خوردہ مہنگائی حکومت کیلئے مستقل چیلنج ثابت ہورہی ہے۔ آلو، پیاز اور ٹماٹر کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے خوردہ مہنگائی پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے۔
EPAPER
Updated: July 07, 2024, 11:51 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi
خوردہ مہنگائی حکومت کیلئے مستقل چیلنج ثابت ہورہی ہے۔ آلو، پیاز اور ٹماٹر کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے خوردہ مہنگائی پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے۔
خوردہ مہنگائی حکومت کے لئے ایک مستقل چیلنج ہے۔ دالوں کے بعد اب آلو، پیاز اور ٹماٹر کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے خوردہ مہنگائی پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے۔ اس کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ آئندہ ماہ ہونے والی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی میٹنگ میں آر بی آئی کے لئے شرح سود میں کمی کرنا آسان نہیں ہوگا کیونکہ گزشتہ ایک ماہ میں آلو، پیاز اور ٹماٹر کی خوردہ قیمتوں میں بالترتیب ۲۵؍ فیصد، ۵۳؍ فیصد اور ۷۰؍ فیصد اضافہ ہوا ہے۔
حکومت کا دعویٰ ہے کہ گھریلو ضروریات کو پورا کرنے کیلئے پیاز اور آلو وافر مقدار میں دستیاب ہیں اور چند دنوں میں کرناٹک سے ٹماٹر مارکیٹ میں سپلائی ہونے لگیں گے جس سے ٹماٹر کی قیمتیں نیچے آئیں گی۔ وزارت کے پرائس کنٹرول ڈویژن کے مطابق اس ماہ کی۴؍ تاریخ کو دہلی میں آلو کی خردہ قیمت۳۷؍ روپے، پیاز ۵۰؍ روپے اور ٹماٹر۵۰؍ روپے فی کلو تھی۔ رواں سال۴؍ جون کو آلو۲۸؍ روپے، پیاز ۳۲؍ روپے اور ٹماٹر۲۸؍ روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہو رہے تھے۔ تاہم کئی پرچون بازاروں میں آلو کی قیمت ۵۰؍روپے فی کلو اور ٹماٹر کی قیمت ۶۰؍ روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔
آپریشن گرین اسکیم کا کوئی فائدہ نہیں ہوا
آلو، پیاز اور ٹماٹر کی قیمتوں کو ہمیشہ ایک ہی سطح پر رکھنے کیلئے حکومت کی جانب سے ۲۰۱۹ءمیں آپریشن گرین اسکیم کا آغاز کیا گیا تھا۔ اسکیم کا مقصد آلو، ٹماٹر اور پیاز جیسی خراب ہونے والی مصنوعات کی سپلائی کو برقرار رکھنے کیلئے ۲۲؍ہزار ہاٹوں کو ویلیو چین میں لانا تھا۔ اس اسکیم کیلئے ۵۰۰؍ کروڑ روپے مختص کئے گئے تھے تاکہ ان تینوں مصنوعات کیلئے اسٹوریج اور دیگر سہولیات کی تخلیق کیلئے سبسیڈی وغیرہ دی جا سکے۔
حکومت کا دعویٰ
امور صارفین کی وزارت کے مطابق اس سال خریف سیزن میں آلو، پیاز اور ٹماٹر کی کاشت گزشتہ سال کے مقابلے زیادہ رقبہ پر کی جارہی ہے۔ اگرچہ ربیع کے سیزن میں پیاز کی۷۰؍ فیصد پیداوار ہوتی ہے لیکن خریف کی پیداوار سے اس کی سپلائی متوازن ہوتی ہے۔ وزارت کے مطابق ربیع سیزن کی پیاز فی الحال مارکیٹ میں دستیاب ہے اور اس سال ربیع سیزن میں پیاز کی پیداوار کا تخمینہ۱۹۱؍ لاکھ ٹن ہے۔ ملک کی کھپت ۱۷؍لاکھ ٹن ماہانہ ہے۔
پیاز کی قیمتیں کم ہو جائیں گی
بارش کی وجہ سے خراب ہونے کے خدشے کے پیش نظر کسان اب ربیع سیزن کے پیاز کی سپلائی بڑھا رہے ہیں جس سے پیاز کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔ وزارت کے مطابق رواں سال خریف سیزن میں آلو کی کاشت ۱۲؍ فیصد زیادہ رقبہ پر ہو رہی ہے جبکہ ٹماٹر کے زیر کاشت رقبہ میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
دودھ کی طرح آلو، پیاز اور ٹماٹر کے کاشتکاروں کو اچھی قیمت فراہم کرنے اور ان اجناس کیلئے بھی ایک مکمل ویلیو چین قائم کرنے کیلئے آپریشن گرین اسکیم لائی گئی، لیکن وہ کامیاب نہ ہو سکی۔ منڈی کو ملانے کا کام بھی مکمل نہ ہو سکا۔ ہر سال جون سے اگست کے دوران ان اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔ گزشتہ سال جولائی میں ٹماٹر کی قیمت۱۰۰؍ روپے فی کلو سے تجاوز کر گئی تھی۔ حکومت کیلئے سبزیوں دام تشویش کا باعث بن رہے ہیں۔