Updated: October 23, 2025, 10:01 PM IST
| Munich
مرکزی تجارت اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے جمعرات کو برلن میں جرمنی کی اقتصادی اور توانائی کی وزیر کیتھرینا ریچ کے ساتھ دو طرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں لیڈروں نے ہندوستان یورپی یونین (ای یو) آزاد تجارتی معاہدے کے مذاکرات میں پیشرفت کا بھی جائزہ لیا۔
گوئل اور کیتھرینا۔ تصویر:آئی این این
مرکزی تجارت اور صنعت کے وزیر پیوش گوئل نے جمعرات کو برلن میں جرمنی کی اقتصادی اور توانائی کی وزیر کیتھرینا ریچ کے ساتھ دو طرفہ تجارتی اور اقتصادی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔ دونوں لیڈروں نے ہندوستان یورپی یونین (ای یو) آزاد تجارتی معاہدے کے مذاکرات میں پیشرفت کا بھی جائزہ لیا۔ جرمنی یورپی یونین کا اہم رکن ہے۔ گوئل نے کچھ سرکردہ جرمن کمپنیوں کے نمائندوں سے بھی ملاقات کی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کیتھرینا کے ساتھ اپنی ملاقات کے بارے میں گوئل نے لکھا کہ ’’ہماری بات چیت تجارت اور سرمایہ کاری، سبز توانائی، نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور دفاعی شعبے میں مشترکہ صنعتی اور تکنیکی شراکت کے شعبوں میں ہندوستان جرمنی کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر مرکوز تھی۔‘‘ بات چیت میں ہندوستان یورپی یونین فری ٹریڈ ایگریمنٹ (ایف ٹی اے) کو حتمی شکل دینے کے لیے جرمنی کے عزم پر بھی بات ہوئی۔
یہ بھی پڑھئے:ماحولیاتی تبدیلی سے مالی نقصانات کا خدشہ، ناروے کا ویلتھ فنڈ اے آئی پر انحصار کرے گا
گوئل نے کہا کہ جرمن وزیر کے ساتھ اپنی بات چیت میں، انہوں نے خاص طور پر اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح ہندوستان میں بڑی تعداد میں باصلاحیت انسانی وسائل کی دستیابی اور کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانے کے لئے ملک کی کوششیں جرمن کمپنیوں کو ہندوستان میں اپنی سرمایہ کاری کو متنوع بنانے اور اپنی سپلائی چین کو مضبوط کرنے کے پرکشش مواقع فراہم کرتی ہیں۔
دفاعی سازوسامان کی خرید سے متعلق ضوابط کا اجراء
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نےجمعرات کو نئی دہلی میں ایک تقریب کے دوران دفاعی ساز وسامان کی خریداری سے متعلق ضوابط (ڈی پی ایم)۲۰۲۵ء جاری کئے۔ یکم نومبر ۲۰۲۵ءسے نافذ العمل ، خریداری کے نئے ضابطے وزارت دفاع (ایم او ڈی) کے تحت فوج کی تینوں شاخوں اور دیگر اداروں کے ذریعے تقریباً ایک لاکھ کروڑ روپے کی آمدنی کی خریداری میں سہولت فراہم کرے گی ۔ ضابطے پر نظر ثانی کے لیے وزارت دفاع اور مربوط دفاعی عملہ کے صدر دفتر کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے وزیر دفاع راج ناتھ سگھ نے اعتماد کا اظہار کیا کہ نیا ضابطہ طریقۂ کار کو آسان بنائے گا ، کام کاج میں یکسانیت لائے گا اور مسلح افواج کو کارروائی کی تیاریوں کے لیے درکار ساز وسامان اور خدمات فراہم کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ یہ دفاعی مینوفیکچرنگ اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانہ درجہ کی صنعتوں اور اسٹارٹ اپس کو مزید مواقع بھی فراہم کرے گا جو دفاعی ساز وسامان کی خریداری میں انصاف پسندی ، شفافیت اور جواب دہی کو یقینی بنائے گا ۔ مالیاتی مشیر (دفاعی خدمات) ڈاکٹر مینک شرما نے دفاعی ساز وسامان کی خریداری سے متعلق ضابطے (ڈی پی ایم) ۲۰۲۵ء کا ایک مختصر جائزہ پیش کیا اور سروسز خدمات اور دیگرمتعلقہ فریقوں کے ساتھ قریبی مشاورت سے ضابطے تیار کرنے کے طریقے پر روشنی ڈالی ۔