یورپی یونین کی اہم ترین تجویز ، جنگ کے بعد اسرائیل کو غزہ پر قبضہ کرنے کے بجائے اسے فلسطین اتھاریٹی کے حوالے کرنے کی تلقین۔
EPAPER
Updated: November 22, 2023, 9:11 AM IST | Agency | Brussels
یورپی یونین کی اہم ترین تجویز ، جنگ کے بعد اسرائیل کو غزہ پر قبضہ کرنے کے بجائے اسے فلسطین اتھاریٹی کے حوالے کرنے کی تلقین۔
اب عرب ممالک کی طرح یورپی ممالک بھی آزاد فلسطینی ریاست کی وکالت کرنے لگے ہیں۔ غالباً یہ حالیہ جنگ کا اثر ہے۔ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے ایک روز قبل کہا ہے کہ اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنانے کا بہترین طریقہ فلسطینی ریاست کا قیام ہو گا۔ بوریل نے حال ہی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ پر گفتگو کیلئےمشرق وسطیٰ کا دورہ کیا تھا۔دورے کے ٹھیک بعد انہوں نے یورپی یونین کے ۲۷؍ ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ویڈیو میٹنگ کی۔ اس کے بعد یورپی یونین کے اعلیٰ سفارت کار نے کہا کہ انہوں نے پورے خطے میں اپنی بات چیت سے ’ایک بنیادی سیاسی نتیجہ‘ اخذ کیا ہے۔بوریل نے یورپی یونین کے اجلاس کے تحریری خلاصے میں کہا، ’’میرے خیال میں اسرائیل کی سلامتی کی بہترین ضمانت فلسطینی ریاست کا قیام ہے۔‘‘
انہوں نے اصرار کیا ہے کہ موجودہ تنازع کے خاتمے کے بعد اسرائیل کو غزہ پر قبضہ نہیں کرنا چاہئے۔ اور اس علاقے کا کنٹرول فلسطینی اتھاریٹی کے حوالے کیا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا، ’’بڑے چیلنجوں کے باوجود ہمیں غزہ کے استحکام اور مستقبل کی فلسطینی ریاست کے تعلق سے اپنے خیالات کو آگے بڑھانا ہوگا۔‘‘
مختصر مدت میں عرب ریاستوں کا ایک سلسلہ وار دورہ کرنے کے بعد بوریل نے کہا کہ’’ غزہ میں مایوس کن انسانی صورت حال پر فوری عمل کی ضرورت ہے۔‘‘یورپی یونین کے اہلکار نے کہا، ’’اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد ایک بڑا قدم ہے جس میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر(جنگ میں) تؤقف کا مطالبہ کیا گیا ہے لیکن ہمیں اس پر تیزی سے عمل درآمد کو یقینی بنانا چاہئے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ایک اور بڑا خدشہ یہ ہے کہ تنازع مغربی کنارے کی غیر مستحکم صورت حال کو مزید بھڑکانے اور مشرق وسطیٰ میں دیگر عناصر کی مداخلت کی وجہ بن سکتاہے۔‘‘بوریل نے کہا’’ انتہا پسندوں اور آباد کاروں کے فلسطینیوں کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد کی روشنی میں ایک حقیقی خطرہ ہے کہ کشیدگی مزید بڑھ سکتی ہے۔ حوثیوں کی طرف سے بحری جہاز کے اغوا کی اطلاعات ایک اور تشویشناک اشارہ ہیں کہ یہ تنازع علاقائی سطح پر پھیلنے کا خدشہ ہے۔‘‘ یاد رہے کہ یورپی ممالک ہمیشہ سے اسرائیل حامی رہے ہیں اور اس کی مدد کرتے آئے ہیں۔