Inquilab Logo Happiest Places to Work

پیٹرول میں ۲۰؍ فیصد اتھنال کی ملاوٹ پر برہمی

Updated: August 09, 2025, 11:53 AM IST | Agency | New Delhi

وقت سے پہلے ہدف حاصل کرلیا گیامگرانجن کو نقصان پہنچنے کی شکایتیں، حکومت کو بھی مائیلیج میں کمی کا اعتراف مگر گڈکری نے دفاع کیا۔

The petrol currently being sold contains 20 percent ethanol. Photo: INN
اس وقت جو پیٹرول فروخت ہورہاہے اس میں ۲۰؍ فیصد اتھنال ملا ہوا ہے۔ تصویر: آئی این این

 ’ای ۲۰‘ پروجیکٹ کے تحت پیٹرول میں  ۲۰؍ فیصد اتھنال کی ملاوٹ کا ہدف  طےشدہ  وقت سے ۵؍ سال  پہلے  ہی حاصل کر لینے کے بعداب مودی حکومت ۲۰۳۰ء تک اس ملاوٹ کو  بڑھا کر ۳۰؍ فیصد کرنےکیلئے پُرعزم ہے تاہم  اس کے خلاف دھیرے دھیرے آوازیں بھی اٹھنےلگی ہیں۔ ڈرائیوروں نے انجن کو نقصان پہنچنے کا الزام عائد کیا ہے جبکہ حکومت نے بھی  ایک مطالعہ کی بنیاد پر اعتراف کیا ہے کہ اس کی وجہ سے گاڑیوں کے مائیلیج میں کمی آتی ہے،اس کے بعد بھی مرکزی وزیر نتن گڈکری نے  اس ملاوٹ کا دفاع کرتےہوئے چیلنج کیا ہے کہ ’’ایک مثال دکھائیں جس میں اتھنال کی ملاوٹ کی وجہ سے کوئی نقصان ہوا ہو۔‘‘
اتھنال زنگ پیدا کرنے والا ایندھن 
  دلچسپ بات یہ ہے کہ صارفین کو اتھنال کی ملاوٹ والا پیڑول بھی  اسی قیمت میں مل رہا ہے جو بغیر ملاوٹی پیٹرول کی ہے۔ دوسری طرف ڈرائیورس کی  شکایت ہے کہ اس سے ان کی گاڑی کو نقصان پہنچ رہاہے۔ کاروں کا تجزیہ کرنےوالے امیت کھرے کے مطابق  جو ہر مہینے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے توسط سے ۱۵؍ ملین افراد تک پہنچتے ہیں،   نے بھی  متنبہ کیا ہے کہ ’’اتھنال خشک اور زنگ پیدا کرنے والا ایندھن ہے۔‘‘تھامسن رائٹرز فاؤنڈیشن سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا ہے کہ ’’یہ انجن کو ایندھن فراہم کرنے والے کئی حصوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔‘‘ کھرے نے اس معاملے میں  شفافیت کی  کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’اس کی معلومات صارفین کو حکومت  دے رہی ہے نہ پیٹرل پمپ دے رہے ہیں۔ انہیں  اندھیرے میں رکھا جارہاہے۔ ‘‘
صارفین کیلئے اختیار کا مطالبہ
 کھرے  کے ان انکشافات کے بعد ہزاروں افراد نے سوشل میڈیا پر تشویش کا اظہار کیاہے۔صارفین کی طرف سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ انہیں اختیار ہونا چاہئے کہ وہ اپنی کار میں کون سا ایندھن ڈلوانا چاہتے ہیں۔پنجاب سے تعلق رکھنےوالے سندردیپ چودھری نے  مطالبہ کیا ہے کہ پیٹرول پمپ میں  ملاوٹی اور غیر ملاوٹی  پیٹرول کو الگ الگ فروخت کیا جانا چاہئے اور یہ بھی بتایا جانا چاہئے کہ پیٹرول  میں  کتنے  فیصد اتھنال ہے۔ 
 حکومت نے کم مائیلیج کا اعتراف کیا
 ان الزامات کے بعد کہ اتھنال کی ملاوٹ والا پٹرول استعمال کرنے کی وجہ سے گاڑی کے انجن اور اس کے پُرزوں کو نقصان پہنچ رہاہے، حکومت نے بھی اس کا جائزہ لیا ہے۔  وزارت پیٹرولیم نے  اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ چونکہ اتھنال کی ملاوٹ سے پیٹرولیم کی توانائی میں کمی آتی ہے اس لئے اس بات کا امکان ہے کہ اس سے گاڑیوں کا مائیلیج معمولی طور پر متاثر ہو۔  مائیلیج میں یہ کمی ۳؍ سے ۶؍ فیصد تک بھی ہوسکتی ہے۔
گڈکری نے تمام اندیشوں کو غلط قرار دیا
  دوسری طرف ٹرانسپورٹ کے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے  ان اندیشوں کو غلط قرار دیا ہے۔انہوں نے چیلنج کیا ہے کہ ایک بھی کار ایسی دکھاؤ جس کو اتھنال کی ملاوٹ  والے پیٹرول  سے نقصان پہنچا ہو۔ بزنس ٹوڈے  کے ایک پروگرام  میں  اس تعلق سے گفتگو کرتے ہوئے مرکزی وزیر نےکہا کہ اب تک کوئی شکایت نہیں ملی، کچھ لوگ اس تعلق سے گمراہ کن افواہیں پھیلارہے ہیں۔  انہوں نے کہا کہ’’کیا کوئی ایک کار ہے جسے۲۰؍ فیصد اتھنال کی ملاوٹ کی وجہ سے کوئی مسئلہ درپیش آیا ہو؟‘‘انہوں نےبتایا کہ کار بنانے والی کمپنیوں کی تنظیم  نےبھی حکومت کی اس پیش رفت کی تائید کی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK