Inquilab Logo

مصنوعی ذہانت نے زندگی آسان بنا دی ہے لیکن ڈیپ فیک معاشرے کیلئے خطرہ ہے: صدر جمہوریہ دروپدی مرمو

Updated: December 02, 2023, 4:49 PM IST | New Delhi

صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے آج راشٹرسنت توکادوجی مہاراج ناگپور یونیورسٹی کے ۱۱۱؍ ویں کنوکیشن پروگرام میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مصنوعی ذہانت نے لوگوں کی زندگی آسان بنا دی ہے لیکن ڈیپ فیک کیلئے اس کا استعمال معاشرے کیلئے خطرہ بن گیا ہے۔ طلبہ کو ملک کا سرمایہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک کا مسقبل طلبہ کے کندھوں پر ہے انہیں ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرنا چاہئے۔

During the Draupadi Marmu ceremony. Photo: PTI
دروپدی مرمو تقریب کے دوران۔ تصویر: پی ٹی آئی

 صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے راشٹرسنت توکادوجی مہاراج ناگپور یونیورسٹی کے ۱۱۱؍ ویں کنوکیشن پروگرام میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مصنوعی ذہانت کے استعمال نے لوگوں کی زندگی کو آسان بنا دیا ہے لیکن ڈیپ فیک کیلئے اس کا استعمال معاشرے کیلئے خطرہ ہے۔ ٹیکنالوجی کا مثبت استعمال سماج کیلئے فائدہ مند ہوگا لیکن اس کا غلط استعمال انسانیت کو متاثر کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم میں سرمایہ کاری کرنا ملک کی ترقی کیلئے سب سے اہم سرمایہ کاری ہے۔ ٹیکنالوجی کے استعمال پر انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی اکثریت ٹیکنالوجی اوراس کے استعمال سے اچھی طرح  واقف ہے۔ جس طرح ہر چیز کے مثبت اور منفی ہوتے ہیں، ٹیکنالوجی کا بھی یہی معاملہ ہے۔ اگر اس کا مثبت استعمال کیا گیا تو یہ سماج اورملک کیلئے فائدہ مند ثابت ہوگا لیکن اگر اس کا غلط استعمال کیا گیاتو وہ انسانیت پر بری طرح اثر انداز ہو گا۔
مرمو نے مصنوعی ذہانت کے استعمال کے تعلق سے کہا کہ آج مصنوعی ذہانت کے استعمال نے ہماری زندگیوں کو آسان بنا دیا ہے لیکن ڈیپ فیک کیلئے ٹیکنالوجی کا استعمال معاشرے کیلئے خطرہ بن گیا ہے۔ اس حوالے سے بہتر تعلیم ہی ہمیں درست راستہ دکھا سکتی ہے۔
خیال رہے کہ ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کے میدان میں اہم مسئلہ بن گیا ہے۔ پچھلے ماہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ڈیپ فیک کے بڑھتے مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے کہا تھا کہ مصنوعی ذہانت کے استعمال سے بنائے گئے ڈیپ فیک کانٹینٹ بڑی پریشانی بن سکتے ہیں۔ انہوں نے میڈیا سے اپیل کی تھی کہ وہ ڈیپ فیک کے تعلق سے آگاہی پھیلائیں اور لوگوں کو اس کی تعلیم دینے کی  کوشش کریں۔
مرمو نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ڈگری حاصل کرنے والے طلبہ میں زیادہ تعداد لڑکیوں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً ۴؍ لاکھ طلبہ آر ٹی ایم این یو یا اس سے متعلقہ کالجوں سے تعلیم حاصل کر رہے ہیں اورتمام طلبہ میں ۴۰؍ فیصد لڑکیاں شامل ہیں جو واقعی اطمینان بخش بات ہے۔
انہوں نے طلبہ سے کہا کہ انہیں ٹیکنالوجی کے میدان میں مسلسل ہونے والی تبدیلیوں کے تعلق سے آگاہ رہنا چاہئے۔طلبہ کو ہمیشہ متجسس ہوناچاہئے اور زندگی بھر سیکھنے کا عمل جاری رکھنا چاہئے۔
مرمو کے مطابق نئی تعلیم پالیسی ۲۰۲۲ء کا مقصد ایسی تعلیمی پالیسی تیار کرنا ہے جس میں ہندوستانی اقدار اوراخلاقیات ہوں۔ یہ پالیسی طلبہ کو اعلیٰ سطحی تعلیم فراہم کرے گی اور ہندوستان کو گلوبل نالج پاور کے طور پر ابھرنے میں مدد کرے گی۔انہوں نے اختراع اور ریسرچ کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ طلبہ کو ملک کا سرمایہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کا مستقبل طلبہ کے کندھوں پر ہےاورامید ظاہر کی کہ طلبہ ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے۔
مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس ،جو تقریب میں موجود تھے، نے کہا کہ ملک کی ترقی میں یونیورسٹیوں کا کلیدی کردار ہے۔ یونیورسٹیوں کو ہنر مند انسانی وسائل پیدا کرنے میں کلیدی کردار اداکرنا چاہئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK