Inquilab Logo Happiest Places to Work

اوبی سی کا احتجاج واپس ، فرنویس نے جوس پلا کر بھوک ہڑتال ختم کروائی

Updated: October 01, 2023, 11:03 AM IST | Agency | Chandrapur

چندر پور میں نائب وزیر اعلیٰ نے حکومت کےاس وعدے کو دہرایا کہ کسی بھی صورت میں او بی سی کوٹے میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔

Devendra Fadnavis  giving juice to Ravinder Tongue. Photo: Agency
دیویندر فرنویس رویندر ٹونگے کو جوس پلاتے ہوئے۔ تصویر: ایجنسی

 ۱۹؍ دنوں بعد چندر پور میں بھوک ہڑتال پر بیٹھے او بی سماج کے کارکنان نے اپنا احتجاج واپس لے لیا۔ جمعہ کی رات وزیر اعلیٰ کے ساتھ او بی سی سماج کے وفد کی میٹنگ میں اس بات پر اتفاق ہوا کہ حکومت مراٹھا سماج کو او بی سی سماج کے کوٹے میں سے ریزرویشن نہیں دے گی۔ اس کے بعد سنیچر کو نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے چندر پور پہنچ کر اپنے ہاتھوں سے او بی سی لیڈر رویندر ٹونگے کو جوس پلایا اور ان کی بھوک ہڑتال ختم کروائی۔ 
یاد رہے کہ مراٹھا سماج مسلسل ریزرویشن کا مطالبہ کر رہا ہے۔ ریاستی حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ وہ مراٹھا سماج کیلئےکنبی ذات کا سرٹیفکیٹ جاری کرے گی اور انہیں اس زمرے میں ریزرویشن دے گی۔ اس کا واضح مطلب یہ ہے کہ مراٹھا سماج کو او بی سی کوٹے میں ریزرویشن دیا جائے گا۔ اس کی وجہ سے او بی سی سماج میں ناراضگی ہے۔ حکومت کے اعلان کے بعد ہی سے ریاست کے مختلف اضلاع میں او بی سی سماج کی طرف سے بھی احتجاج اور بھوک ہڑتال جاری ہے۔ جمعہ کو وزیر اعلیٰ کے ساتھ ممبئی میں   او بی سی سماج کی میٹنگ کے بعد پھر ایک بار کشمکش کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ دیویندر فرنویس کا کہنا ہے کہ ’’ جمعہ کی میٹنگ میں وزیر اعلیٰ نے واضح طور پر کہا ہے کہ کسی بھی صورت میں او بی سی ریزرویشن میں کوئی کمی نہیں کی جائے گی۔ او بی سی سماج کے دل میں خوف ہے کہ ان کا ریزرویشن کم ہو جائے گا ، ان کے کوٹے میں حصہ دار بڑھ جائیں گے لیکن وزیر اعلیٰ نے وضاحت کر دی ہے کہ ایسا نہیں ہوگا۔ ‘‘ 
ایک سوال کے جواب میں دیویندر فرنویس نے کہا ’’ کل (جمعہ) کی میٹنگ میں حکومت نے کئی سوالوں کے واضح جواب دیئے اور ان کا حل نکالنے کی یقین دہانی کروائی۔ یہ ساری میٹنگ ریکارڈیڈ ہے۔ اس لئے صرف یقین دہانی کروائی جائے گی اور اس پر اقدام نہیں ہوگا ایسی صورتحال پیدا نہیں ہوسکتی۔ اور ایسا کرنے والے ہم ہیں بھی نہیں ۔ ‘‘ یاد رہے کہ ماہرین نے پہلے ہی کہہ دیا ہے کہ او بی سی کوٹے میں شامل کئے بغیر مراٹھا سماج کو رزرویشن دیا ہی نہیں جا سکتا۔ ایسی صورت میں وزیر اعلیٰ اور نائب وزیراعلیٰ ایسا کون سا راستہ اختیار کریں گے جس سے سانپ بھی مر جائے اور لاٹھی بھی نہ ٹوٹے، یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK