ایچ ایس بی سی اور ایس اینڈ پی گلوبل کے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ مئی ۲۰۲۵ء میں ہندوستان کے سروس سیکٹر کی نمو مسلسل۴۶؍ویں مہینے تک جاری رہی۔
EPAPER
Updated: June 05, 2025, 10:50 AM IST | Agency | Mumbai
ایچ ایس بی سی اور ایس اینڈ پی گلوبل کے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ مئی ۲۰۲۵ء میں ہندوستان کے سروس سیکٹر کی نمو مسلسل۴۶؍ویں مہینے تک جاری رہی۔
مئی ۲۰۲۵ء میں ہندوستان کے سروس سیکٹر میں بھی زبردست ترقی ہوئی ہے۔ نجی سروے تنظیم ایچ ایس بی سی اور ایس اینڈ پی گلوبل کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سروسیز پرچیزنگ منیجرس انڈیکس(پی ایم آئی ) مئی میں بڑھ کر ۸ء۵۸؍ ہو گیا، جو اپریل میں ۷ء۵۸؍ تھا۔ اس رپورٹ سے واضح ہوتا ہے کہ ملک کی سروس انڈسٹری مسلسل ۴۶؍ویں مہینے ترقی کی راہ پر گامزن ہے کیونکہ پی ایم آئی کا۵۰؍ سے اوپر ہونا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ شعبہ پھیل رہا ہے۔
بیرون ملک سے زبردست مانگ
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مئی میں ہندوستانی کمپنیوں کی بین الاقوامی سطح پر بہت مضبوط مانگ دیکھی گئی۔ یہ غیر ملکی مانگ گزشتہ ۱۹؍برسوں میں دوسری تیز ترین تھی۔ صرف مئی اور جون ۲۰۲۴ء میں آرڈر میں تیزی سے اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ کمپنیوں نے اطلاع دی کہ انہیں ایشیا، یورپ اور شمالی امریکہ جیسے خطوں سے بڑے پیمانے پر آرڈر موصول ہوئے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی سطح پر ہندوستانی خدمات کی قبولیت اور مانگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
سروے کے مطابق کمپنیوں نے مئی میں بڑے پیمانے پر تقرریاں کیں۔ تقریباً ۱۶؍ فیصد کمپنیوں نے کہا کہ انہوں نے عملہ بڑھایا جبکہ صرف ایک فیصد نے ملازمین کی تعداد کم کی۔ اس کا اثر یہ ہوا کہ اس سروے کی تاریخ میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی شرح بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ یعنی سروس سیکٹر میں ملازمت کے مواقع تیزی سے بڑھ رہے ہیں تاہم نئی تقرری، اوور ٹائم ادائیگیوں اور خام مال (جیسے خوردنی تیل، گوشت اور دیگر اجزاء) کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے کمپنیوں کی لاگت میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
ڈیمانڈ مضبوط رہی
سروے میں کہا گیا ہے کہ نئے سیلز اور کلائنٹس کے ساتھ ساتھ پرانے صارفین کی جانب سے بھی بار بار آرڈر آنے لگے ہیں۔ کمپنیوں نے اشتہارات، بہتر خدمات اور صارفین کے ساتھ اعتماد کو سیلز میں اضافے کی اہم وجوہات قرار دیا۔۔