نوجوان او بی سی کارکن نونیت واگھمارے کی شرد پوار سے لے کر منوج جرنگے تک کے تعلق سے بد زبانی ، بنجارا سماج کی جانب سے بھی انتباہ
EPAPER
Updated: September 08, 2025, 11:26 PM IST | Beed
نوجوان او بی سی کارکن نونیت واگھمارے کی شرد پوار سے لے کر منوج جرنگے تک کے تعلق سے بد زبانی ، بنجارا سماج کی جانب سے بھی انتباہ
ریاستی حکومت کی جانب سے مراٹھا مراٹھا ریزرویشن کے تعلق سے جی آر جاری کئے جانے کے بعد سے او بی سی سماج میں ناراضگی ہے اور وہ الگ الگ مقام پر اپنے طور پر احتجاج کر رہے ہیں ۔ پیر کے روز بیڑ میں بڑے پیمانے پر او بی سی سماج نے احتجاج کیا جس میں اہم او بی سی لیڈران نے شرکت کی۔ دوسری طرف بنجارا سماج نے مطالبہ کیا ہے کہ حیدر آباد گزٹ کے مطابق انہیں بھی ایس ٹی زمرے میں شامل کرکے ریزرویشن دیا جائے۔
یاد رہے کہ حال ہی میں مراٹھا سماجی کارکن منوج جرنگے نے ممبئی میں بھوک ہڑتال کی تھی اور مراٹھا سماج کنبی تسلیم کرکے انہیں او بی سی زمرے میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ حکومت نے جرنگے کے کچھ مطالبات تسلیم کر لئے ہیں جن میں سب سے اہم یہ ہے حیدر آباد گزٹ کو تسلیم کیا جائے گا اور اس میں جن مراٹھا باشندوںکا نام کنبی زمرے میں ہوگا انہیں او بی سی میں شامل کیا جائے گا۔ اس پر او بی سی سماج سخت ناراض ہے۔ ساتھ ہی بنجارا سماج نے بھی آواز اٹھانی شروع کر دی ہے کہ انہیں بھی ایس ٹی زمرے میں شامل کیا جائے۔
پیر کو بنجارا سماج نے بیڑ میں ضلع کلکٹر کے دفتر کے باہر احتجاج کیا اور کلکٹر کو ایک مکتوب دیا جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حیدر آباد گزٹ کے مطابق بنجارا سماج کو ایس ٹی ( شیڈول ٹرائب) میں شامل کیا جائے اور انہیں علاحدہ ریزرویشن دیا جائے۔ یاد رہے کہ آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں بنجارا سماج کو ایس ٹی میں شمار کیا جاتا ہے۔ بنجارا سماج کے اس احتجاج کو این سی پی (اجیت) کے رکن اسمبلی وجے سنگھ پنڈت کی حمایت حاصل تھی۔ پنڈت نے کہا کہ وہ اس جدوجہد میں ہر موڑ پر بنجارا سماج کا ساتھ دیں گے۔ بنجارا کارکنان نے انتبادہ دیا ہے کہ اگر حکومت نے ان کے مطالبے کو تسلیم نہیں کیا تو بڑے پیمانے پر احتجاج شروع کیا جائے گا۔
اس ووران پیر کو بیڑ کے بھوگل تعلقے میں او بی سی سماج کا ایک بڑا جلسہ منعقد کیا گیا جس میں او بی سی سماج کے نوجوان نونیت واگھمارے نے اپنی تقریر میں بی جے پی حکومت سے لے کر این سی پی (شرد) کے لیڈران تک سبھی کو برا بھلا کہا ۔ انہوں نے منوج جرنگے کو ’نظام کی اولاد ‘ کہہ دیا۔ واگھمارے کا کہنا تھا کہ شرد پوار کی پشت پناہی سے منوج جرنگے کا احتجاج کھڑا کیا گیا تھا۔ شردپوار چھگن بھجبل کو زچ کرنے کیلئے منوج جرنگے کا استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے مراٹھا ریزرویشن کی حمایت کرنے والے بیڑ کے تمام عوامی نمائندوں کے تعلق سے انتہائی سطحی الفاظ میں گفتگو کی۔ واگھمارے کا کہنا تھا کہ این سی پی (شرد) کے رکن پارلیمان بجرنگ سونائونے ’چور ‘ ہیں جبکہ رکن اسمبلی سندیپ شیر ساگر کے تعلق سے انہوں نے کہا کہ وہ اپنے چچا کا نہیں ہوا تو دوسروں کا کیا ہوگا؟
یاد رہے کہ منوج جرنگے کا مطالبہ تھا کہ حکومت حیدر آباد گزٹ کو تسلیم کرے یعنی نظام شاہ کی حکومت میں جن لوگوں کا نام کنبی زمرے میں شامل تھا انہیں ریزرویشن دیا جائےکیونکہ نظام شاہ کے زمانے میں مراٹھا ہی کو کنبی کہا جاتا تھا۔ ان کے مطالبے کو حکومت نے تسلیم کر لیا ہے۔ اسی پس منظر میںواگھمارے نے کہا ’’سیاستداں او بی سی ریزرویشن کو نقصان پہنچانے کا کام کر رہے ہیں۔ ہم نظام کی اولادوں کو ریزرویشن دینے کیلئے جاری کیا گیا جی آر منسوخ کروانا ہوگا۔ اس کیلئے اب ہمیں راستوں پر اتر کر احتجاج کرنا ہوگا۔‘‘