سینٹرل ریلوے کے کمرشیل ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ریلوے کی مختلف کمیٹیوں کی میٹنگ۔ اراکین نےمخالفت کرتے ہوئے بھیڑ بھاڑ اور مسافروں کی پریشانی کی جانب توجہ دلائی۔
EPAPER
Updated: December 01, 2023, 9:59 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
سینٹرل ریلوے کے کمرشیل ڈپارٹمنٹ کی جانب سے ریلوے کی مختلف کمیٹیوں کی میٹنگ۔ اراکین نےمخالفت کرتے ہوئے بھیڑ بھاڑ اور مسافروں کی پریشانی کی جانب توجہ دلائی۔
سینٹرل ریلوے کی لوکل ٹرینوں میں ۱۵۰۰؍ ہاکرس کو قانونی شکل دینے اور اس کا ٹھیکہ ایک ایجنسی کو دینے کیلئے کمرشیل انچارج کی جانب سےڈویژنل ریلوے یوزرس کنسلٹنٹ کمیٹی (ڈی آر یوسی سی)، پسنجراسوسی ایشن اورژونل ریلوے یوزرس کنسلٹنٹ کمیٹی (زیڈ آریو سی سی) وغیرہ اراکین کی میٹنگ طلب کی گئی تھی جس میں مذکورہ تجویز پیش کی گئی تھی جس کی کمیٹیوں کے اراکین نے سختی سے مخالفت کی اورکہا کہ ابھی تو غیرقانونی ہاکرس مسئلہ ہیں، انہیں بھگایا جاتا ہے ،شکایت کی جاتی ہے لیکن جب اسے قانونی شکل دے دی جائے گی تویہ اور بڑی مصیبت ہوگی اور ان کوہٹایا بھی نہیں جاسکے گا۔
ریلوے انتظامیہ کے منصوبے کے مطابق اس سے ریلوے کو سالانہ ۳۰؍کروڑکی آمدنی تو ہوگی لیکن مسافر ،جو لوکل ٹرینوں میں بھیڑبھاڑ کی وجہ سے گھس نہیں پاتے ،ان کی مشکل اور بڑھ جائے گی ، اس لئے یہ تجویزیا ایسا کوئی تجربہ مناسب نہیں ہوگا۔ سینئر ڈویژنل کمرشل منیجرنے میٹنگ کے دوران یہ یقین دہانی کرائی کہ تمام کام ضابطے کے مطابق کئے جائیں گے۔ ہاکروں کو یونیفارم دیا جائے گا ،کوڈ نمبر ہوگا ،کیا سامان فروخت کیاجائے گا ،اس کی فہرست ہوگی اوریہ کوشش کی جائے گی کہ مسافروں کو کوئی پریشانی نہ ہواورغیرقانونی ہاکرس کا مسئلہ بھی ختم ہوجائے۔ یہ ہاکرس سی ایس ایم ٹی سے کرجت تک لوکل ٹرینوں میں سامان فروخت کرسکیں گے۔
مذکورہ بالا کمیٹیوں کےاراکین نےیہ بھی بتایاکہ دورانِ سفر خود مسافر اپنابیگ ،لیپ ٹاپ ،پانی کی بوتل اور دیگر ضروری اشیاء لےکرسفر کرتے ہیںایسے میںلوکل ٹرینو ںمیں سامان فروخت کرنے کی قانونی اجازت ملنے کے بعد ہاکرس سامان سے بھرا اپنا بھاری بھرکم بیگ لے کرجب لوکل ٹرین میں داخل ہوں گے تو کتنی دقت ہوگی اور پھر جھگڑے کا بھی اندیشہ ہوگا ۔ اس لئے یہ تجویزکسی صورت مناسب نہیں ہے۔اس کے علاوہ صبح وشام کے اوقات میں زبردست بھیڑبھاڑ کے سبب مسافروں کو جس طرح دقت ہوتی ہے اورایک ٹرین تاخیر سےآنےپر بہت سے مسافر ٹرین میں سوار نہیں ہوپاتے ہیں، ان حالات میںخاص طور پر لوکل ٹرینوں میں ایسا کوئی تجربہ قطعاًمناسب نہیں ہوگا بلکہ اس سے مسافروں کی پریشانی بڑھے گی۔‘ ‘
میٹنگ کی صدارت سینئر ڈویژنل کمرشیل منیجرروبن کالیا نے کی جبکہ میٹنگ میں آرپی ایف کے اسسٹنٹ کمانڈر ، پسنجر اسوسی ایشن کےعہدار آنند بدنابھن ، ریل پرواسی سنگھ کے عہدیدار نند کمار دیشمکھ ، ریل مہاسنگھ کی عہدیدارلتا ارگڑے ، زونل ریلوے یوزرس کنسلٹنٹ کمیٹی کے رکن کیتن بھائی ، ڈویژنل ریلوے یوزرس کنسلٹنٹ کمیٹی کی عہدیدار میرا آرڈی ، منصور عمر درویش کے علاوہ آسن گاؤں ،ڈومبیولی اور بھانڈوپ وغیرہ کے نمائندے موجود تھے۔
کمیٹی کے اراکین کی مخالفت اورمسافروں کی پریشانی بیان کرنے کےبعد یہ دیکھنا اہم ہوگا کہ سینٹرل ریلوے کی جانب سے کیا فیصلہ کیا جاتا ہے ،آیا یہ تجویز سرد خانے میں ڈال دی جاتی ہے یا مسافروں کی پریشانی کوطاق پررکھ کرمحض آمدنی کےلئے اسےآزمایا جاتا ہے ۔یاد رہےکہ سینٹرل ریلوے کی جانب سے تقریباً ۲۰؍دن قبل ایک وہاٹس ایپ نمبر جاری کیا گیا ہے جس پر مسافر غیرقانونی ہاکروں اوردوسری شکایت کرسکتے ہیں۔