غزہ میں صحافیوں کے قتل کیخلاف صدائے احتجاج، دنیا بھر کے۲۵۰؍میڈیا اداروں نے اپنے ’فرنٹ پیجز‘ اور’ پروگرامز‘ کو بلیک آؤٹ کردیا۔
EPAPER
Updated: September 02, 2025, 12:59 PM IST | Agency | Paris
غزہ میں صحافیوں کے قتل کیخلاف صدائے احتجاج، دنیا بھر کے۲۵۰؍میڈیا اداروں نے اپنے ’فرنٹ پیجز‘ اور’ پروگرامز‘ کو بلیک آؤٹ کردیا۔
غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے صحافیوں کو نشانہ بنائے جانے کے خلاف دنیا بھر کے۲۵۰؍ میڈیا آؤٹ لیٹس نے اپنے فرنٹ پیجز اور پروگرامز کو بلیک آؤٹ کردیا۔ غزہ میں۲؍ سال سے جاری اسرائیلی حملوں اور صحافیوں کے قتل عام کے خلاف اس منفرد مگر طاقتور احتجاج کا اہتمام صحافیوں کی حقوق کے لیے کام کرنے والی عالمی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈر (آر ایس ایف) اور عالمی مہم چلانے والی تحریک آواز کی جانب سے کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے ہاتھوں قتل عام کے خلاف اور صحافیوں کے حق میں ہونے والے اس احتجاج میں تاریخ میں پہلی مرتبہ۷۰؍ سے زائد ممالک کے۲۵۰؍ میڈیا آوٹ لیٹس اپنے فرنٹ پیچز، ویب سائٹس ہوم پیچز اور اپنی براڈکاسٹنگ کو بلیک آؤٹ کیا ہے۔ رپورٹرز ود آؤٹ بارڈر کے مطابق اس احتجاج میں قطر، فرانس، برطانیہ، جرمنی، فلسطین، جنوبی کوریا، اسپین اور اٹلی سمیت۷۰؍ ممالک کے میڈیا آؤٹ لیٹس حصہ لے رہے ہیں۔ رپورٹرز ود آؤٹ بارڈر نے فلسطینی صحافیوں کے تحفظ، غزہ میں میڈیا کی آزاد رسائی، فلسطینی صحافیوں کے خلاف ہونے والے اسرائیلی فوج کے جرائم روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق احتجاج کے دوران ٹیلی ویژن اور ریڈیو اسٹیشن مشترکہ بیان بھی نشر کریں گے جبکہ آن لائن میڈیا آؤٹ لیٹس یکجہتی کی علامت کے طور پر اپنے ہوم پیجز کو بلیک آؤٹ کریں گے یا بینر شائع کریں گے۔ رپورٹرز ود آؤٹ بارڈر کے مطابق غزہ میں تقریباً۲؍ سال سے جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک۲۲۰؍ صحافی جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ بہت سے زخمی بھی ہوئے۔تادم تحریر قطری نشریاتی ادارہ الجزیرہ نے اپنی ویب سائٹ کے ہوم پیج پربطور احتجاج ’’اسرائیل مرڈرس جرنلسٹس‘‘ کے عنوان سے بلیک آؤٹ تصویر لگائی ہے۔
اسرائیلی بمباری میں خاتون صحافی جاں بحق
غزہ میں اسرائیلی فوج کے بہیمانہ حملے میں فلسطینی صحافی اسلام موحارب عابدجاں بحق ہوگئیں۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز القدس الیوم سیٹیلائٹ چینل سے وابستہ خاتون صحافی اسلام موحارب عابد اسرائیلی بمباری میں جام شہادت نوش کرگئیں۔ میڈیا آفس نے اس واقعے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اسرائیل منظم انداز میں صحافیوں کو نشانہ بنا رہا ہے تاکہ اسرائیلی بربریت کی داستان دنیا کے سامنے بے نقاب نہ ہوسکے۔ بیان میں عالمی صحافتی تنظیموں اور فیڈریشنز سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ غزہ میں صحافیوں پر ہونیوالے جرائم کیخلاف آواز بلند کریں۔