• Sun, 23 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

سویڈن: جنگ بندی کے باوجود غزہ پر اسرائیلی حملے، سیکڑوں افراد کا احتجاج

Updated: November 23, 2025, 9:08 PM IST | Stockholm

سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں سنیچر کو سیکڑوں افراد نے وسطی علاقے اوڈنپلان اسکوائر میں احتجاجی ریلی نکالی، جس میں انہوں نے جنگ بندی کے باوجود غزہ میں جاری اسرائیلی حملے اور امداد کے راستوں کو بند کئے جانے کی مذمت کی۔ مظاہرین نے سویڈش حکومت سے اسرائیل پر اسلحے کی مکمل پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔

Photo: X
تصویر: ایکس

سویڈن کے اوڈنپلان اسکوائر پر سنیچر کو سیکڑوں افراد نے احتجاجی ریلی نکالی جس کا محور محصور غزہ پر جاری اسرائیلی حملے، امدادی راستوں کی بندش اور جنگ بندی معاہدے کی مبینہ خلاف ورزی تھا۔ مظاہرین نے فلسطینی پرچم اٹھا رکھے تھے اور نعرے لگائے: ’’فلسطین کیلئے کھڑے ہو جاؤ‘‘، ’’نسل کشی کو نہ کہو۔‘‘ ریلی کے دوران شرکاء نے سویڈش حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل پر اسلحے کی جامع پابندی عائد کرے اور سیاسی و سفارتی سطح پر اس کی حمایت ختم کرے۔ مظاہرے میں شامل ایک یہودی کارکن درور فیلر نے کہا کہ اگرچہ جنگ بندی کا تبادلہ ہو رہا ہے مگر زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ’’غزہ میں ہر روز فلسطینی مارے جا رہے ہیں جبکہ مقبوضہ مغربی کنارے میں نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے۔ اسرائیلی سیکوریٹی فورسیز آبادکاروں کے حملوں کو روکنے میں ناکام ہیں اور بعض اوقات ان میں شریک نظر آتی ہیں۔ ہمیں حکومتیں اسلحہ فروخت کرنا بند کریں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی، غزہ اور خان یونس پر اسرائیلی حملہ

واضح رہے کہ اس احتجاج کا وقت نازک تھا کیونکہ اس سے قبل سویڈن کی حکومت نے مئی میں اسرائیل کے سفیر کو طلب کیا تھا۔ یہ اقدام غزہ میں انسانی امداد کی کمی اور جنگ بندی کے بعدبھی کی جانے والی کارروائیوں پر احتجاج کے طور پر کیا گیا تھا۔ مظاہرے میں شریک افراد نے یہ باور کرایا کہ یہ صرف انصاف کا مطالبہ نہیں بلکہ ایک عالمی اخلاقی سوال ہے۔ انہوں نے حکومت سے کہا کہ وہ فوری امن کی کوششیں تیز کرے، امداد کی راہیں کھولے اور انسانی حقوق کی پامالی کی تحقیق کی جانی چاہئے۔ اگرچہ مظاہرہ نسبتاً پرامن رہا، مگر یہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ سویڈن سمیت یورپی ممالک میں فلسطین کے حق میں شعور اور مطالبات بڑھ رہے ہیں۔ ماضی میں بھی اسٹاک ہوم میں بڑے پیمانے پر فلسطین کے حق میں مظاہرے ہو چکے ہیں، جن میں ہزاروں افراد نے حصہ لیا تھا۔

یہ بھی پڑھئے: کنیڈا: پابندی کے باوجود اسرائیل کو ہتھیاروں کی ترسیل کی رپورٹ کے جائزے کا اعلان

اس احتجاج کے ذریعے ایک واضح پیغام دیا گیا کہ عالمی برادری، خاص طور پر یورپی ممالک، صرف بیان بازی نہیں کریں بلکہ عملی اقدامات، خاص طور پر اسلحے کی فروخت کی روک تھام، پر توجہ دیں۔ مظاہرین کا موقف ہے کہ انسانی بحران کا حل محاصرہ ختم کرنا، جنگ بندی کا احترام کرنا اور بنیادی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK