نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) میں منفرد ٹریڈنگ اکاؤنٹس کی تعداد ۲۴؍ کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے، جو اپنے آپ میں ایک ریکارڈ ہے۔ این ایس ای نے جمعرات کو بتایا کہ نومبر۲۰۲۵ء میں اس نے ۲۴؍کروڑ ٹریڈنگ اکاؤنٹس کا ہدف عبور کر لیا ہے۔
EPAPER
Updated: November 13, 2025, 9:07 PM IST | Mumbai
نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) میں منفرد ٹریڈنگ اکاؤنٹس کی تعداد ۲۴؍ کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے، جو اپنے آپ میں ایک ریکارڈ ہے۔ این ایس ای نے جمعرات کو بتایا کہ نومبر۲۰۲۵ء میں اس نے ۲۴؍کروڑ ٹریڈنگ اکاؤنٹس کا ہدف عبور کر لیا ہے۔
نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) میں منفرد ٹریڈنگ اکاؤنٹس کی تعداد ۲۴؍ کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے، جو اپنے آپ میں ایک ریکارڈ ہے۔ این ایس ای نے جمعرات کو بتایا کہ نومبر۲۰۲۵ء میں اس نے ۲۴؍کروڑ ٹریڈنگ اکاؤنٹس کا ہدف عبور کر لیا ہے۔ گزشتہ سال اکتوبر ۲۰۲۴ء میں یہ تعداد ۲۰؍ کروڑ تھی، یعنی محض ایک سال میں ۲۰؍ فیصد اضافہ درج کیا گیا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق، منفرد رجسٹرڈ سرمایہ کاروں کی تعداد۲۲؍ستمبر ۲۰۲۵ء تک ۱۲؍ کروڑ تک پہنچ گئی تھی اور۳۱؍ اکتوبر ۲۰۲۵ء تک۲ء۱۲؍ کروڑ ہو گئی۔ قابلِ ذکر ہے کہ سرمایہ کار مختلف بروکرز کے ساتھ متعدد اکاؤنٹس رکھ سکتے ہیں، لہٰذا ایک ہی شخص کے کئی کلائنٹ کوڈز ہو سکتے ہیں۔
این ایس ای کے مطابق مہاراشٹر چار کروڑ سرمایہ کار اکاؤنٹس (۱۷؍ فیصد) کے ساتھ سب سے آگے ہے۔ اس کے بعد اترپردیش (۷ء۲؍ کروڑ، ۱۱؍ فیصد)، گجرات (۱ء۲؍ کروڑ، ۹؍فیصد)، مغربی بنگال (۴ء۱؍کروڑ، ۶؍ فیصد) اور راجستھان (۴ء۱؍کروڑ، ۶؍ فیصد) کا نمبر آتا ہے۔ یہ ۵؍ ریاستیں مجموعی طور پر ۴۹؍ فیصد سرمایہ کار اکاؤنٹس رکھتی ہیں جبکہ ۱۰؍ بڑی ریاستوں کا حصہ ۷۳؍ فیصد سے زیادہ ہے۔
این ایس ای کے چیف بزنس ڈیولپمنٹ آفیسر شری رام کرشنن نے کہا کہ ہندوستانی شیئر بازار میں ریٹیل سرمایہ کاروں کا اعتماد مسلسل بڑھ رہا ہے۔ گزشتہ برسوں میں کئی مضبوط اقدامات کیے گئے ہیں جیسے موبائل ٹریڈنگ کو آسان بنانا، کے وائی سی کے عمل کو سادہ کرنا اور سرمایہ کار بیداری میں اضافہ۔ ان اقدامات نے بدلتے ہوئے عالمی کاروباری ماحول میں بھی سرمایہ کاروں کی سرگرم شرکت کو یقینی بنایا ہے، خاص طور پر چھوٹے اور درمیانی شہروں کے سرمایہ کاروں کے لیے بازار تک رسائی کو آسان بنایا ہے۔
حکومت نے بیج مسودہ بل۲۰۲۵ء پر عوامی تجاویز طلب کی
حکومت نے بیج بل ۲۰۲۵ءکا مسودہ تیار کر لیا ہے اور اس پر عوام سے تجاویز طلب کی ہیں۔مرکزی وزارتِ زراعت و کسان بہبود نے جمعرات کے روز بتایا کہ زراعت و کسان بہبود ڈپارٹمنٹ نے زرعی اور ضابطہ کاری کی موجودہ ضروریات کے مطابق بیج بل، ۲۰۲۵ءکا مسودہ تیار کیا ہے۔ یہ مجوزہ بل موجودہ سیڈز ایکٹ، ۱۹۶۶ء اور سیڈز (کنٹرول) آرڈر،۱۹۸۳ء کی جگہ لے گا۔ بیج بل ۲۰۲۵ء کے مسودے میں مارکیٹ میں دستیاب بیجوں اور پودے لگانے والے مواد کے معیار کو یقینی بنانا، کسانوں کو مناسب قیمتوں پر اچھے بیج فراہم کرنا، نقلی اور ناقص بیجوں کی فروخت پر پابندی لگانا، کسانوں کو نقصان سے بچانا، جدت طرازی کو فروغ دینا، بیج کی عالمی اقسام کو کسانوں تک پہنچانے کے لیے بیج کی درآمد کو آسان بنانا اور بیج کی سپلائی چین میں شفافیت اور جوابدہی کے ذریعے کسانوں کے حقوق کی حفاظت کرنا تجویز کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:مہاراشٹر میں ربیع کی فصل کی بوائی سست پڑی ، کسان پریشان
نئے مسودہ بیج بل میں معمولی نوعیت کے جرائم کو غیر مجرمانہ قرار دینے کی تجویز ہے تاکہ کاروباری سہولت میں اضافہ ہو، جبکہ سنگین خلاف ورزیوں پر سخت سزائیں برقرار ہیں۔