مگر حکومت بچ نکلنے کیلئے کوشاں، یقین دہانی نہیں کرائی ، البتہ ایوان کی کارروائی میں اپوزیشن سے تعاون کی اپیل کی۔ سرمائی اجلاس میں ۱۴؍ بل منظور کرانے کا ہدف
پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور بی جےپی صدر جے پی نڈا کل جماعتی میٹنگ سے قبل۔ تصویر:آئی این این
ایسے وقت میں جبکہ ملک کی ۹؍ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ۳؍ علاقوں (یونین ٹیری ٹریز) میں ووٹر لسٹ کی خصوصی جامع نظر ثانی کے دوران کام کے دباؤ کی وجہ سے ہر روز بی ایل اوز کی موت اور خود کشی کے واقعات سامنے آرہے ہیں، پیر سے شروع ہونےوالا پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس مودی حکومت کیلئے کسی چیلنج سے کم نہیں ہے۔ اپوزیشن نے ایس آئی آر پر بحث کی مانگ کی ہےمگر حکومت اس سے بچ نکلنے کیلئے کوشاں ہے۔اس نے اتوار کو کل جماعتی میٹنگ میں اپوزیشن سے ایوان کی کارروائی بحسن خوبی چلانے میں مدد کی اپیل تو کی مگر یہ یقین دہانی نہیں کرائی کہ ایس آئی آر پر بحث کروائی جائےگی۔ حکومت اجلاس میں ۱۴؍ بل منظور کروانے کی تیاری میں ہے۔
اجلاس ۱۹؍ دسمبر تک چلے گا
پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس جو پیر یکم دسمبر کو شروع ہو رہا ہے، ۱۹؍ دسمبر تک جاری رہے گا۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن پارٹیاں ایس آئی آر سمیت دیگر اہم مسائل پر حکومت کو گھیرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اپوزیشن نے قومی دارالحکومت میں فضائی آلودگی، لال قلعہ دھماکہ، کسانوں کے مسائل اور خارجہ پالیسی جیسے اہم مسائل پر بحث کا مطالبہ کیا ہے۔کل جماعتی میٹنگ میں کانگریس سمیت اپوزیشن پارٹیوں نے حکومت پر جمہوریت کو نقصان پہنچانے کا الزام لگاتے ہوئے متحد ہو کر اپنے مطالبات پیش کئے۔ سماج وادی پارٹی نے واضح کردیا ہے کہ اگر ایس آئی آر پر بات نہ کی گئی تو اس کے اراکین پارلیمنٹ میں کام نہیں ہونے دیں گے۔ پارٹی نے دوٹوک انداز میں کہا ہے کہ اگر پارلیمنٹ میں خلل پڑا اور کام ٹھپ ہوا تو اس کی پوری ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔
ایس آئی آر پر دامن بچانے کی کوشش
ایس آئی آر پر بحث کے مطالبے پر مرکزی وزیرکرن رجیجو نے کہا کہ اس مسئلہ کو بزنس ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ میں حل کیا جائے گا۔ اسے بحث سے بچنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جارہاہے۔ مرکزی وزیر نے کل جماعتی میٹنگ کے بعد کہا کہ تمام پارٹیوں نے اچھی تجاویز دی ہیںاور ہم نے انہیں مثبت طور پر لیا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ سب لوگ سکون سے کام کریں گے اور گرما گرم بحث سے بچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سکون سے کام کریں گے تو یہ ملک کیلئے فائدہ مند ہوگا اور پارلیمنٹ کا اجلاس خوش اسلوبی سے چل سکے گا۔بہرحال ایس آئی آر پر ہونے والی اموات کی وجہ سے اس بات کا امکان کام ہے کہ کارروائی پرامن طریقے سے چل سکے گی۔
آج انڈیا بلاک کے قائدین کی میٹنگ
دوسری طرف اپوزیشن نے بھی اجلاس کے لیے اپنی صف بندی مضبوط کر لی ہے، پیر کی صبح۱۰؍ بجے انڈیا بلاک کے فلور لیڈران کی ایک اہم میٹنگ راجیہ سبھا میں قائد حزبِ اختلاف ملکارجن کھرگے کے چیمبر میں ہوگی، جہاں سرمائی اجلاس کے دوران اختیار کی جانے والی حکمت عملی کو حتمی شکل دی جائے گی۔اپوزیشن کا کہنا ہے کہ اس اجلاس میں سب سے اہم موضوع ایس آئی آر ہوگا، جس پر ایوان میں سخت بحث اور ممکنہ ہنگامہ آرائی کے امکانات ہیں۔ اس کے علاوہ منی پور کی صورتحال، مہنگائی، بے روزگاری، زرعی مسائل اور دیگر عوامی امور بھی اپوزیشن کے ایجنڈے میں شامل ہیں۔
’’ کل جماعتی اجلاس محض رسمی کارروائی تھی‘‘
کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے کل جماعتی اجلاس کو صرف رسمی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ۱۵؍ دن پر مشتمل یہ اجلاس پارلیمانی تاریخ کے مختصر ترین اجلاس میں سے ایک ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے اجلاس میں۱۳؍ بل فہرست میں شامل کئے ہیں، جن میں سے متعدد بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھیجے بغیر پیش کئےجا رہے ہیں۔ کل جماعتی میٹنگ کے بعد لوک سبھا میں کانگریس کے وہپ گورو گوگوئی نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ پارلیمنٹ کا صرف۱۹؍ روزہ سیشن ہونے جارہا ہے، جس میں صرف۱۵؍ نشستیں بحث کیلئے وقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی نے دہلی کار دھماکہ کے تناظر میں شہریوں کی حفاظت کا مسئلہ اٹھایا اور اس پر بات کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے دہلی میں فضائی آلودگی کے بحران، جمہوریت کی حفاظت کا مسئلہ بھی پوری شدت کے ساتھ اٹھانے کی اطلاع دی ہے۔