Inquilab Logo

’شکتی‘ تنازع میں وزیراعظم مودی پھنس گئے،کانگریس کی خاتون لیڈروں نے’ناری شکتی‘ کے دعوے کاپردہ فاش کیا

Updated: March 20, 2024, 9:24 AM IST | Agency | New Delhi

’کھٹوعہ، اناؤ، ہاتھرس، خاتون پہلوان اور منی پور میں خواتین کی حالت زار کی یاد دلائی ۔ سوال کیا کہ اُس وقت آپ کس ’شکتی‘ کے ساتھ تھے؟ رجنی پاٹل نے کہا کہ یہ سچ اور جھوٹ کی لڑائی ہے جس میں جیت ہمیشہ سچ کی ہوتی ہے

This picture is from the occasion when Sakshi Malik, Vinesh Phogat and other women wrestlers were protesting for justice. Suddenly the police reached there and forcibly removed them from there. Photo: INN
یہ تصویر اُس موقع کی ہے جب ساکشی ملک، ونیش پھوگاٹ اور دیگرخاتون پہلوان انصاف کیلئے دھرنا دے رہی تھیں۔ اچانک وہاں پولیس پہنچ گئی اور انہیں وہاں سے جبراً ہٹادیاگیا۔ تصویر : آئی این این

اکثر دیکھا گیا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کوئی مہم چلاتے ہیں تو کامیابی ان کے قدم چومتی ہے لیکن اس مرتبہ ’شکتی‘ تنازع میں وہ ناکام ہوتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں ۔ وہ راہل گاندھی کو گھیرنے چلے تھے لیکن اب خود پھنستے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ ’ناری شکتی‘ کے حوالے سے ان پر چوطرفہ حملے ہورہے ہیں۔ کانگریس لیڈروں کے ساتھ ہی عوام بھی ان سے اس بابت سوال کررہے ہیں۔ 
 خیال رہے کہ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے۱۷؍ مارچ کو ممبئی میں پارٹی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاتھا کہ ’’ہم شکتی سے لڑ رہے ہیں۔ ‘‘ یہاں ’شکتی‘ سے مراد ایسی قوت سے تھا جس سے ملک کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ وزیراعظم مودی نے اس موضوع پر راہل گاندھی کو گھیرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ ’شکتی‘ سے لڑنے کی بات کرتے ہیں لیکن میرے لئے ہر ماں بیٹی شکتی کی روپ ہیں ۔ خواتین رائے دہندگان کو لبھانے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ’’ میں ان کیلئے اپنی جان کی بازی لگا دوں گا۔ ‘‘ انہیں ایسا لگا تھا کہ ان کا صرف اتنا کہہ دینا ہی کافی ہوگا، جس کی وجہ سے ساری خواتین ووٹر اُن کی پارٹی پر اعتماد کرلیں گی اور لوک سبھا الیکشن میں ان کا بیڑا پار ہوجائے گا۔ اسلئے انہوں نے ایک قدم اور آگے بڑھتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’’ لوک سبھا انتخاب میں اصل جنگ ’شکتی کو تباہ کرنے والوں ‘ اور ’شکتی کی پوجا کرنے‘ والوں کے درمیان ہوگا۔ ‘‘ ایسا لگ رہا ہے کہ ان کا یہ بیان اب ان پر بھاری پڑنے والا ہے۔ 
ان کے اس بیان پر کانگریس کی خاتون لیڈروں نے انہیں آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہیں کھٹوعہ، اناؤ، ہاتھرس، خاتون پہلوانوں اور منی پور میں خواتین کی حالت زار یاد دلائی ہے۔ اس تعلق سے سوشل میڈیا پر عوام بھی وزیراعظم سے سوال کر رہے ہیں ۔ کانگریس کی خاتون لیڈروں نے اپنے ویڈیو پیغامات کے ذریعہ وزیراعظم مودی کی ’ناری شکتی‘ کے دعوے کا پردہ فاش کرنےکی کوشش کی ہے اور عوام کو یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ ان کے قول و فعل میں کتنا زیادہ فرق ہے۔ 
 راجیہ سبھا رکن رینوکا چودھری نے اس معاملے میں وزیراعظم مودی کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے وہ پرانی باتیں یاد دلائیں جب انھوں نے پارلیمنٹ میں ’سوپرنکھا‘ کا تذکرہ کیا تھا۔ رینوکا نے ایک ویڈیو میں اپنے اوپر مودی کے تبصرہ کا ذکر کیا اور کہا کہ کیا یہی ماں ، بیٹی کا احترام ہے؟ کانگریس نے یہ ویڈیو اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر پوسٹ کیا ہے جس کے ساتھ لکھا گیا ہے ’’بی جے پی کون سی اخلاقیات کی بات کر رہی ہے؟ منی پور میں جو خواتین کے ساتھ ہوا، اس پر پی ایم مودی کچھ نہیں بولے۔ میڈل جیتنے والی ہریانہ کی بیٹیوں کیلئے بھی انھوں نے کچھ نہیں کیا۔ ‘‘
 راجیہ سبھا رکن رجنی پاٹل نے بھی ’شکتی‘ تنازع پر اپنا شدید رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’’راہل گاندھی جی کی تقریر پر بی جے پی سوال اٹھا رہی ہے۔ اس سے صاف ہے کہ بی جے پی گھبرائی ہوئی ہے۔ جب خاتون پہلوان اپنے حق کیلئے دھرنے پر بیٹھی تھیں تو انھیں گھسیٹ کر لے جایا گیا۔ جب اناؤ، ہاتھرس اور کانپور میں بیٹیوں کی آبروریزی ہوئی تب بھی بی جے پی کے لوگ کچھ نہیں بولے اور لوگوں کی آواز دبانے کی کوشش کی۔ یہ سچ اور جھوٹ کی لڑائی ہے جس میں جیت ہمیشہ سچ کی ہوتی ہے۔ ‘‘
 مہیلا کانگریس صدر الکا لامبا نے بھی مودی کے ذریعہ ’ماں ، بیٹی کیلئے جان کی بازی لگا دینے‘ والے بیان پر حیرانی ظاہر کی ہے۔ ان کا تقریباً ڈھائی منٹ پر مشتمل ایک ویڈیو منظر عام پر آیا ہے جس میں وہ وزیراعظم مودی کو خواتین پر ہوئے کئی مظالم کی یاد دلاتی ہوئی نظر آ رہی ہیں اور یہ بھی بتا رہی ہیں کہ کس طرح اس میں ظالموں کا دفاع کیا گیا۔ الکا لامبا نے کہا کہ ’’وزیراعظم مودی کا کہنا ہے کہ کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں ’شکتی‘ کو ختم کرنے کی بات کہی ہے۔ ملک کی ہر خاتون ’شکتی‘ ہے، لیکن آج ملک میں ’شکتی‘ کے خلاف کوئی ہے تو وہ آر ایس ایس، بی جے پی اور خود پی ایم مودی ہیں۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’بی جے پی نے ’بیٹی بچاؤ‘ کا نعرہ دیا تھا لیکن مودی جرائم پیشوں کو بچانے میں مصروف رہے۔ مودی جی... آپ ملک کو گمراہ کرنا بند کیجئے۔ ہمیں معلوم ہے آپ راہل گاندھی جی کے بیان سے بوکھلائے ہوئے ہیں ، لیکن گھبرائیے مت، کیونکہ آج ملک کی ’شکتیاں ‘ آپ کو پہچان چکی ہیں۔ ‘‘
 ۳؍ منٹ کا ایک ویڈیو کانگریس کی سینئر خاتون لیڈر سپریہ شرینیت نے بھی جاری کی ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے لکھا ہے کہ ’’منی پور سے لے کر ہاتھرس، کانپور اور دہلی تک ’شکتی‘ کا استحصال کرنے والوں کو بچانے والی بی جے پی ’شکتی‘ پر بولنے لائق نہیں ہے۔ ملک میں ہر گھنٹے۴؍ عصمت دریاں ہو رہی ہیں ۔ کچھ نہیں تو ’شکتی کی شکل‘ ہی سے ڈریئے۔ ‘‘
 قابل ذکر ہے کہ کانگریس اپنے سوشل میڈیا ہینڈل سے لگاتار اس معاملے میں مودی پر حملہ کر رہی ہے۔ ایک تصویر بھی کانگریس کے ’ایکس‘ ہینڈل سے شیئر کی گئی ہے جس میں خاتون پہلوان ونیش پھوگاٹ کی زار و قطار روتی ہوئی تصویر کے سامنے پی ایم مودی خاموش کھڑے ہیں ۔ اس پوسٹ کے ساتھ مودی کے بیان میں تھوڑی سی ترمیم کے ساتھ لکھا گیا ہے کہ ’’میں آبروریزی کرنے والوں کو بچانے کیلئے جان کی بازی لگا دوں گا۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK