Inquilab Logo

لداخ سےغائب ہونے والےافسرسبحان علی ۱۳؍ دنوں بعد بھی لاپتہ

Updated: July 05, 2020, 8:58 AM IST | Afroz Alam Sahil | New Delhi

گزشتہ۲۲؍ جون سے آئی ای ایس (انڈین انجینئرنگ سروسز) افسر سبحان علی لاپتہ ہیں۔ جموں کشمیر کے مقامی افسران نے ان کے کنبہ کو بتایا کہ سبحان۲۲؍جون کو ایک سڑک حادثہ میں اپنی گاڑی (جپسی) سمیت کھائی میں گر گئے تھے۔

Subhan Ali
آئی ای ایس افسر سبحان علی

گزشتہ۲۲؍ جون سے آئی ای ایس (انڈین انجینئرنگ سروسز) افسر سبحان علی لاپتہ ہیں۔ جموں کشمیر کے مقامی افسران نے ان کے کنبہ کو بتایا کہ سبحان۲۲؍جون کو ایک سڑک حادثہ میں اپنی گاڑی (جپسی) سمیت کھائی میں گر گئے تھے۔ ان کے ساتھ پنجاب کے پلوِندر سنگھ بھی تھے، گاڑی پلوندر ہی چلا رہے تھے۔ کچھ دنوں بعد گاڑی تو کھائی سے برآمد کر لی گئی لیکن سبحان اور ڈرائیور پلوندر کا کوئی سراغ نہیں مل پایا۔سبحان کے بڑے بھائی شعبان علی نے بتایا کہ ’’سبحان ہر روز شام کو ویڈیو کال کے ذریعے بات کرتا تھا لیکن۲۲؍ جون کی شام اس کا کال نہیں آیا ۔ ایک افسر کو کال کیا تو کسی اور افسر کا نمبر دیا گیا لیکن وہاں سے کہا گیا کہ ہم اپنے افسران کی کوئی معلومات شیئر نہیں کر سکتے۔‘‘انہوں نے مزید کہا ’’اگلے دن بھی ہم پریشان رہے، نہ سبحان کا نمبر ملا اور نہ ہی کوئی معلومات حاصل ہوئی۔ اگلی صبح سبحان کے ایک افسر کا موبائل پر میسیج آیا جس میں لکھا تھا ’’پازیٹیو تھنکنگ یہ نہیں ہوتی کہ جو ہو وہ اچھا ہو، بلکہ یہ بھی سوچنا چاہئے کہ جو ہوا وہ اچھے کے لئے ہوا...‘‘ یہ پوچھنے پر کہ آگے کیا ہوا؟ اپنی آنکھوں کے آنسو پونچھتےہوئے انہوں نے بتایا، ’’میں اپنے بہنوئی اور اپنے چچازاد بھائی کے ساتھ لداخ گیا۔ وہاں ہم سے اچھا برتاؤ کیا گیا، ساتھ ہی یہ مجبوری بھی بتائی گئی کہ تقریباً پانچ ہزار فٹ گہری کھائی میں کسی کو تلاش کر پانا کافی مشکل ہے۔ نیچے دریا کا پانی انتہائی سرد ہے، شاید لاش اس کے اندر منجمد ہو گئی ہو۔۱۵،۲۰؍ دنوں میں جب باڈی ڈی کمپوز (مسخ) ہوگی تو وہ اوپر نظر آنے لگے گی۔‘‘ یہ کہتے ہوئے شعبان  رو پڑتے ہیں۔
 شعبان علی بجھے دل سے اپنے بھائی کی وردی کے ساتھ جمعہ کے روز دہلی لوٹ آئے اور اب وہ بلرام پور میں واقع اپنے گھر کے لئے نکل گئے ہیں۔ انہیں امید ہے کہ شائد ابھی ان کا بھائی زندہ ہے اور وہ ضرور  لوٹے گا، ورنہ حکومت ہند کی وزارت دفاع کو ان کے بھائی کا جسد خاکی اہل خانہ کو سونپنا ہوگا۔سبحان علی اتر پردیش کے بلرام پور ضلع کے کواپور قصبہ علاقہ کے جے نگرا گاؤن کے رہائشی ہیں۔ ان کے والد رمضان علی کپڑے سلنے کا کام کرتے ہیں اور کافی مشکلات کا سامنا کر کے انہوں نے اپنے دونوں بیٹوں کو اعلیٰ تعلیم دلائی۔ بڑا بیٹا شعبان ان دنوں دہلی کے جامعہ نگر میں ’آئی اے ایس مینٹور‘ کوچنگ انسٹی ٹیوٹ چلاتے ہیں جبکہ سبحان نے ۲۰۱۸ء میں یو پی ایس سی کی سول انجینئرنگ ٹریڈ کے امتحان میں ۲۴؍واں رینک حاصل کیا تھا۔اپریل۲۰۲۰ء  میں ان کی تعیناتی وزارت دفاع کے تحت سول انجینئر کے عہدے پر لیہہ میں کر دی گئی تھی۔ وہاں سبحان ہند-چین سرحد پر مینا روڈ سے دراس تک سڑک تعمیر کے کام کی نگرانی کر رہے تھے۔ فی الحال کام بند ہونے کی وجہ سے ان کی ڈیوٹی  لداخ کے ایک کوارنٹائن سینٹر میں لگا دی گئی تھی جہاں باہر سے آئے تقریباً۷۰۰؍مریضوں کو قرنطینہ کیا گیا ہے۔

ladakh Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK