Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’پولیس کو زعفرانی یا ہرا رنگ اختیار نہیں کرنا چاہئے‘‘

Updated: August 21, 2025, 10:59 PM IST | Pune

سابق آئی پی ایس افسر میرا بورونکرکا الزام ’’ سیاسی مداخلت کے سبب بم دھماکہ متاثرین اور نریندر دابھولکر کے اہل خانہ کو انصاف نہیں ملا‘ ‘

Former Pune Police Commissioner Meera Boronkar (file photo)
پونے کی سابق پولیس کمشنر میرا بورونکر( فائل فوٹو)

 سابق آئی پی ایس افسرمیرا بورونکر کا کہنا ہے کہ سیاسی مداخلت کے سبب  مالیگائوں بم دھماکہ کے متاثرین، ٹرین بم دھماکہ  کے متاثرین  ساتھ ہی   نریندر دابھولکر  کے اہل خانہ کو انصاف نہیں مل سکا۔ انہوں نے  کہا کہ خاکی ( پولیس) کو زعفرانی، سفید یا ہرا رنگ اختیار کرنا خطرناک ہو سکتا ہے۔  پونے کی سابق پولیس کمشنر نے ایک واقعہ بھی سنایا کہ پونے میں تشدد کرنے والے ملزمین کے خلاف تمام ثبوت ہونے کے  باوجو د نیلم گورے اور ملند نارویکر نے انہیں دھمکایا تھا کہ اگر ملزمین کے خلاف کوئی کارروائی کی تو آپ کو ممبئی کا پولیس کمشنر نہیں بنایا جائے گا۔ 
 میرا بورونکر جمعرات کو پونے میں نریندر دابھولکر کے ۱۲؍ ویں یوم وفات کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہی تھیں۔ اس تقریب میں ۵؍ کتابوں کا اجراء ہوا۔ یہ اجرا میرا بورونکر کے علاوہ  شرد باوسکر (پروفیسر) اور پربھاکر ناناوتی (سرجن) کے ہاتھوں عمل میں آیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے میرا بورونکر نے کہا ’’مالیگائوں بم دھماکے کی تفتیش کے دوران اس وقت کے مہاراشٹر اے ٹی ایس چیف ہیمنت کرکرے سابق آئی پی ایس افسر جولین روبیرو کو بتایا تھا کہ  ان کے اوپر دہلی کے سیاسی جغادریوں کا دبائو ہے۔ اسی طرح سرکاری وکیل روہنی سالیان  نے کہا تھا کہ ان کے اوپر این آئی اے نے ملزمین کے خلاف کمزور کیس بنانے کا دبائو ڈالا تھا۔‘‘ انہوں نے کہا ’’ اسی طرح نریندر دابھولکر کے قتل کے مقدمے میں عدالت نے ۲؍ ملزمین کو سزا سناتے ہوئے خود اس بات پرتشویش کا اظہار کیا تھاکہ اس قتل کے پیچھے اصل سازش کس کی ہے تفتیشی ایجنسی اسے  ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ‘‘    
 میرا بورونکر نے زور دے کر کہا کہ ’ صرف سیاسی مداخلت کے سبب اتنے حساس معاملات میں مجرموں کو سزا نہیں ہو پائی اور متاثرین کوانصاف نہیں ملا سکا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ گووند پانسرے،  ایم ایم کلبرگی اور گوری لنکیش قتل معاملے میں چارج شیٹ داخل کرنے کا کام اب تک جاری ہے۔ کیا اس ناکارکردگی اور مسلسل تاخیر کو آپ انصاف کہیں گے؟ ‘‘   
 انہوں نے سیاسی دبائو کے تعلق سے خود اپنا ایک واقعہ سنایا کہ جب وہ پونے کی پولیس کمشنر تھیں تو   پولیس نے نیلم گورے(  ودھان پریشد کی موجودہ چیئرپرسن ) اور ملند نارویکر (ادھو ٹھاکرے کے پی اے)  آپس میں پونے میں تشدد برپا کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔ اس ٹیپ کی تصدیق کرنے کے بعد میں نے جوائنٹ کمشنر کو حکم دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان دونوں کے خلاف ایف آئی آر درج ہو۔ ہم نے چارج شیٹ بھی تیار کی لیکن حکومت نے اس کیس کو واپس لے لیا۔ 
 ’میڈم کمشنر‘ جیسی کتاب ( اپنی سوانح حیات) لکھ کر کئی اہم راز فاش کرنے والی میرا بورونکر نے پولیس والوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ’’ ایک پولیس والے کا اعتقاد صرف آئین ہند پر ہو نا چاہئے۔ اس حق ہے کہ وہ گیتا بھی پڑھے، بائبل پڑھے، گرونتھ صاحب پڑھے یا پھر قرآن شریف پڑھے لیکن یہ ساری چیزیں وہ اپنے گھر پر پڑھ سکتا ہے۔ دفتر میں نہیں ۔ خاکی کو کبھی زعفرانی ، سفید ، یا ہرا بننے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے کیونکہ بہت خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ ‘‘   خاتون افسر نےکہا کہ ’’ میں جب اس پروگرام میں آنے کی تیار کر رہی تھی تو مجھے کئی ای میل اور فون موصول ہوئے جس میں کہا گیا کہ  میں اس شرکت نہ کروں ورنہ سنگین نتائج بھگتنے ہوں گے۔‘‘ 

pune Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK