Updated: November 13, 2025, 12:04 PM IST
| Lima
جنوبی پیرو کے اینڈیز پہاڑوں میں موجود تقریباً ۵؍ ہزار ۲۰۰؍ قدیم سوراخ، جو تقریباً ایک صدی سے ماہرین کیلئے معمہ بنے ہوئے تھے، کے بارے میں نئی تحقیق سامنے آئی ہے۔ اس کے مطابق یہ سوراخ دراصل انکا تہذیب سے پہلے کی ایک مارکیٹ کا حصہ تھے۔ اگرچہ تحقیق سے کئی راز کھل گئے ہیں لیکن سائنسداں اب بھی یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یہ منفرد یادگار صرف مونٹی سیرپ کے علاقے میں ہی کیوں پائی جاتی ہے۔
جنوبی پیرو کے اینڈیز پہاڑوں میں واقع ایک قدیم مقام پر کھودے گئے تقریباً ۵؍ ہزار ۲۰۰؍ سوراخ۔ تصویر: ایکس
جنوبی پیرو کے اینڈیز پہاڑوں میں واقع ایک قدیم مقام پر کھودے گئے تقریباً ۵؍ ہزار ۲۰۰؍ سوراخ گزشتہ ۱۰۰؍ سال سے ماہرین کیلئے معمہ بنے ہوئے تھے۔ یہ سوراخ، جنہیں ’’بینڈ آف ہولز‘‘ یا ’’سرپنٹ ماؤنٹین‘‘ کے دامن میں موجود مقام سے منسوب کیا جاتا ہے پہلی بار ۱۹۳۳ء میں نیشنل جیوگرافک کی ایک فضائی تصویر کے ذریعے منظر عام پر آئے تھے۔ اب جرنل انٹیکوئٹی میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق نے ان سوراخوں کے بارے میں اہم انکشافات کئے ہیں۔ تحقیق کے مرکزی مصنف ڈاکٹر جیکب بونگرز کے مطابق، یہ سوراخ دراصل پری انکا دور میں ایک مارکیٹ یا تبادلے کے مرکز کے طور پر استعمال ہوتے تھے، جو بعد میں ٹیکس اور حساب کتاب کے نظام میں تبدیل ہو گیا۔
یہ سوراخ تقریباً ۶ء۱؍ کلومیٹر تک پھیلے ہوئے ہیں، جن کی گہرائی اور چوڑائی بالترتیب تین سے چھ فٹ کے درمیان ہے۔ مٹی کے نمونوں کے تجزیے سے انکشاف ہوا کہ ان سوراخوں میں مکئی اور جنگلی پودوں کے آثار پائے گئے، جو عموماً ٹوکریاں بنانے میں استعمال ہوتے تھے۔ ڈاکٹر بونگرز کے مطابق، ’’ممکن ہے کہ یہ مقام انکا تہذیب سے پہلے ایک مارکیٹ کی طرح ہو، جہاں تاجر، کسان اور ماہی گیر اجناس جیسے مکئی اور کپاس کے تبادلے کیلئے جمع ہوتے تھے۔‘‘ تحقیق میں ایک اور دلچسپ پہلو یہ سامنے آیا کہ ان سوراخوں کی ترتیب انکا تہذیب کے قدیم اکاؤنٹنگ سسٹم (کِپو) سے مشابہت رکھتی ہے، جو گرہوں والے دھاگوں پر مبنی ہوتا تھا۔ اس دریافت میں مدد کیلئے ڈرون ٹیکنالوجی استعمال کی گئی، جس نے کم اونچائی سے انتہائی واضح تصاویر فراہم کیں۔
تحقیق کے شریک مصنف چارلس اسٹینش کے مطابق، ’’ڈرون تصاویر نے ہمیں فوری طور پر احساس دلایا کہ یہ سائٹ کتنی اہم ہے اور اسے سائنسی طور پر مزید کھوجنے کی ضرورت ہے۔‘‘ اگرچہ اس نئی تحقیق نے کئی سوالات کے جوابات دیے ہیں، لیکن کچھ معمہ ابھی باقی ہے۔ ڈاکٹر بونگرز کے مطابق، ’’ہم اب بھی یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یہ منفرد یادگار صرف مونٹی سیرپ کے علاقے میں ہی کیوں موجود ہے، پورے اینڈیز میں کیوں نہیں۔‘‘