Inquilab Logo Happiest Places to Work

پرسنل لاء بورڈکی ملک گیر مہم کا آغاز، جگہ جگہ احتجاج

Updated: April 12, 2025, 9:53 AM IST | New Delhi

پہلے مرحلے میں ۱۰؍ اپریل سے ۷؍ جولائی تک مہم چلائی جائے گی، اسی کے تحت ممبئی ، دہلی ، کولکاتا، سری نگر، امرتسر، جے پور اور بھوپال میں مسلمانوں نے بھرپور اتحاد کا مظاہرہ کیا۔

Local Muslims in Hyderabad have strongly expressed their displeasure over the controversial Waqf law. Photo: PTI
متنازع وقف قانون کیخلاف حیدر آباد میں مقامی مسلمانوں نے زوردار طریقے سے اپنی ناراضگی ظاہر کی۔ تصویر: پی ٹی آئی

وقف ترمیمی قانون کیخلاف ملک بھرمیں احتجاج ومظاہروں میں شدت آرہی ہے۔اس سلسلے میں مسلم پرسنل لاء بورڈ نے ملک گیر مہم کا اعلان کیا تھا جو جمعرات ۱۰؍ اپریل سے شروع ہو گئی ۔ جمعہ کو اسی مہم کے تحت پورے ملک میں جگہ جگہ پرامن مظاہرے کئے گئے اور وقف قانون کو واپس لینے یا رد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ۔ یاد رہے کہ وقف ترمیمی قانون کو گزشتہ دنوں صدر جمہوریہ کی منظوری مل گئی ہے اور اسے نافذبھی کردیا گیا ہے۔
پہلا جمعہ، زبردست احتجاج 
اس قانون  کے خلاف پہلے جمعہ کو ملک کے کئی شہروں میں پر زور احتجاج ومظاہرے دیکھے گئے۔ ممبئی، کولکاتا، لکھنؤ، سری نگر،جے پور، پنجاب،  حیدر آباد، وجے واڑہ ، چنئی ، بنگلور ،منگلور ، کوچی   اور وائناڈ  سمیت دیگر مقامات پر زبردست مظاہرے کئے گئے۔ مظاہرین نے مرکز کی مودی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس قانون کو فوری طورپر واپس لے جس سے مسلمانوں کے آئینی و مذہبی حقوق شدید طورپر مجروح ہورہے ہیں۔ مظاہرین نےاس متنازع قانون کی واپسی تک احتجاج  اورمظاہرے جاری رکھنےکا اعلان کیا ہے۔
پرسنل لاء بورڈ کی مہم 
واضح رہے کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ نےوقف ترمیمی قانون کیخلاف ملک گیر احتجاج ومظاہرے کی حکمت عملی طے کی ہے۔ وقف بچاؤ مہم کے تحت پہلے مرحلہ میں  ۱۰؍ اپریل سے ۷؍جولائی ۲۰۲۵ء تک مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ گزشتہ روز بورڈ نے اعلان کیا تھا کہ یہ احتجاج  اس وقت تک جاری رہیں گے جب تک اس متنازع اور غیر آئینی قانون کو واپس نہیں لیا جاتا۔ بورڈ نے کہا کہ ان ترمیمات کا مقصد وقف املاک کو ہڑپ کرنا ہے۔ پہلے مرحلے میں نتائج کا جائزہ لے کر اگلے مرحلہ کااعلان کیا جائےگا۔
مختلف شہروں کا حال 
پرسنل لاء بورڈ کی کال پر کئے گئے احتجاج کے دوران کولکاتا میں نہایت پرامن طریقے سے احتجاج کیا گیا۔ یاد رہے کہ پارلیمنٹ میں وقف ترامیم کی منظوری کے بعد سے ہی ریاست میں  لگاتار احتجاج  جاری ہے۔  کولکاتا میں عالیہ یونیورسٹی کے طلبہ نے بڑے پیمانہ پر احتجاج کیا۔ انہوں نے اس قانون کے خلاف انسانی زنجیر بھی بنائی ۔ سلی گوڑی میں بھی متنازع قانون کےخلاف سخت احتجاج دیکھنے کوملا۔ اسی دوران ممبئی میں نماز جمعہ کےبعدوقف ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرے کئے گئے۔ یہاں کئی لوگوںنے اپنے بازوئوں پر سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں۔ ایم آئی ایم لیڈروارث پٹھان بھی اس مظاہرے میں نظر آئے۔ مظاہرے کے دوران وارث پٹھان کو پولیس نے حراست میں بھی لے لیا تھا۔  
سری نگر میں اتحاد کا مظاہرہ 
سری نگر میں وقف ترامیم کے خلاف پیوپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے احتجاج کیا۔ پی ڈی پی کےلیڈر محمد اقبال ترمبو نے کہا کہ ہم اس لڑائی کو سڑکوں پر لے کرآئے ہیں تاکہ مرکزی حکومت اورسپریم کورٹ کویہ معلوم ہوجائےکہ مسلمان اس قانون کو کسی بھی قیمت پر قبول نہیں کریں گے۔ پی ڈی پی کے ایک دیگر لیڈر عبدالقیوم نے کہا کہ ان کی پارٹی ملک کے ہر مسلمان کے ساتھ وقف کے معاملہ میں کھڑی ہے۔ انہوں نے  پہلے ہی ہماری مسجدوں اور قبرستانوںپرقبضہ کررکھا ہے لیکن اب ہم اسے برداشت نہیں کریں گے ۔ 
جے پور، امرتسر اور حیدر آباد میں بھی مظاہرے
جے پور میں متعدد ملی تنظیموں نے مشترکہ طور پروقف قانون کے خلاف احتجاج  کیا۔ جے پور کی بھٹہ بستی میںمجلس کے کارکنوں اور لیڈروں نے چھوٹی ریلی نکالی  ۔ اسکے علاوہ اجمیر درگاہ انجمن کمیٹی نےگزشتہ روز اس قانون کیخلاف احتجاج کی اپیل کی تھی۔ اس کی وجہ سے جے پور میںمزید بڑااحتجاج  ہونے کا امکان ہے۔ آندھرا کے سابق وزیر برائے اقلیتی بہبود عظمت باشا شیخ کی قیادت میں حیدر آبادمیں مسلمانوں نے جمعہ کی نماز کے بعد وقف قانون کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا۔ اسی طرح امرتسر اور پنجاب کے دیگر شہروں میں ملی تنظیموں نے وقف ترامیم کے خلاف زبردست اتحاد کا مظاہرہ کیا اورسرکار کو واضح پیغام دیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK