راہل اور کھرگے کا خطاب ،ایس آئی آر کو جمہوریت کیلئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا ،غزہ میں جاری نسل کشی پر مودی حکومت کی خاموشی کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
EPAPER
Updated: September 25, 2025, 1:56 PM IST | Inquilab News Network | Patna
راہل اور کھرگے کا خطاب ،ایس آئی آر کو جمہوریت کیلئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا ،غزہ میں جاری نسل کشی پر مودی حکومت کی خاموشی کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
بہار کانگریس کے صدر دفتر صداقت آشرم میں کانگریس ورکنگ کمیٹی کا توسیعی اجلاس بدھ کوپارٹی کے قومی صدر ملکارجن کھرگے کی صدارت میں منعقد ہوا۔ ورکنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد کے سی وینو گوپال ، جے رام رمیش اورپون کھیڑا نے پریس کانفرنس میں اہم معلومات فراہم کیں۔ انہوں نےبتایاکہ پارٹی کے قومی صدر کھرگے اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے ساتھ ہی کل ۵۱؍ لیڈروں نے اجلاس سے خطاب کیا۔
اس دوران ملک کے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار کیاگیا۔ اس اجلاس کے دوران دو اہم قرا دادیں منظور کی گئیں۔ سب سے پہلی یہ کہ ایس آئی آر (ووٹر لسٹ نظر ثانی) کی کھل کر اور ہر سطح پر مخالف کی جائے ۔ دوسری یہ کہ ووٹ چوری مہم کی حمایت میں پورے ملک سے ۵؍ کروڑ دستخط حاصل کئےجائیں۔ یہ مہم ۱۵؍ ستمبر سے شروع ہو چکی ہے جو اگلے ماہ ۱۵؍ اکتوبر تک جاری رہے گی۔ اس دوران زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس کے علاوہ ایک ضمنی قرار داد یہ منظور کی گئی کہ غزہ میں جاری نسل کشی کی شدید مذمت کرتے ہوئے مودی حکومت پر دبائو بنایا جائے کہ وہ اسرائیل کے اقدامات کی مذمت کرے اور اسے روکنے کیلئے اقدامات کرے۔ کانگریس صدر کھرگےنے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیراعظم مودی نے ایک طرف ملک کے سماجی تانے بانے کو نقصان پہنچایا ہے تو وہیں پہلے نوٹ بندی اور پھر غلط طریقے سے جی ایس ٹی نافذ کرکے معیشت کو بھی بہت پیچھے دھکیل دیا ہے۔ کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں کے لگاتار مطالبے کے بعد مودی حکومت جی ایس ٹی میں اصلاح کرنے پر مجبور ہوئی۔ اس سے پہلے جی ایس ٹی لگاکر جو ۵۰؍لاکھ کروڑ سے زائد کا ٹیکس لیا گیا ، اس کے لئے وزیراعظم مودی کو ملک سے معافی مانگنی چا ہئے۔
ورکنگ کمیٹی کے اجلاس میں کانگریس کے قومی صدر نے بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کما ر کو بھی نشانہ بنایا ۔انہوں نے کہا کہ بی جےپی نے نتیش کمار کو ذہنی طور پر ریٹائر کردیا ہے۔ بہار میں بی جےپی کے ساتھ مل کر غلط پالیسی اپنانے سے بے روزگاری کی شرح میں ۱۵؍فیصد اضافہ ہواہے۔
یہاں کے نوجوان روزگار کے لیے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جمہوریت کی بنیاد ایماندارانہ انتخابات ہیں۔ اس کے انعقاد کی ذمہ داری الیکشن کمیشن کی ہے ۔ لیکن اس کی کارکردگی پر کئی جگہوں سے سوال اٹھ رہے ہیں ۔کانگریس لیڈروں نے وزیراعظم مودی کی خارجہ پالیسی کو بھی ناکام بتایا۔ کے سی وینوگوپال اور جے رام رمیش نےڈونالڈ ٹرمپ کے ذریعے ٹیرف لگانے کے لیے مودی حکومت کی ناکامیوں کو ذمہ دار بتایا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ملک کی معیشت کو بہت سخت نقصان ہورہا ہے۔ لیکن وزیراعظم مودی اس بارے میں کچھ نہیں بول رہے ہیں۔ کانگریس لیڈروںنے سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے دفاعی سمجھوتے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ مودی حکومت میں ملک کی ساکھ کمزور ہوئی ہے۔ ان لیڈروں نے بنگلہ دیش اور نیپال کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اس سے بھی ہمارے رشتے خراب ہوئے ہیں۔ جے رام رمیش نے کہا کہ راہل گاندھی نے جو ’ووٹر ادھیکار‘ مہم شروع کی تھی ، وہ جاری رہے گی اور آنے والے دنوں میں وہ ہائیڈروجن بم، یورینیم بم اور کئی طرح کے بم پھوڑتے رہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ تلنگانہ میں ستمبر ۲۰۲۳ء میں اسی طرح ورکنگ کمیٹی کا توسیعی اجلاس ہوا تھااور دوماہ کے اندر وہاں کانگریس کی حکومت بن گئی تھی۔ یہاں بھی گنتی شروع ہوگئی ہے اور اگلے دوماہ میں بہار میں مہاگٹھ بندھن کی حکومت بن جائے گی۔ اس دوران کنہیا کمار نے بہار کے عوام سے ورکنگ کمیٹی کی اپیل کے بارے میں بتایا۔ اجلاس میں جو قراردادیں منظور کی گئیں، ان میں پارٹی کی سیاسی حکمت عملی کو مضبوط کرنے اور آئندہ انتخابات میں کردار کو مؤثر بنانے پر بھی زور دیا گیا۔