۱۱؍ میں سے ۹؍ سیٹیں بی جے پی اتحاد کو مل سکتی ہیں لیکن اگر کراس ووٹنگ ہوئی تو مہاوکاس اگھاڑی کو ایک زائد سیٹ ملنے کی امید ہے۔
EPAPER
Updated: July 11, 2024, 9:16 AM IST | Mumbai
۱۱؍ میں سے ۹؍ سیٹیں بی جے پی اتحاد کو مل سکتی ہیں لیکن اگر کراس ووٹنگ ہوئی تو مہاوکاس اگھاڑی کو ایک زائد سیٹ ملنے کی امید ہے۔
مہاراشٹر میں ممکنہ طور پر اکتوبر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل سیمی فائنل قرار دئیے گئے ایم ایل سی الیکشن کے لئے کل یعنی ۱۲؍ جولائی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس مرتبہ ۱۱؍ سیٹوں کیلئے ۱۲؍ امیدوار ہیں۔ ایسے میں مہاراشٹر کی ودھان پریشد کی یہ جنگ دلچسپ ہونے جارہی ہے۔ ہر چند کہ اس جنگ میں مہایوتی کا پلڑا بھاری ہے اور ۱۱؍ میں سے ۹؍ سیٹیں ملنے کاقوی امکان ہے جس میں سے کم سے کم ۴؍ سیٹیں بی جے پی کی ہوں گی لیکن اگر یہاں کراس ووٹنگ ہوئی تو مہا وکاس اگھاڑی کو فائدہ مل سکتا ہے اور اسےایک سیٹ زائد ملنے کا امکان پیدا ہو جائے گا۔ اگھاڑی کے لیڈران اسی کوشش میں مصروف ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ہندوستان: یوکرین معاملے پر روس کے ساتھ اختلاف غیرحقیقی
واضح رہے کہ ایک ایم ایل سی منتخب کرنے کے لئے ۲۳؍ ووٹ درکار ہوتے ہیں ۔ اس لحاظ سے بی جے پی اپنے دم پر ۴؍ امیدواروں کو منتخب کروالے گی لیکن اس کے بعد ہی سارا کھیل شروع ہو گا کیوں کہ کانگریس کے پاس ۳۷؍ ووٹ ہیں اور اس کے ذریعے اپنا ایک امیدوار منتخب کروانے کے بعد اس کے پاس ۱۴؍ زائد ووٹ بچیں گے جو ممکنہ طور پر وہ شرد پوار کی این سی پی یا ادھو ٹھاکرے کی شیو سینا کو منتقل کردے گی۔ بی جے پی کی کوشش ہے کہ کانگریس کے کچھ اراکین سے کراس ووٹ کروالے اور یہی کوشش کانگریس اور شیو سینا بھی کررہے ہیںکہ این سی پی (اجیت) یا شیو سینا (شندے )کے کچھ اراکین سے کراس ووٹنگ کروالیں۔ اس سے دونوں ہی پارٹیوں کو زائد سیٹیں ملنے کا امکان پیداہو جائے گا۔ اب اپنی کوششوں میں کون کامیاب ہوتا ہے اس بارے میں ۱۲؍ جولائی یعنی جمعہ کی کی شام میں ہی معلوم ہو سکے گا کیوں کہ ایم ایل سی الیکشن کے نتائج ووٹنگ مکمل ہونے کے فوراً بعد جاری کردئیے جائیں گے۔