اسد الدین اویسی کا ریاض میں اجلاس سے خطاب، عرب ممالک سے تعاون مانگا، کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا گڑھ بن گیا ہے، اسے روکنا عالمی امن کیلئے ضروری ہے۔
EPAPER
Updated: May 30, 2025, 11:38 AM IST | Agency | Riyadh
اسد الدین اویسی کا ریاض میں اجلاس سے خطاب، عرب ممالک سے تعاون مانگا، کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا گڑھ بن گیا ہے، اسے روکنا عالمی امن کیلئے ضروری ہے۔
ہندوستان کے ۷؍ کُل جماعتی وفود کا دنیا کے مختلف ملکوں کا دورہ جاری ہے۔ اس دوران ایک وفد میں شامل ایم آئی ایم سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی بھی پاکستان کی پول کھولنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہے ہیں۔ انہوں نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں پڑوسی ملک کی قلعی کھولی اور بتایا کہ ممبئی حملوں کے بعد ہماری حکومت کے تفتیش کار پاکستان گئے، انہیں سارے ثبوت دیئے لیکن آپ کو یہ سن کر حیرانی ہوگی کہ کچھ بھی آگے نہیں بڑھا۔ پاکستان کو اس دہشت گردانہ مقدمے میں آگے بڑھنے کے لیے تب مجبور ہونا پڑا جب پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے فہرست میں ڈال دیا گیا۔ اسی لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ اب بھی پاکستان کو اس لسٹ میں ڈالا جائے اور یہ کام فوراً ہونا چاہئے۔
اویسی نے اس کیلئے عرب ممالک خصوصاً سعودی عرب سے تعاون مانگا ہے۔ اویسی نے مزید کہا کہ جرمنی میں ایک میٹنگ ہوئی تھی اور ہندوستان چاہتا تھا کہ ساجد میر پر مقدمہ چلایا جائے لیکن پاکستان نے کہا کہ وہ مر چکا ہے مگر کچھ سال بعد پاکستان ایف اے ٹی ایف کی کمیٹی کے سامنے آیا اور کہتا ہے کہ ساجد میر زندہ ہے۔ کیا آپ تصور کر سکتے ہیں کہ جو ملک کہہ رہا تھا کہ وہ مر چکا ہے، اچانک زندہ ہو گیا؟ پاکستان کے اسی رویے کی وجہ سے دنیا میں دہشت گردی بڑھتی جارہی ہے۔ اسے روکنے کیلئےفیصلہ کن کارروائی ضروری ہے۔
اویسی کے مطابق اسی لئے ضروری ہے کہ پاکستان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے فہرست میں واپس لایا جانا چا ہئے۔ تبھی ہم ان سبھی دہشت گرد تنظیموں کے دہشت گردوں کی مل رہی مالی معاونت پر قابو پا سکیں گے۔ اگر سوال یہ ہے کہ ہم پاکستان سے بات کیوں نہیں کرتے تو سوال یہ بھی ہےکہ ہم پاکستان میں کس سے بات کریں؟