Inquilab Logo Happiest Places to Work

غزہ میں تباہی پر مانچسٹرسٹی کے منیجر پیپ گارڈیولا کی جذباتی تقریر، سوڈان،یوکرین،کانگو کا بھی ذکر کیا

Updated: June 11, 2025, 10:11 PM IST | London

گارڈیولا نے مانچسٹر یونیورسٹی کے وٹ ورتھ ہال میں موجود حاضرین سے خطاب کیا۔ انہوں نے فٹ بال کی بجائے انسانی مصائب، انصاف اور اخلاقی ذمہ داری پر گفتگو کی۔ انہوں نے شہریوں کے مصائب کو دور سے دیکھنے کا درد بیان کیا۔ ان کا خاص زور غزہ کی جنگ پر تھا۔ انہوں نے کہا، "غزہ میں جو ہو رہا ہے، وہ بہت تکلیف دہ ہے۔ اسے سوچ کر مجھے پورے جسم میں درد ہوتا ہے۔"

Pep Guardiola. Photo: INN
پیپ گارڈیولا۔ تصویر: آئی این این

مشہور فٹبال کلب مانچسٹر سٹی کے منیجر پیپ گارڈیولا نے پیر کو مانچسٹر یونیورسٹی سے اعزازی ڈگری دیئے جانے کی تقریب میں ایک جذباتی تقریر کی جس میں انہوں نے غزہ میں فلسطینیوں کے مصائب کو بیان کیا۔ انہوں نے سوڈان، کانگو اور یوکرین کی عوام کی مشکلات کا بھی ذکر کیا۔ تقریب میں چانسلر نذیر افضل نے گارڈیولا کو یونیورسٹی کی جانب سے اعزازی ڈگری پیش کی۔ واضح رہے کہ گارڈیولا نہ صرف فٹ بال کے میدان کے ایک عظیم منیجر کے طور پر سامنے آئے ہیں بلکہ ایک باپ اور عالمی شہری کے طور پر بھی انہوں نے لوگوں کے دل فتح کئے ہیں۔ 

اس موقع پر گارڈیولا نے مانچسٹر یونیورسٹی کے وٹ ورتھ ہال میں منعقدہ تقریب میں موجود حاضرین سے خطاب کیا۔ انہوں نے فٹ بال کی بجائے انسانی مصائب، انصاف اور اخلاقی ذمہ داری پر گفتگو کی۔ انہوں نے شہریوں کے مصائب کو دور سے دیکھنے کا درد بیان کیا۔ ان کا خاص زور غزہ کی جنگ پر تھا۔ انہوں نے کہا، "غزہ میں جو ہو رہا ہے، وہ بہت تکلیف دہ ہے۔ اسے سوچ کر مجھے پورے جسم میں درد ہوتا ہے۔"

یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی فوج کے ۴۱؍ اہلکار فوجی خدمات سے مستعفی، غزہ میں قتل عام کو نیتن یاہو کی بقاء کی جنگ قراردیا

گارڈیولا نے واضح کیا کہ ان کی تقریر سیاسی (پالیٹیکل) نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "یہ درست یا غلط کا سوال نہیں۔ یہ زندگی سے محبت اور پڑوسی کی پرواہ کرنے کا سوال ہے۔" انہوں نے بموں سے شہید ہونے والے بچوں اور تباہ شدہ اسپتالوں میں جاں بحق ہونے والے افراد کا ذکر کیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ہم چار سال کے معصوم بچوں کو مرتے دیکھتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ ہمارا معاملہ نہیں۔ لیکن ہوشیار رہیں، اگلا نمبر ہمارا ہو سکتا ہے۔ اپنے جذبات پر قابو پاتے ہوئے، گارڈیولا نے اپنے بچوں ماریہ، ماریوس اور ویلنٹینا کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب سے یہ ڈراؤنا خواب شروع ہوا ہے، میں غزہ کے بچوں کی تصاویر میں اپنے بچوں کو دیکھتا ہوں۔ مجھے ڈر لگتا ہے۔

معروف فٹبال منیجر نے اغزہ کے تناظر میں کچھ نہ کر پانے کی اپنی بے بسی کے احساس کو ایک کہانی کے ذریعے بیان کیا۔ انہوں نے حاضرین کو ایک چھوٹے پرندے کی کہانی سنائی جو جنگل کی آگ بجھانے کیلئے سمندر سے پانی کے قطرے اپنی چھوٹی چونچ میں بھر کر لاتا ہے۔ جب ایک سانپ، اس کا مذاق اڑاتا ہے تو وہ جواب دیتا ہے کہ میں جانتا ہوں کہ میری یہ کوشش بہت چھوٹی ہے لیکن میں آگ بجھانے میں ادنیٰ ہی سہی لیکن اپنے حصہ کی کوشش کر رہا ہوں۔ گارڈیولا نے کہا کہ "یہ بڑے پیمانے کی بات نہیں۔ یہ آپ کے انتخاب کی بات ہے۔ خاموش نہ رہنے اور اہم لمحات میں آواز اٹھانے کی بات ہے۔"

یہ بھی پڑھئے: مجھےایسا نہیں لگتا کہ فلسطینی ریاست کا قیام امریکی پالیسی کا ہدف ہے: امریکی سفیر

گارڈیولا کی تقریر کا ویڈیو سوشل میڈیا پر بہت تیزی سے وائرل ہورہا ہے۔ کئی صارفین نے فلسطینیوں کی خاطر آواز اٹھانے کیلئے گارڈیولا کی کھل کر ستائش کی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK