• Tue, 02 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

پلاسٹک صحت کیلئے سنگین خطرہ، ڈیڑھ کھرب ڈالراس سے ہونے والی بیماریوں کےعلاج پرخرچ

Updated: August 06, 2025, 3:08 PM IST | London

پلاسٹک صحت کیلئے سنگین خطر ثابت ہو رہی ہے، ،سالانہ ڈیڑھ کھرب ڈالر اِس سے پیدا ہونےوالی بیماریوں کے علاج پر خرچ ہورہےہیں، دنیا اس وقت ’’پلاسٹک کے بحران‘‘ کا شکار ہے، جو پیدائش سے لے کر بڑھاپے تک بیماریوں اور اموات کا سبب بن ر ہی ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

پلاسٹک انسانی صحت اور کرہ ارض کیلئے ’’سنگین اور بڑھتا ہوا‘‘ ایسا خطرہ بن گئی ہے  جس کی سنگینی کو اب تک پوری طرح سمجھا نہیں جاسکاہے۔ یہ انتباہ ماہرین کی ایک نئی رپورٹ میں دیا گیاہے۔ برطانوی اخبار’دی گارجین‘ نے مذکورہ  رپورٹ  کے حوالے سے بتایا ہے کہ دنیا اس وقت ’’پلاسٹک کے بحران‘‘ کا شکار ہے، جو پیدائش سے لے کر بڑھاپے تک بیماریوں اور اموات کا سبب بن ر ہی ہے، اور ہر سال کم از کم ڈیڑھ  کھرب ڈالر اس کی وجہ سے ہونےوالی بیماریوں کےعلاج پر خرچ  ہوتے ہیں۔ اس بحران کی بنیادی وجہ پلاسٹک کی پیداوار میں شدید اور غیر متناسب اضافہ ہے۔ ۱۹۵۰ء  کے بعد سے اب تک  دنیا بھر میں پلاسٹک کاپروڈکشن ۲۰۰؍ گنا سے زیادہ بڑھ چکا ہے اور اندیشہ  ہے کہ ۲۰۶۰ء تک یہ تقریباً ۳؍گنا مزید بڑھ کر سالانہ ایک ارب ٹن سے تجاوز کر جائے گا۔

یہ بھی پڑھئے: روس:۶۰۰؍ سال بعد آتش فشاں پھٹ پڑا، راکھ کا ۳؍میل بلند بادل

اگرچہ پلاسٹک کے بہت سے اہم استعمالات ہیں تاہم سب سے زیادہ تیزی سنگل یوز (ایک بار استعمال ہونے والی) پلاسٹک مصنوعات جیسے مشروبات کی بوتلیں اور فاسٹ فوڈ کے کنٹینرز  کے پروڈکشن میں آئی ہے۔اسی کی وجہ سے  پلاسٹک کی آلودگی میں بھی زبردست اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق۸؍ارب ٹن پلاسٹک پوری زمین پر پھیل چکی  ہے جو ماونٹ ایورسٹ کی چوٹی سے لے کر سمندر کی سب سے گہری کھائی تک ہے۔تشویشناک بات یہ ہے کہ ۱۰؍فیصد سے بھی کم پلاسٹک کو’ری سائیکل‘ (دوبارہ استعمال) کیا جاتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK