Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہمیں ہندوستان کو عالمی اختراعات کا مرکز بنانا ہے: وزیر اعظم

Updated: April 30, 2025, 11:21 AM IST | Agency | New Delhi

بھارت منڈپم میںیگم کانکلیوسے خطاب کرتے ہوئے مودی نے یقین کا اظہار کیا کہ یہ تقریب ’ڈیپ ٹیک‘ میں ہندوستان کے کردار کو بڑھانے کی کوششوں کو تقویت دے گی۔

Prime Minister Modi addressing the conclave. Photo: INN
وزیر اعظم مودی کانکلیو سے خطاب کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ حکومت کی کوشش ہے کہ نوجوانوں کو ایسے ہنر سے بااختیار بنایا جائے جو انہیں خود انحصار بنائیں اور ہندوستان کو ایک عالمی اختراعی مرکز کے طور پرمستحکم کریں۔  یہاں بھارت منڈپم میں وائے یو جی ایم (یگم) (یہ سنسکرت لفظ ہےجس کا معنی جوڑا ہوتا ہے) انوویشن سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے منگل کو اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ تقریب ہندوستان کی اختراعی صلاحیتوں اور ’ڈیپ ٹیک‘ میں اس کے کردار کو بڑھانے کی کوششوں کو تقویت دے گی۔ انہوں نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کانپور اور ممبئی میں مصنوعی ذہانت، بائیو سائنسز، بائیو ٹیکنالوجی، صحت اور ادویات پر توجہ مرکوز کرنے والے سپر ہب کے افتتاح کا ذکر کیا۔ انہوں نے ودھوانی انوویشن نیٹ ورک کے آغاز کا بھی ذکر کیا جو نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن کے ساتھ مل کر تحقیق کو آگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔  وزیر اعظم نےوادھوانی فاؤنڈیشن، ٹیکنالوجی اداروں اور ان اقدامات میں شامل تمام اسٹیک ہولڈرز کو مبارکباد دی۔  انہوں نے نجی اور سرکاری شعبوں کے درمیان تعاون کے ذریعے ملک کے تعلیمی نظام میں مثبت تبدیلی لانے میں رومیش وادھوانی کی لگن اور فعال کردار کی بھی خصوصی طور پر تعریف کی۔ 
 وزیراعظم نے کہا کہ کسی بھی قوم کا مستقبل اس کے نوجوانوں پر منحصر ہوتا ہے اور انہیں مستقبل کیلئے تیار کرنے میں تعلیمی نظام اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ۲۱؍ ویں صدی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ہندوستان کے تعلیمی نظام کو جدید بنانے کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی عالمی تعلیمی معیارات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کی گئی ہے۔ انہوں نے قومی نصاب کے فریم ورک، تدریسی مواد اور پہلی سے ساتویں جماعت کیلئے نئی نصابی کتب کی تیاری پر تبصرہ کیا۔
  مودی نے پی ایم ای ودیا اور  دیکشا پلیٹ فارمز کے تحت اے آئی پر مبنی اور قابل توسیع ڈیجیٹل تعلیمی انفراسٹرکچر پلیٹ فارم ’ون نیشن، ون ڈیجیٹل ایجوکیشن انفراسٹرکچر‘ کی تخلیق پر روشنی ڈالی جس سے۳۰؍سے ​​زیادہ ہندوستانی زبانوں اور ۷؍ غیر ملکی زبانوں میں نصابی کتب کی تخلیق ممکن ہو سکے گی۔ 
  مودی نے کہا کہ نیشنل کریڈٹ فریم ورک نے طلبہ کیلئے ایک ساتھ مختلف مضامین کا مطالعہ کرنا آسان بنا دیا ہے، اس طرح جدید تعلیم فراہم کی گئی ہے اور کریئر کے نئے راستے کھل رہے ہیں۔ انہوں نے قومی مقاصد کو حاصل کرنے کیلئے ہندوستان کے تحقیقی ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ہندوستان میں اختراعی ثقافت کی تیز رفتار ترقی کے بارے میں بتایا جس میں ۲۰۱۴ء  میں تقریباً ۴۰؍ سے ۸۰؍ ہزار پیٹنٹ فائل کئے گئے تھے۔ وزیر اعظم نے ریسرچ کلچر اور وَن نیشن، وَن ممبرشپ اقدام کو فروغ دینے کیلئے ۵۰؍ ہزارکروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن کے قیام پر روشنی ڈالی، جس نے عالمی سطح کے طلباء کے لیے اعلیٰ تعلیم تک رسائی کی سہولت فراہم کی ہے۔ 
 وزیراعظم نے ہندوستان میں سائنس اور ٹیکنالوجی کو صحیح سمت میں لے جانے میں وادھوانی فاؤنڈیشن اور وادھوانی اور ان کی ٹیم جیسے اداروں کی کوششوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے  وادھوانی کے سفر پر روشنی ڈالی جس میں تقسیم کے بعد کی صورتحال، ان کی جائے پیدائش سے نقل مکانی، بچپن میں پولیو سے لڑنا اور ان چیلنجوں سے اوپر اٹھ کر ایک بہت بڑی کاروباری سلطنت کا قیام شامل ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK