• Mon, 20 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

فلسطینی صدر محمود عباس نے حماس اور اسرائیل سے صدر ٹرمپ کے امن منصوبے پر عمل کرنے کی اپیل کی

Updated: October 20, 2025, 7:01 PM IST | Ramallah

محمود عباس نے ”بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق دیرپا امن حاصل کرنے کیلئے“ ٹرمپ اور دیگر ثالثوں کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

Mahmoud Abbas. Photo: X
محمود عباس۔ تصویر: ایکس

فلسطینی صدر محمود عباس نے اتوار کو غزہ میں جنگ بندی کو مضبوط بنانے اور امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے امن منصوبے کے پہلے مرحلے پر مکمل طور پر قائم رہنے کی اپیل کیا۔ اقوام متحدہ (یو این) کے انسانی ہمدردی کے سربراہ ٹام فلیچر کے ساتھ راملہ میں ملاقات کے دوران، عباس نے تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ ”غزہ جنگ بندی کو مستحکم کریں، یرغمالیوں اور قیدیوں کو حوالے کریں، امداد کی رسائی کی اجازت دیں، قابض افواج کے انخلاء کو یقینی بنائیں اور غزہ کی تعمیر نو شروع کریں۔“ انہوں نے اسرائیلی کارروائیوں کے خلاف بھی خبردار کیا جو فلسطینی اتھارٹی (پی اے) اور مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کو کمزور کرتی ہیں۔

عباس نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پی اے، غزہ کا انتظامی کنٹرول سنبھالنے اور عرب اور بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے اسے مغربی کنارے کے ساتھ دوبارہ جوڑنے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے ”بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق دیرپا امن حاصل کرنے کیلئے“ ٹرمپ اور دیگر ثالثوں کے ساتھ کام کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھئے: حماس جنگ بندی معاہدے پر بحسن خوبی عمل پیرا: کشنر

فلیچر نے عباس کو اپنے غزہ دورے کے بارے میں بتایا اور وہاں کی سنگین انسانی صورتحال اور امداد کی فراہمی کو تیز کرنے کیلئے اقوام متحدہ کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بعد میں وزیراعظم محمد مصطفیٰ سے ملاقات کی۔ مصطفیٰ نے زور دیا کہ فلسطینی اتھارٹی نے عرب اور بین الاقوامی اتحادی ممالک کی حمایت میں غزہ کی تعمیر نو کی قیادت کرنی چاہئے اور طاقت کے خلاء کو روکنے کیلئے غزہ کی انتظامیہ فلسطینی کنٹرول میں رہنی چاہئے۔ 

فلیچر نے اس بات سے اتفاق کیا کہ اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کو فلسطینی اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں نظر انداز کرنا بحالی کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK