Inquilab Logo

پے ٹی ایم کا ’والیٹ‘ کاروبار فروخت کرنے کا منصوبہ

Updated: February 06, 2024, 11:16 AM IST | Agency | New Delhi

ایچ ڈی ایف سی بینک اور جیو فائنانشل سروسیز اسے خریدنے کیلئے سرفہرست دعویدار۔ والیٹ کاروبار پے ٹی ایم پیمنٹس بینک کا حصہ ہے۔

Paytm Payments Bank`s woes will not end. Photo: INN
پے ٹی ایم پیمنٹس بینک کی مصیبتیں ختم نہیں ہوں گی۔ تصویر : آئی این این

پے ٹی ایم اپنے والیٹ کے کاروبار کو فروخت کرنے پر غور کررہا ہے۔ ایچ ڈی ایف سی بینک اورجیو فائنانشل سروسیز اسے خریدنے کیلئے سرفہرست دعویدار ہیں۔ والیٹ کا کاروبار پے ٹی ایم پیمنٹس بینک کا حصہ ہے۔ یہ خبر ہندو بزنس لائن کے حوالے سے دی گئی ہے۔ 
۲۹؍ فروری ۲۰۲۴ء سے ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی جانب سے پے ٹی ایم پیمنٹس بینک پر ڈپازٹ قبول کرنے پر پابندی لگانے کے فوراً بعد، ہندو بزنس لائن کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پے ٹی ایم گزشتہ سال نومبر سے جیو فائنانشل سروسیز لمیٹڈ (جے ایف ایس ایل ) کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔ 
رپورٹ میں ایک بینکر کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ کے وائی سی سے متعلق مسائل کی وجہ سے پے ٹی ایم اس کاروبار کو اتنی اہمیت نہیں دے رہا ہے جتنی ۲۰۲۲ء سے پہلے تھی، اس کے بعد یہ کاروبار ان کیلئے ترجیحی نہیں ہے۔ اگر قیمت اچھی ہوتی توجیو کے ساتھ یہ ڈیل پہلے ہی طے پا چکی ہوتی۔ اب، کمپنی ایک معاہدے کی تلاش میں ہے تاکہ کاروبار بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہ سکے۔ 
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آر بی آئی کی پابندی سے ٹھیک پہلے پے ٹی ایم نے سودے کے لئے ایچ ڈی ایف سی بینک سے رابطہ کیا تھا۔ ایچ ڈی ایف سی کے ڈیجیٹل والیٹ پے زیپ کے تقریباً۱ء۴؍ کروڑ صارفین ہیں۔ اگرچہ جے ایف ایس ایل کا ابھی تک صنعت پر کوئی بڑا اثر نہیں پڑا ہے، لیکن اس معاہدے سے اس کی ترقی تیز ہونےمیں مدد مل سکتی ہے۔ 
رپورٹس کے بعد ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ جے ایف ایس ایل کے شیئرس میں اضافہ ہوا ہے۔ ایچ ڈی ایف سی بینک کے حصص کی قیمت ۱۴۴۶ء۲۵؍ روپے پر برقرار رہی۔ پے ٹی ایم کے حصص پچھلے ۳؍ دنوں میں ۴۰؍فیصد سے زیادہ گرے ہیں اور پیر کو۱۰؍فیصد کم ہوکر ۴۳۸ء۳۵؍ روپے پر ٹریڈ کر رہے تھے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ پے ٹی ایم کس کے ساتھ ڈیل کرتا ہے اور اس ڈیل کا ڈیجیٹل ادائیگیوں کی صنعت پر کیا اثر پڑتا ہے۔ 
  وَن ۹۷؍ کمیونیکیشن یا پے ٹی ایم کے شیئرس میں گراوٹ، ملک کی مشہور فنٹیک کمپنیوں میں سے ایک، پیرکو رکنے کے کوئی آثار نہیں تھے۔ پے ٹی ایم کے حصص پیر کو مسلسل تیسرے سیشن میں گرے۔ کمپنی کے حصص ابتدائی ٹریڈنگ میں مزید۱۰؍ فیصد گر گئے۔ کمپنی کے حصص میں جاری گراوٹ کی وجہ سے اس کے حصص ۱۰؍ فیصد کے لوئر سرکٹ پر آگئے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ کمپنی کے حصص مسلسل ۳؍ سیشنز میں ۴۲؍ فیصد سے زیادہ گر چکے ہیں۔ اس سے اس کی مارکیٹ ویلیویشن کو ۲۰۴۷۱ء۲۵؍ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ 
آر بی آئی نے حکم میں کہا تھا کہ ون۹۷؍ کمیونیکیشن لمیٹڈ اور پے ٹی ایم پیمنٹس سروسیز کے `نوڈل اکاؤنٹس، جو پے ٹی ایم آپریٹ کرنے والی کمپنی ہے، ۲۹؍ فروری سے پہلے جلد از جلد ختم کر دیئے جائیں۔ وَن ۹۷؍کمیونیکیشن کا پے ٹی ایم پیمنٹس بینک لمیٹڈمیں ۴۹؍فیصدمیں ۴۹؍ فیصد حصص (براہ راست اور اپنی ذیلی کمپنی کے ذریعے) رکھتا ہے۔ کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر وجے شیکھر شرما کے پاس بینک میں ۵۱؍ فیصد حصہ داری ہے۔ اس کے علاوہ اب کمپنی پر منی لانڈرنگ کا بھی الزام لگایا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے پے ٹی ایم ای ڈی کے ریڈار میں آ سکتی ہے۔ تاہم کمپنی نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK