Inquilab Logo

پاکستان: پی ٹی آئی کمر بستہ، عمران خان کی رہائی کیلئے سینیٹ میں قرار داد پیش

Updated: March 06, 2024, 6:55 PM IST | Inquilab News Network | Islamabad

جیل میں بند پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کیلئے پی ٹی آئی کے سینیٹر نے ایوان میں قرار داد پیش کی۔ اس کے علاوہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی، شاہ محمود قریشی، اور دیگر صحافیوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

Imran Khan. Photo: INN
عمران خان۔ تصویر : آئی این این

جیل میں بند سابق پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کی پارٹی نے سینیٹ میں ایک قرارداد پیش کی ہے جس میں نظر بند لیڈر، ان کی اہلیہ بشریٰ، ان کے قریبی ساتھی شاہ محمود قریشی اور دیگر لیڈروں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ’’سیاسی انتقام‘‘ نے ملکی معیشت اور ساکھ کو تباہ کر دیا ہے۔ 
پاکستان تحریک انصاف پارٹی (پی ٹی آئی) کے بانی۷۱؍ سالہ عمران خان اور سینئر پارٹی لیڈر اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی (۶۷؍ سالہ) کو مختلف مقدمات میں راولپنڈی کی انتہائی حفاظت والی اڈیالہ جیل میں رکھا گیا ہے۔ 
ڈان اخبار کے مطابق، پارٹی سینیٹر فلک ناز چترالی کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد میں پی ٹی آئی پارٹی لیڈروں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ انہیں ’’جھوٹے مقدمات‘‘ کے تحت سزا دی گئی ہے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ سیاسی انتقام نے ملکی معیشت اور ساکھ کو تباہ کر دیا ہے۔ اس میں پی ٹی آئی کی لیڈر ڈاکٹر یاسمین راشد، عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور پارٹی کی دیگر خواتین لیڈروں کے ساتھ صحافیوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اسی طرح کی قرارداد منگل کو قومی اسمبلی میں جمع کرائی۔ 
گزشتہ ماہ عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو ’غیر اسلامی‘ شادی یا عدت کیس میں سات سال قید کی سزا سنائی گئی۔ جنوری میں پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین اور ان کی اہلیہ کو غیر قانونی طور پر سرکاری تحائف فروخت کرنے جیسے بدعنوانی کے الزام میں ۱۴؍سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ 
 اس کے علا وہ عمران خان او ر محمود قریشی کو سائفر کیس میں دس سال قید کی سزا بھی سنائی گئی۔ سائفر کیس کاغذ کے مکتوب سے متعلق ہے، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ ایک سفارتی مکتوب ہوتاہے جسے عمران خان نے ۲۷؍مارچ ۲۰۲۲ءکوایک عوامی ریلی میں لہرایا تھا اور امریکہ کا نام لیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ یہ ان کی حکومت گرانے کی ایک بین الاقوامی سازش کا `ثبوت ہے۔ 
وفاقی تفتیشی ادارے نے عمران خان اور محمود قریشی کے خلاف گزشتہ سال ۱۵؍اگست کو مقدمہ درج کیا تھا جس میں دونوں پر الزام تھاکہ انہوں نے مارچ ۲۰۲۲ء میں واشنگٹن کی جانب سے پاکستانی سفارت خانے کو بھیجی گئی مکتوب کو لہرا کر رازداری کے قوانین کی خلاف ورزی کی تھی۔ سزا کے ساتھ عمران خان اور محمود قریشی پر پانچ سال کیلئے سیاست میں حصہ لینے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ 
واضح رہے کہ اپریل۲۰۲۲ء میں عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے عمران خان کی حکومت گرانے کے بعد سے ان کے خلاف درجنوں مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK