اس سال مہاراشٹر ریاست میں ربیع کی فصل کی بوائی صرف ۱۴ء۹؍لاکھ ہیکٹر تک پہنچی ہے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً ۴۰؍ فیصد کم ہے۔
EPAPER
Updated: November 13, 2025, 8:17 PM IST | Mumbai
اس سال مہاراشٹر ریاست میں ربیع کی فصل کی بوائی صرف ۱۴ء۹؍لاکھ ہیکٹر تک پہنچی ہے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً ۴۰؍ فیصد کم ہے۔
غیر موسمی بارش اور خریف کی فصلوں کی کٹائی میں تاخیر کی وجہ سے مہاراشٹر میں ربیع کی فصلوں کی بوائی کی رفتار کافی سست پڑ گئی ہے۔ اس سال ریاست میں ربیع کی فصل کی بوائی۱۴ء۹؍ لاکھ ہیکٹر تک پہنچ گئی ہے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً ۴۰؍ فیصد کم ہے۔ عام حالات میں ریاست میں ربیع کی فصلوں کا اوسط رقبہ تقریباً ۸ء۵۷؍ لاکھ ہیکٹر ہے۔
مہاراشٹر کے محکمۂ زراعت کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق۱۰؍نومبر تک ریاست میں ربیع کی فصلوں کے تحت کل رقبہ۱۵ء۹؍ لاکھ ہیکٹر تھا، جو پچھلے سال کی اسی مدت کے۳۴ء۱۵؍لاکھ ہیکٹر کے مقابلے میں ۱۹ء۶؍لاکھ ہیکٹر یا۳۵ء۴۰؍ فیصد کی کمی ہے۔ ریاست میں ربیع کے موسم کے دوران فصلوں کے زیر کاشت اوسط رقبہ ۷۸ء۵؍ ملین ہیکٹر ہے، جس میں سے اس سال اب تک تقریباً ۱۶؍فیصدبوائی کی جا چکی ہے، جبکہ گزشتہ سال اس وقت تک یہ ۲۷؍فیصد تھی۔ گندم، جوار، مکئی اور چنے کی بوائی میں نمایاں کمی ریاست میں تقریباً تمام بڑی فصلوں کی بوائی پچھلے سال کے مقابلے میں پیچھے رہ گئی ہے، جس میں گیہوں، جوار، مکئی اور چنے شامل ہیں۔
تیل کے بیجوں کے رقبہ میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔رواں ربیع سیزن میں گندم اور موٹے اناج کے زیر کاشت کل رقبہ۵۶ء۵؍ ملین ہیکٹر تک پہنچ گیا ہے، جبکہ گزشتہ سال اس وقت یہ۱۸ء۹؍ ملین ہیکٹر تھا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ریاست میں گندم کی بوائی گزشتہ سال ۱۰؍نومبر تک۸۹ء۷۸؍ ہزار ہیکٹر تک پہنچ گئی تھی جبکہ اس سال یہ رقبہ کم ہو کر صرف ۴۲؍ ہزار ہیکٹر رہ گیا ہے۔جوار کے زیر کاشت رقبہ ۳۶ء۷؍ لاکھ ہیکٹر سے کم ہو کر ۲۲ء۴؍ لاکھ ہیکٹر رہ گیا ہے، جب کہ مکئی کا رقبہ ۰۲ء۱؍لاکھ ہیکٹر سے کم ہو کر ۹۲؍ہزارہیکٹر رہ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:کیا سونے کی قیمتوں میں اضافہ آنے والی مہنگائی کا اشارہ ہے؟
دالوں کا کل رقبہ صرف۵۴ء۳؍ لاکھ ہیکٹر تک پہنچ گیا ہے، جو پچھلے سال اس وقت ۰۳ء۶؍ لاکھ ہیکٹر تھا۔ ربیع کے موسم کی اہم دالوں کی فصل چنے کی بوائی اس بار صرف ۴۴ء۳؍ لاکھ ہیکٹر پر ہوئی ہے، جو گزشتہ سال کے ۸۸ء۵؍ لاکھ ہیکٹر کے مقابلے میں کافی کم ہے۔ مہاراشٹر ملک میں چنے کی پیداوار کرنے والی سرکردہ ریاستوں میں شامل ہے۔ دیگر دالوں کے زیر کاشت رقبہ بھی گزشتہ سال ۱۵؍ہزار ہیکٹر سے کم ہو کر ۱۰؍ہزارہیکٹر رہ گیا ہے۔