پاکستان اس وقت روزمرہ ضروری اشیاء کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے کا سامنا کر رہا ہے۔ پاکستان میں چینی کی قیمت۱۸۰؍ روپے فی کلو تک پہنچ چکی ہے۔ اس کے علاوہ لیمو، شہد اور گھی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
EPAPER
Updated: April 30, 2025, 1:02 PM IST | Islamabad
پاکستان اس وقت روزمرہ ضروری اشیاء کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے کا سامنا کر رہا ہے۔ پاکستان میں چینی کی قیمت۱۸۰؍ روپے فی کلو تک پہنچ چکی ہے۔ اس کے علاوہ لیمو، شہد اور گھی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان اس وقت روزمرہ ضروری اشیاء کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے کا سامنا کر رہا ہےجن میں چینی، لیموں، گھی اور شہد شامل ہیں۔ اس مہنگائی نے عوام میں شدید بے چینی پیدا کر دی ہے۔ یہ صورتحال ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پاکستان، پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد انہ حملے کے بعد ہندوستان کے ساتھ کشیدہ تعلقات کے اثرات سے نبرد آزما ہے۔
چینی کی قیمت میں ریکارڈ اضافہ
چینی، جو ہر گھر کی بنیادی ضرورت ہے، پاکستان میں اس کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ جہاں ہندوستان میں چینی۵۰؍ روپے فی کلو دستیاب ہے، وہیں پاکستان میں اس کی قیمت۱۸۰؍ روپے فی کلو تک پہنچ چکی ہے۔ کراچی میں چینی کی قیمت۱۷۵؍ روپے فی کلو، کوئٹہ میں ۱۶۴؍ روپے اور کئی علاقوں میں ۱۸۰؍ روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے، جو سنگین صورتحال کی عکاسی کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل نے دنیا کے سامنے غزہ نسل کشی لائیو اسٹریم کی ہے : ایمنٹسی انٹرنیشنل
لیموں اور شہد کی قیمتیں بھی آسمان پر
لیموں بھی پاکستانی عوام کیلئے مہنگی شے بن گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق۲۵۰؍ گرام لیموں کی قیمت۲۳۴؍ روپے ہو چکی ہے۔ شہد کی قیمت میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے، جہاں ۵۰۰؍ گرام شہد۵۵۰؍ سے۷۷۰؍ روپے تک میں فروخت ہو رہا ہے۔ یہ مہنگائی خاص طور پر کم آمدنی والے طبقے کیلئے پریشانی کا باعث بن رہی ہے۔
گھی اور دیگر ضروری اشیاء کی قیمتیں ناقابل برداشت
گھی، جو پاکستانی کھانوں میں روزمرہ استعمال ہوتا ہے، اس کی قیمت میڈیا رپورٹس کے مطابق۲۸۹۵؍ روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔ کھانے پینے کی اشیاء کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کیا ہے۔ دواؤں اور کھادوں کی قلت بھی قیمتوں میں اضافے کا سبب بنی ہے جس کی ایک بڑی وجہ ہندوستان کی جانب سے اٹاری بارڈر بند کیا جانا ہےجس سے اربوں روپے کی دو طرفہ تجارت معطل ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: کنیڈا انتخابات: لبرل پارٹی دوبارہ منتخب، مارک کارنی نئے وزیراعظم ہوں گے
سفارتی کشیدگی کے تجارتی اثرات
پہلگام حملے کے بعد پیدا ہونے والی سفارتی کشیدگی نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تجارت پر گہرے اثرات ڈالے ہیں۔ جوابی اقدامات کے طور پر ہندوستان نے انڈس واٹرز معاہدہ معطل کر دیا ہے، پاکستانی شہریوں کو ملک بدر کیا ہے، اور سرحد بند کر دی ہے۔ اس سے خوراک، دوا اور زرعی اشیاء کی سپلائی متاثر ہوئی ہے جس کے نتیجے میں پاکستان میں ان اشیاء کی قیمتیں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔
پاکستانی کپڑوں کی گرتی ہوئی مانگ
اس کشیدگی کے اثرات پاکستانی کپڑوں کی صنعت پر بھی پڑے ہیں۔ ہندوستانی منڈی میں کبھی مقبول رہنے والے پاکستانی سوٹس کی مانگ میں زبردست کمی آئی ہے۔ اس گراوٹ نے پاکستان کی معاشی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔