این سی پی سربراہ نے کہا مراٹھا ، دھنگر اور او بی سی سماجوں سے کئے گئے وعدے وقت پرپورے نہ ہوئے تو کوئی نہیں کہہ سکتا کہ کیا ہوگا۔
EPAPER
Updated: September 30, 2023, 9:54 AM IST | Agency | Baramati
این سی پی سربراہ نے کہا مراٹھا ، دھنگر اور او بی سی سماجوں سے کئے گئے وعدے وقت پرپورے نہ ہوئے تو کوئی نہیں کہہ سکتا کہ کیا ہوگا۔
مراٹھا ریزرویشن ،اس پر احتجاج، پھر حکومت کی طرف سے جلد از جلد اقدام کا وعدہ، اس پورے معاملے میں مہاراشٹر کے بڑے لیڈر بیان دینے سے گریز کر رہے ہیں۔ ادھر دھنگر سماج سے حکومت نے الگ وعدہ کر رکھا ہے۔ جبکہ او بی سی سماج کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی صورت میں اپنے کوٹے سے مراٹھا یا کسی سماج کوریزرویشن دینے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہیں بھی حکومت نے یقین دہانی کروائی ہے کہ ان کےکوٹے میں تخفیف کے بغیر ہی کسی اور کو ریزرویشن دیا جائے گا۔ حالانکہ یہ ممکن نہیں ہے۔ ایسی صورت میں مہاراشٹر کے بیشتر لیڈر ان نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ جمعہ کو اس معاملے میں پہلی بار شرد پوار نے کھل کر بیان دیا ہے۔ این سی پی سربراہ نے کہا کہ اگر حکومت نے دی گئی مدت کے اندر کوئی راستہ نہیں نکالا تو مہاراشٹر میں کیا ہوگا یہ کوئی کہہ نہیں سکتا۔
شرد پوار جمعہ کو اپنے آبائی وطن بارامتی میں تھے جہاں انہوں نے پارٹی کارکنان سے ملاقات کی۔ بارامتی پہنچتے ہی میڈیا نے ان سے جو سوالات کئے ان میں سب سے اہم سوال ریزرویشن ہی کا تھا۔ ان سے پوچھا گیا کہ مراٹھا ریزرویشن کیلئے پر زور احتجاج کیاگیا، اس کے بعد دھنگر سماج کی جانب سے بھی احتجاج میںشدت لانے کا انتباہ دیا گیا ہے جبکہ او بی سی سماج نے اس کے خلاف رخ اختیار کر رکھا ہے۔ ایسی صورت میں اس مسئلےکو کیسے حل کیا جا سکے گا؟‘‘ معمر لیڈر نے جواب دیا ’’ لوگوں کا ریزرویشن کے تعلق سے مطالبہ ہے۔ اس کیلئے بھوک ہڑتال بھی کی گئی۔ حکومت نے ان سے مہلت مانگی ہے۔ اس مسئلےکو حل کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ اب اس میں جن لوگوں کو ریزرویشن مل رہا ہے، ان کے حصے میں کسی اور کو شامل نہ کیا جائے ، یہ مطالبہ بھی او بی سی کی طرف سے کیا جا رہا ہے۔ حکومت کو اس بات کا دھیان رکھنا چاہئے۔‘‘ پھر یہ مسئلہ حل کیسے ہوگا؟ اس پر شرد پوار کا کہنا ہے ’’ شندے حکومت نے اس بات کی بھی یقین دہانی کروائی ہے کہ دوسروں کے کوٹے سے ان لوگوں ( مطالبہ کرنے والوں) کو ریزرویشن نہیں دیا جا ئے گا۔ اب حکومت کیا فیصلہ کرتی ہے یہ آئندہ ۳۰؍ ۳۵؍ دنوں میں سامنے آجائے گا۔‘‘ شرد پوار نے زور دے کر کہا ’’اس تعلق سے کوئی راستہ نکل آئے تو خوشی کی بات ہے لیکن اگر ایسا نہیں ہو سکا تو کیا ہو گا یہ آج کہا نہیں جا سکتا ہے۔ ‘‘
اس موقع پر شرد پوار سے قومی سیاست پر بھی سوال پوچھے گئے۔ انڈیا اتحاد میں بعض ریاستوں میں مفاہمت نہ ہونے کے سوال پر سینئرلیڈر نے کہا ’’ الیکشن کے وقت سیٹوں کے تعلق سے اور دیگر معاملات پر اختلافات ہوتے ہی ہیں۔ ا س سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔‘‘ انہوں نے کہا’’ جن ریاستوں میں اس طرح کا معاملہ سامنے آئے گا وہاں غیر جانبدار لیڈروں کو وہاں بھیج کر معاملے کو حل کروایا جائے گا۔‘‘پوار کے مطابق’’ اس وقت راجستھان، چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش کے الیکشن اہم ہیں۔ اسی لئے ہماری توجہ پوری طرح سے ان ریاستوں پر مرکوز ہے۔‘‘