ء تک۴۳؍فیصد بڑھنے کا امکان ہے، اور یہ تعداد بڑھ کرایک لاکھ ۲۲؍ہزار ۱۱۹؍ تک پہنچ سکتی ہے۔ تمام بڑی معیشتوں میں یہ سب سے زیادہ اندازہ شدہ ترقی ہے۔
ہندوستانی امیروں کا رجحان رئیل اسٹیٹ کی طرف
سب سے خاص بات یہ ہے کہ ہندوستان کے امیر افراد بھی دنیا کے دیگر حصوں کی طرح رئیل اسٹیٹ کاروبار کو زیادہ ترجیح دے رہے ہیں۔ عالمی سطح پر ارب پتیوں کی کل تعداد کا تقریباً۳۰؍ فیصد رئیل اسٹیٹ سے جڑا ہے، اور ہندوستان میں یہ رجحان اور زیادہ مضبوط ہوا ہے۔