• Wed, 24 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

بہار میں سڑک سے عدالت تک سیاست تیز

Updated: September 24, 2025, 2:57 PM IST | Asfar Afridi | Patna

ریاستی وزیراشوک چودھری نے الزامات کی صفائی کے بجائے پرشانت کشور کو قانونی نوٹس بھیجا، تحریری اور اعلانیہ معافی مانگنے کا مطا لبہ بھی کیا۔

Prashant Kishor has created a stir in Bihar politics. Photo: INN
پرشانت کشور نے بہار کی سیاست میں ایک ہلچل پیدا کردی ہے۔ تصویر: آئی این این

کرائم ، کرپشن اور کمیونلزم سے سمجھوتہ ’نہیں ‘ کرنے والے وزیراعلیٰ نتیش کمار کی حکومت میں محکمۂ دیہی امور کے وزیر اور جنتادل (یونائیٹڈ) لیڈر اشوک چودھری نے جن سوراج پارٹی کے لیڈر پرشانت کشور کے الزامات کی ثبوتوں کے ساتھ تردید کرنے کے بجائے انہیں ۱۰۰؍کروڑ کا ہتک عزت کا قانونی نوٹس بھیج دیا ہے۔ ایڈوکیٹ کمار انجانیا شانو کے ذریعے بھیجے گئے اس نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پرشانت کشور نے بے بنیاد اور گمراہ کن الزامات لگائے ہیں جس سے دیہی امور کے وزیراور جے ڈی یو کے قومی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر اشوک چودھری کو بہت صدمہ پہنچا ہے۔ ان کی شبیہ کو بگاڑنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اسلئے  پرشانت کشور بغیر کسی شرط کے تحریری طور پر اور پریس کانفرنس کرکے زبانی طور سے اعلانیہ معافی مانگیں ورنہ ان کے خلاف ہتک عزت کا ۱۰۰؍کروڑ روپے کا فوجداری اور سول مقدمہ دائر کیا جائے گا۔
 اس سلسلے میں میڈیا کو جاری بیان میں ڈاکٹر اشوک چودھری نے کہا کہ عدالت سے بلاوا آنے سے گھبرائے پرشانت کشور ان کے اور ان کے گھر کے دیگر افراد کے خلاف گمراہ کن اور بے بنیاد الزامات لگانے لگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی ہتک عزت کا نوٹس بھیجا تھا جس کے بعد عدالت نے پرشانت کشور کو ۱۷؍اکتوبر کو حاضر ہونے کا فرمان جاری کیا ہے۔
 قابل ذکر ہے کہ پرشانت کشور نے ۱۹؍ستمبر کو  پریس کانفرنس کرکے ایک ساتھ بی جےپی کے تین بڑے لیڈر نائب وزیراعلیٰ سمراٹ چودھری ، وزیر صحت اور بی جےپی کے سابق ریاستی صدر منگل پانڈے اور مغربی چمپارن سے لوک سبھا رکن ڈاکٹر سنجے جیسوال کے ساتھ ہی جے ڈی یو لیڈر اور نتیش حکومت میں وزیرڈاکٹر اشوک چودھری پر بدعنوانی اور فریب دہی کے سنگین الزامات عائدکئے تھے۔ پرشانت کشور نے سمراٹ چودھری کو نام بدلنے کا ماہر قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ کانگریس لیڈر سدانند سنگھ کے قتل معاملے میں ملزم ہیں اور جعلی عمر سرٹیفکیٹ بنواکر جیل سے نکلے ہیں۔انہوں نے سمراٹ چودھری پر انتخابی حلف نامہ میں عمر اور ڈگری کی غلط معلومات دینے کا بھی الزام لگایا تھا۔
 پرشانت کشور نے اشوک چودھری پر بے نامی زمین خرید کر اپنی بیٹی اور سمستی پور سے ایل جے پی (رام ولاس) کی ایم پی شامبھوی چودھری کو  زمین دینے کا الزام لگانے کے ساتھ ہی کہا کہ جے ڈی یو لیڈر نے پچھلے دو سال میں ۲۰۰؍کروڑ کی جائیداد حاصل کی ہے۔ انہوں نے  سنجے جیسوال اور اس سے پہلے بی جےپی کے ریاستی صدر ڈاکٹر دلیپ جیسوال پر بھی سنگین الزامات لگائے ہیں۔
 پرشانت کشور کے ذریعے جے ڈی یو اور بی جےپی لیڈروں پر الزامات کی جھڑی لگائے جانے کے بعد ان پارٹیوں کے اندر ہی گھمسان چھڑ گیا ہے۔ جے ڈی یو کے چیف ریاستی ترجمان اور قانون ساز کونسل کے رکن نیرج کمار نے متعدد بار میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جن پر الزامات لگے ہیں ، انہیں عوامی طور سے ثبوتوں کے ساتھ ان کی تردید کرنی چاہئے ، وضاحت دینی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی اور ہمارے نیتا کی شبیہ متاثر ہو، یہ برداشت نہیں کیا جائے گا۔ نیرج کمار نے ۲۰۱۷ء میں نائب وزیراعلیٰ تیجسوی یادو کے خلاف لگے الزامات کی یاد دلاتے ہوئے کہا کہ اس وقت بھی ہم نے یہی کہا تھا کہ الزاما ت کے سلسلے میں عوامی طور پر وضاحت دیں۔ اس کے بعد جو کچھ ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔ نیرج کمار نے ایک ساتھ اپنی پارٹی کے لیڈر اشوک چودھری اور سمراٹ چودھری سمیت بی جےپی کے کئی لیڈروں کو کٹہرے میں کھڑا کردیا۔ اسی طرح بی جےپی میں بھی اپنی پارٹی کے ’ملزم‘ لیڈروں کے خلاف کھل کر آواز اٹھ رہی ہے۔
 بی جے پی لیڈر اور سابق مرکزی وزیرآرکے سنگھ نے واضح الفاظ میں کہا کہ جن پر الزامات لگے ہیں انہیں عوام کے سامنے آکر ان الزامات کی تردید کرنی چاہئے۔ اگر سمراٹ چودھری پر الزام ہے کہ انہوں نے ساتویں بھی پاس نہیں کیا ہے تو سچائی بتادیں۔ اگر میٹرک کیا ہے یا کوئی اور ڈگری ہے تو دکھادیں۔ قتل کا الزام ہے تو اس کے بارے میں بات واضح کردیں۔ اس سلسلے میں بی جےپی کے متعدد ترجمانوں سے بات کرنے کی کوشش کی گئی لیکن کسی سے رابطہ نہیں ہوسکا۔ ایک ترجمان نے فون اٹھایا اور پوچھا کہ بتائیں کیا حکم ہے، لیکن جیسے ہی ان سے سوال کیا گیا تو کہنے لگے کہ میں ایک پروگرام میں ہوں، بعد میں بات کرتاہوں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK