Inquilab Logo

پے ٹی ایم بینک سے لین دین کی اب ۱۵؍ مارچ تک اجازت

Updated: February 28, 2024, 12:33 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi

سی ای او وجے شیکھر شرما کےاستعفے کے بعد پی پی بی ایل کا نیا بورڈ تشکیل دیاگیا، تنازعات کے تصفیہ کیلئے پے ٹی ایم کی این سی پی آئی اورآر بی آئی سے بات چیت جاری۔

Paytm Payments Bank has been accused of compromising customer privacy. Photo: INN
پے ٹی ایم پیمنٹ بینک پرصارفین کی پرائیویسی سے سمجھوتےکےالزامات ہیں۔ تصویر : آئی این این

 پے ٹی ایم کے بانی اور سی ای او وجے شیکھر شرما کے پیر کو پیمنٹ بینک لمیٹڈ( پی پی بی ایل) کے بورڈ سےاستعفیٰ دینے کے بعد بینک کا نیا بورڈ تشکیل دے دیاگیا ہے۔ دوسری جانب آر بی آئی نے بھی پی پی بی ایل میں رقم جمع کرانے اور دیگر لین دین کی اجازت کی آخری تاریخ ۱۵؍ مارچ تک بڑھا دی ہے۔ اس سے پہلےآر بی آئی نے ہدایت دی تھی کہ پی پی بی ایل کی خدمات میں ۲۹؍فروری کے بعد رقم جمع نہیں کرائی جا سکے گی۔ وجے شیکھر شرما بینک کے پارٹ ٹائم نان ایگزیکٹیو چیئرمین تھے۔ پے ٹی ایم پیمنٹ بینک جلد ہی ایک نئے چیئرمین کی تقرری کا عمل شروع کرے گا۔ پے ٹی ایم نے اپنی ریگولیٹری فائلنگ میں یہ اطلاع دی ہے۔ واضح رہے کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے اہم نام پے ٹی ا یم پے منٹ بینک لین دین کے تعلق سے آربی آئی کے ضوابط کی خلاف ورزی اور صارفین کی رازداری سے سمجھوتہ کرنے کے الزامات کا سامنا کررہا ہے۔ مارچ ۲۰۲۲ء میں آر بی آئی نےپے ٹی ایم کے ذریعے صارفین کی نجی معلومات کچھ چینی کمپنیوں کولیک کئے جانے کا معاملہ سامنے آنے کے بعداس پر نئے گاہک بنانے پر پابندی لگا دی تھی۔ ان چینی کمپنیوں کی پی پی بی ایل میں حصہ داری تھی۔ اس کے بعد سے آر بی آئی پی پی بی ایل کے لین دین کی مسلسل نگرانی کررہی ہے۔ نوتشکیل شدہ بورڈ میں سینٹرل بینک آف انڈیا کے سابق چیئرمین شرینیواسن سریدھر بھی رکن ہوں گے۔ اس کے علاوہ ریٹائرڈ آئی اے ایس دبیندر ناتھ سارنگی، بینک آف بڑودہ کے سابق ایگزیکٹیو ڈائریکٹر اشوک کمار گرگ اور ریٹائرڈ آئی اے ایس رجنی سیکھری سبل بھی پی پی بی ایل کے بورڈ میں شامل ہوں گے۔ 
۲؍ ڈائریکٹر پہلے ہی مستعفی ہو چکے ہیں 
 پے ٹی ایم کے بانی وجے کے استعفیٰ دینے سے پہلے دو آزاد ڈائریکٹر بھی پے بینک کے بورڈ سے استعفیٰ دے چکے ہیں۔ بینک آف امریکہ اور پرائس واٹر ہاؤس کوپر(پی ڈبلیو سی)کے سابق ایگزیکٹیو شنجنی کمار نے دسمبر میں استعفیٰ دے دیا تھا۔ جبکہ ایس بی آئی کی سابق ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر منجو اگروال نے بھی بورڈ سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ 
پی پی بی ایل ۴؍ بینکوں کے ساتھ شراکت داری کریگا
 میڈیا رپورٹس کے مطابق پے ٹی ایم پیمنٹ بینک جو ریگولیٹری قوانین کی خلاف ورزی کی وجہ سے آر بی آئی کی جانب سے کارروائی کا سامنا کر رہا ہے، وہ اپنی یو پی آئی سروس کو جاری رکھنے کیلئے ملک کے چار بڑے بینکوں ایکسس بینک، ایچ ڈی ایف سی بینک، اسٹیٹ بینک آف انڈیا اور یس بینک کے ساتھ شراکت داری کے سلسلے میں گفتگو کررہا ہے۔ 
آر بی آئی نے آخری تاریخ۱۵؍ مارچ تک بڑھادی 
 آر بی آئی نے پی پی بی ایل میں رقم جمع کرانے اور دیگر لین دین کی آخری تاریخ۱۵؍ مارچ تک بڑھا دی ہے۔ جمعہ ۱۶؍ فروری کو آر بی آئی نے اس سلسلے میں ایک سرکیولر جاری کیا تھا۔ گزشتہ دنوں سینٹرل بینک کو بھی لوگوں کی جانب سے کئی سوالات موصول ہوئے تھے۔ اس کی بنیاد پر آر بی آئی نے ایک عمومی سوالنامہ بھی جاری کیا تھا۔ اس سے پہلے۳۱؍ جنوری کو جاری کردہ سرکیولر میں آر بی آئی نے کہا تھا کہ ۲۹؍فروری کے بعدپے ٹی ایم پیمنٹ بینک کے اکاؤنٹ میں رقم جمع نہیں کی جا سکتی۔ اس بینک کے ذریعے والیٹ، پری پیڈ سروسیز، فاس ٹیگ اور دیگر خدمات میں رقم جمع نہیں کی جا سکتی۔ 
یو پی آئی سروس بھی ۱۵؍ مارچ کے بعد بند ہوسکتی ہے
 پے ٹی ایم برانڈ کی بنیادی کمپنی وَن ۹۷؍کمیونی کیشن لمیٹڈہے۔ پے ٹی ایم پیمنٹ بینک لمیٹڈ(پی پی بی ایل) اس کا ایک اسو سی ایٹ بینک ہےجس کی خدمات پے ٹی ایم ایپ پر پیمنٹ بینک کے ذریعے دستیاب ہیں۔ وَن ۹۷؍ کمیونی کیشنز کے پاس پےٹی ایم پیمنٹ بینک میں ۴۹؍ فیصدحصہ داری ہے۔ پے ٹی ایم اپنی یو پی آئی سروس صرف پی پی بی ایل کے ذریعے فراہم کرتا ہے۔ لہٰذا، دوسرے بینکوں کے ساتھ کوئی معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں یو پی آئی سروس بھی۱۵؍ مارچ کے بعد بند ہو جائے گی۔ پے ٹی ایم کے ذرائع نے کہا ہے کہ کمپنی کے حکام تنازعات کے تصفیہ کیلئے نیشنل پیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا (این پی سی آئی) اورآر بی آئی دونوں کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK