۳۰؍ ستمبر آخری دن ہے ،اس کے بعد ۲؍ ہزار کے نوٹ صرف آر بی آئی میں جمع کرا ئے جا سکیں گے لیکن اب تک جمع نہ کرانے کی وجہ بتانی ہوگی۔
EPAPER
Updated: September 27, 2023, 11:46 AM IST | Inquilab News Network /Agency | New Delhi
۳۰؍ ستمبر آخری دن ہے ،اس کے بعد ۲؍ ہزار کے نوٹ صرف آر بی آئی میں جمع کرا ئے جا سکیں گے لیکن اب تک جمع نہ کرانے کی وجہ بتانی ہوگی۔
۲؍ ہزار روپے کا نوٹ جمع کرانے کی آخری تاریخ اب بہت قریب آ گئی ہے۔ بینکوں میں جا کر اس نوٹ کو جمع کرانے یا تبدیل کرنے کی آخری تاریخ۳۰؍ ستمبر۲۰۲۳ء ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق ۹۳؍ فیصد نوٹ بینکوں میں واپس آئے ہیں جن کی مجموعی قدر ۳۰۵۶؍ ارب روپے ہے۔ اگر آپ نے ابھی تک۲؍ ہزار روپے کا نوٹ بینک میں جمع نہیں کرایا ہے، تو آپ کے پاس صرف چند دن باقی ہیں ۔ آر بی آئی کے مطابق۳۱؍ اگست تک کے اعداد و شمار کے مطابق گردش سے ہٹائے گئے ۲؍ ہزارروپے کے نوٹوں میں سے کل۹۳؍ فیصد نوٹ بینکوں میں واپس آچکے ہیں۔
واضح رہے کہ جب۱۹؍ مئی کو ان نوٹوں کی تنسیخ کا اعلان کیا گیا تھا۳ء۵۶؍ٹریلین روپے کے نوٹ گردش میں تھے۔اس کا مطلب ہے کہ تقریباً۲۴۰؍ ارب روپے کے۲؍ ہزارروپے کے نوٹ اب بھی گردش میں ہیں۔ آربی آئی نے۱۹؍ مئی ۲۰۲۳ء کو۲؍ ہزار روپے کے نوٹ کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ مرکزی بینک نے لوگوں سے درخواست کی ہے کہ وہ ۳۰؍ ستمبر۲۰۲۳ء تک بینکوں میں ۲؍ ہزارروپے کے نوٹ جمع کرا لیں یا انہیں دیگر کرنسی نوٹوں سے تبدیل کر دیں ۔۳۰؍ ستمبر تک کتنے نو ٹ جمع کرائے گئے ،اسکے اعدادوشمار بعد میں جاری کئے جائیں گے۔
۲؍ ہزارروپے کا نوٹ نومبر۲۰۱۶ء میں نوٹ بندی کے بعد متعارف کرایا گیا تھا۔ آر بی آئی نے تب کہا تھا کہ۵۰۰؍ اورایک ہزار روپے کے نوٹوں کے قانونی ٹینڈر کو ختم کرنے کے بعد اس نے کرنسی کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے ۲؍ ہزار روپے کا نوٹ جاری کیا تھا۔
۲؍ ہزار کانوٹ کیوں بند کیا گیا؟
مرکزی بینک نے ۱۹-۲۰۱۸ء میں اس وقت ۲؍ ہزارروپےکے نوٹوں کی چھپائی روک دی تھی جب دیگر مالیت کے نوٹوں کا کافی ذخیرہ دستیاب ہو گیا تھا۔آربی آئی کے مطابق۲؍ہزارروپے کے نوٹ بڑے پیمانے پر لین دین کیلئے استعمال نہیں ہو رہے تھے۔ رواں سال۱۹؍ مئی کو آر بی آئی نے ۲؍ ہزار کے نوٹ واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا۔ بینک نے کہا کہ جس مقصد کیلئے اسے لایا گیا تھا وہ پورا ہو گیا ہے۔ واضح رہےکہ نوٹ ایکسچینج کرنے کی سہولت آر بی آئی سمیت ملک کے تمام بینکوں میں دستیاب ہے۔
۳۰؍ ستمبر کے بعد کیا ہوگا؟
سوال یہ ہے کہ اگر آپ ۳۰؍ستمبر تک۲؍ہزارروپے کا نوٹ تبدیل نہیں کریں گے تو کیا ہوگا؟ کیا۳۰؍ ستمبر کے بعد آپ کا ۲؍ ہزارروپے کا نوٹ محض ردی بن جائے گا؟ جواب یہ ہے کہ۳۰؍ ستمبر کے بعد یہ لیگل ٹینڈر ہی رہے گا لیکن اسے بینکوں میں جمع نہیں کیا جا سکے گا ا ور نہ ہی اس سے لین دین کیا جاسکے گا۔ اسے صرف آر بی آئی میں تبدیل کیا جاسکے گا لیکن اس کیلئے آپ کو وجہ بتانی ہوگی اسے بروقت کیوں جمع یا تبدیل نہیں کروایا ؟
ابتدائی دنوں میں نوٹ بدلنے کے تعلق سے زیادہ ہلچل نہیں تھی
ابتدائی دنوں میں کچھ بینک برانچوں نے۲؍ ہزارروپے کے نوٹ بدلنے سے بھی انکار کر دیا تھالیکن ایس بی آئی، بینک آف بڑودہ، پنجاب نیشنل بینک نے نوٹ بدلنے کے لیے الگ الگ کاؤنٹر بھی کھولے تھے۔بہرحال شروعات میں ۲؍ ہزار روپے کے نوٹ بدلنے کیلئےجو بازار سے پہلے غائب ہوگئے تھے ، بینکوں میں کہیں کم یا زیادہ بھیڑ رہی لیکن۱۵؍ دن کے بعد مذکورہ نوٹ تبدیل کرانے والوں کی تعداد کم ہونے لگی۔ اب یہ تعداد اور بھی کم ہوگئی ہے۔واضح رہےکہ ضلعی سطح پر۲؍ ہزار روپے کے کتنے نوٹ بدلے گئے ہیں ،فی الحال اس کی گنتی نہیں ہوسکی ہے۔
حکام اور نمائندوں کا کیا کہنا ہے؟
بریلی ٹریڈ یونین فیڈریشن کے جنرل سیکریٹری سنجیو مہروترا نے کہا کہ بہت کم تعداد میں ۲؍ ہزار روپے کے نوٹ بینکوں کی شاخوں میں پہنچ رہے ہیں ۔بینک ملازمین کسی بھی صارف کو ڈپازٹ کے بارے میں شکایت کا موقع نہیں دے رہے ہیں ۔ بینک کے صارفین آخری دن کا انتظار نہ کریں ۔ نوٹ ایک یا دو دن کے اندر جمع کرائے جائیں ۔پشپیندرمہیشوری(صوبائی جنرل سیکریٹری، یونین بینک اسٹاف اسوسی ایشن ) نےکہا کہ بینک ملازمین نے ۲؍ ہزارروپے کے نوٹ جمع کرانے کیلئے بہت محنت کی۔ یہی وجہ ہے کہ لوگوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ اب، اگر کسی کے پاس۲؍ ہزارروپے کے نوٹ بچے ہیں تو وہ اس ہفتے بینک میں جمع کر دیں ورنہ بعد میں پریشانی ہوگی۔