Inquilab Logo Happiest Places to Work

کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کا انتقال، عیسائی دُنیا سوگوار

Updated: April 22, 2025, 12:58 PM IST | Rome

۲۰۱۳ء میں انتخاب کے بعد ۱۲؍ سال تک پاپائے اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں،ا نتقال سے ایک روز قبل اتوار کو اپنے آخری پیغام میں غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ دہرایا تھا۔

Pope Francis. Photo: INN.
پوپ فرانسس۔ تصویر: آئی این این۔

کیتھولک عیسائیوں کےمذہبی پیشوا پوپ فرانسس۸۸؍ سال کی عمر میں پیر کو صبح  ۷؍ بجکر ۳۵؍ منٹ پر  انتقال کرگئے۔وہ اس عہدے پر رہنے والے تاریخ کے دوسرے معمر ترین پوپ تھے۔
  ویٹی کن  سٹی کی جانب سے ٹیلی گرام چینل پر شائع ہونے والے بیان میں کارڈینل کیون فیرل نے کہا کہ’’ روم کے بشپ فرانسس آج(پیر کو) صبح۷؍بج کر۳۵؍منٹ پر خدا کے حضور پیش ہو گئے۔‘‘ ایسٹر سنڈے کے موقع پر اپنے آخری عوامی خطاب میں پوپ فرانسس نے اپنے ایک معاون کی جانب سے پڑھے گئے پیغام میں غزہ میں فوری جنگ بندی کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا تھا۔اس موقع پر وہ سینٹ پیٹرز بیسلیکا کی مرکزی بالکونی میں مختصر حاضری کے دوران نظر آئے تھے۔
 وہ لاطینی امریکہ سے تعلق رکھنے والے پہلے پوپ اور کیتھولک چرچ کے سربراہ بننے والے پہلے یسوعی (جیسوٹ) تھے۔ ان سے پہلے کبھی کسی چرچ کے  لیڈرنے اپنے لیے فرانسس کا نام منتخب نہیں کیا تھا۔ انہوں نے یہ نام اطالوی شہر آسیزی کے سینٹ فرانسس کو یاد کرتے ہوئے رکھا، جنہیں ماحولیات اور جانوروں کے سرپرست سینٹ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔جارج ماریو برگوگلیو کو ۱۳؍ مارچ۲۰۱۳ءکو پوپ منتخب کیا گیا تھا  جس نے چرچ پر نظر رکھنے والے بہت سے لوگوں کو حیران کر دیا تھا، جنہوں نے ارجنٹائن کے اس مذہبی قائد کو ایک بیرونی شخص کے طور پر دیکھا تھا۔انہوں نے سادگی کواپنے کردار کا حصہ بنا کر پیش کرنے کی کوشش کی اور اپنے پیشروؤں کے زیر استعمال اپوسٹولیک محل میں پوپ کے  اپارٹمنٹس  میں منتقل نہیں ہوئے بلکہ ویٹی کن کے گیسٹ ہاؤس میں ۲؍کمروں میں پوپ کے دفتر(آفس) کے قریب قیام کیا۔  

 وہ ملازمین اور مہمانوں کے ساتھ ایک سادہ بوفے میں کھانا کھاتے جو ان کی زندگی میں سادگی کی اہمیت کا مظہر تھا۔ پاپائے اعظم کے طور پر اپنے انتخاب کے موقع پر کی گئی تقریر میں انہوں نے  چرچ میں’’زیادہ آزادی ٔ اظہار‘‘کی وکالت کی اور کہا کہ کیتھولک چرچ کو صرف اپنے ہی ارد گرد نہیں گھومنا چاہیے۔ انہوں نے بار بار عالمگیریت اور سرمایہ داری پر تنقید کی اور ہمیشہ غریبوں اور گلوبل ساؤتھ کی وکالت کرتے رہے۔ اپنی آخری طویل علالت پرنمونیا کے باعث ۵؍ہفتوں تک اسپتال میں رہنے سے قبل پوپ فرانسس غزہ میں اسرائیل کی فوجی مہم پر تنقید کرتے رہے اور جنوری میں جاری کئے گئے اپنے بیان میں فلسطینی علاقے میں انسانی صورتحال کو ’’انتہائی سنگین اور شرمناک‘‘ قرار دیا تھا۔ ایسٹر کے پیغام میں پوپ نے کہا کہ ’’غزہ کی صورتحال ڈرامائی اور افسوسناک ہے۔‘‘ انہوں نے اپنے متعدد غیر ملکی دوروں میں بڑی تعداد میں لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کیا، کیوں کہ انہوں نے تارکین وطن جیسے پسماندہ لوگوں کا ساتھ دیتے ہوئے بین المذاہب مکالمے اور امن کی وکالت کی۔ ان کے انتقال پر پوری عیسائی دنیا میں سوگ کی لہر دوڑ گئی ہے

 نئے پوپ کا انتخاب کیسے ہوگا
 پوپ فرانسس کے انتقال کے بعد ان کے جانشین کا انتخاب دنیا بھر میں موجود کیتھولک چرچ کے سینئر اہلکار کارڈینلس’ ’پیپل کونکلیو‘‘  میں کریں  گے جو مخصوص قسم کا الیکشن  ہوتاہے۔ یہ ۱۵؍ سے ۲۰؍ دن چلتا ہے۔ اس الیکشن میں کیتھولک چرچ کے اعلیٰ مذہبی رہنما کارڈینلس ہی ووٹ دے سکتے ہیں جنہیں دنیا بھر سے ویٹی کن بلایا جائےگا۔ اس وقت دنیا بھر میں  ۱۳۸؍  کارڈینلس ہیں جو نئے پوپ کے انتخاب کیلئے اہل ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK