پولیس نے ۷؍افرادکو تحویل میں لینے کے بعدرہا کردیا ۔ ویڈیووائرل کرنے والوں کی تلاش جاری ۔ افواہوں پر دھیان نہ دینے کی اپیل۔
EPAPER
Updated: January 22, 2024, 10:43 AM IST | Wasim Ahmed Patel | Panvel
پولیس نے ۷؍افرادکو تحویل میں لینے کے بعدرہا کردیا ۔ ویڈیووائرل کرنے والوں کی تلاش جاری ۔ افواہوں پر دھیان نہ دینے کی اپیل۔
یہاں ریلوے اسٹیشن پر رکشا والوں کی آپسی بحث اور تنازع کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی گئی۔ دراصل ہوا یہ کہ رات کوپنویل ریلوے اسٹیشن پر چند لوگ رکشا سے کہیں جانے والے تھے۔ مقامی رکشا والوں میں جن کا تعلق دونوں فرقوں سے تھا، میں انہیں ان کی منزل تک لے جانے کے معاملہ پر بحث ہو گئی۔ معاملہ اتنا بڑھ گیا کہ وہ آپس میں بھڑ گئے جس کے دوران دونوں طرف سے نعرے لگائے جانے لگے۔ پولیس اہلکاروں نے آ کر حالات پر قابو پا لیا۔ اقلیتی طبقے کے ۷؍افرادکو حراست لینے کے بعد اتوار کو نوٹس دے کر چھوڑ دیا گیا۔ سوشل میڈیا پر یہ واقعہ وائرل ہو گیا جس سے کشیدگی پیدا ہوگئی۔
سابق کارپوریٹر مقیت قاضی، جامع مسجد پنویل کے سابق چیف ٹرسٹی نوید عبدالقادر پٹیل اور مقامی ایم این ایس لیڈر پر اگ نے حالات کے پیش نظرسوشل میڈیا پرویڈیو میں لوگوں سے اپیل کی کہ پنویل امن وامان ہے۔ صدیوں سے یہاں تمام فرقے کے لوگ مل جل کر رہتے ہیں اور ایک دوسرے کے دکھ سکھ میں شریک ہوتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر جو واقعہ وائرل ہو رہا ہے، اسے فرقہ وارانہ رنگ دینا غلط ہے۔ یہ دونوں فرقوں کے رکشا والوں کی آپسی بحث تھی۔ یہ ویڈیو وائرل ہونے سے آس پاس کے علاقوں میں بھی تفتیش کیلئے پنویل فون آنا شروع ہو گئے۔ مذکورہ تمام افراد نے اپیل کی ہےکہ ہمیں اس اتحاد اور بھائی چارگی کو قائم رکھنا ہے۔ کسی بھی افواہ پر توجہ نہ دیں۔ اگر آپ کے موبائل فون پر ایسا کوئی ویڈیو آتا ہے تو پہلے اس کی تحقیق کرلیں۔
پنویل شہر کرائم برانچ کے انچارج انجم باگوان نے کہا کہ یہ ویڈیو وائرل کرنے والوں کو ہم تلاش کر رہے ہیں۔ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچے، ایسے کسی بھی ویڈیو کو ہم برداشت نہیں کریں گے اور سخت کارروائی کریں گے۔