مرکزی وزیر نے ٹیلی کام کمپنیوں کے ساتھ مشاورتی کمیٹی کی دوسری میٹنگ میں ان سے ۶؍جی ترقی میں قیادت کا مطالبہ کیا۔
EPAPER
Updated: August 26, 2024, 10:54 AM IST | New Delhi
مرکزی وزیر نے ٹیلی کام کمپنیوں کے ساتھ مشاورتی کمیٹی کی دوسری میٹنگ میں ان سے ۶؍جی ترقی میں قیادت کا مطالبہ کیا۔
ٹیلی کام کے وزیر جیوتی رادتیہ سندھیا نے ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والوں کے ساتھ مشاورتی کمیٹی کی دوسری میٹنگ میں ان سے ۶؍جی ٹیکنالوجی کی ترقی میں قیادت کرنے کا مطالبہ کیا۔ میٹنگ میں موجود ذرائع کے مطابق ٹیلی کام کمپنیوں نے کسی بھی علاقے میں لائسنس پرمیٹ کو آسان بنانے، بجلی کے نرخوں کو معقول بنانے اور چارجیز میں کمی کے اپنے پرانے مطالبات کو دُہرایا۔ سندھیا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس ` پر ایک پوسٹ میں کہاکہ ’’ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والوں کے مشاورتی گروپ کے ساتھ ایک نتیجہ خیز میٹنگ ہوئی۔ خدمات کے معیار، ہندوستان کے ۶؍جی وژن اور ہمارے شعبے کو ترقی کی نئی بلندیوں تک لے جانے کیلئے تحقیق اور ترقی کو فروغ دینے سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
میٹنگ میں وزیر مملکت برائے مواصلات پیمسانی چندر شیکھر، ٹیلی کام سکریٹری نیرج متل، ڈیجیٹل کمیونیکیشن کمیشن کے رکن (فنانس) منیش سنہا اور محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن کے دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔ ریلائنس جیو کے منیجنگ ڈائریکٹر پنکج پوار، ووڈافون آئیڈیا کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) اکشے موندرا، بی ایس این ایل کے چیئرمین اور منیجنگ ڈائریکٹر رابرٹ جے روی، تیجس نیٹ ورکس کے چیئرمین این جی سبرامنیم اور سی او اے آئی کے ڈائریکٹر جنرل ایس پی کوچر نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔ صنعت کے ذرائع نے بتایا کہ اوور دی ٹاپ (او ٹی ٹی ) کاروباروں سے متعلق مسائل جیسے کہ انہیں لائسنسنگ نظام کے تحت لانا، بڑی موبائل ایپلیکیشنز پر مناسب استعمال کے چارجیز عائد کرنا میٹنگ میں زیر بحث نہیں آیا۔
ٹی ایس پی پر پہلے ایس اے سی کے دوران کچھ زیادہ توجہ والے شعبوں کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔ میٹنگ میں بین الاقوامی معیارات اور انٹلیکچوئل پراپرٹی اینڈ اسٹینڈرڈ ایسنشل پیٹنٹ میں ہندوستان کے حصے اور ٹیلی کام اور ٹیلی کام خدمات کے معیار میں کنیکٹیویٹی فرق کے بارے میں بات چیت ہوئی۔ سندھیا نے ایس اے سی کے اراکین سے کہا کہ وہ زیر بحث اہداف کو حاصل کرنے کیلئے ایک اہم راستے اور اس کے حصول میں حکومت سمیت مختلف اسٹیک ہولڈرس کیلئے کردار کی وضاحت کریں۔ انہوں نے ٹی ایس پیز پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کیلئے تمام ضروری اقدامات كریں کہ جن سے شہریوں کو ٹیلی کام کی بہتر معیار کی خدمات حاصل ہوں۔