بی ایم سی نے شہر و مضافات میں واقع کبوتر خانے مکمل طور پر بند کرنے کے بجائے مخصوص اوقات میں دانے ڈالنے کی اجازت دینے کے تعلق سے عوام سے مشورے اور اعتراضات طلب کئے ہیں۔
EPAPER
Updated: August 18, 2025, 11:41 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai
بی ایم سی نے شہر و مضافات میں واقع کبوتر خانے مکمل طور پر بند کرنے کے بجائے مخصوص اوقات میں دانے ڈالنے کی اجازت دینے کے تعلق سے عوام سے مشورے اور اعتراضات طلب کئے ہیں۔
بی ایم سی نے شہر و مضافات میں واقع کبوتر خانے مکمل طور پر بند کرنے کے بجائے مخصوص اوقات میں دانے ڈالنے کی اجازت دینے کے تعلق سے عوام سے مشورے اور اعتراضات طلب کئے ہیں۔ بی ایم سی کی ویب سائٹ پر جاکر رائے دی جاسکتی ہے۔ شہری انتظامیہ نے بامبے ہائی کورٹ کی ہدایت پر یہ عمل کیا ہے۔
شہری انتظامیہ کے مطابق اس سلسلے میں میونسپل کارپوریشن کو ۳؍ درخواستیں موصول ہوئی ہیں جن میں سے ایک ’دادر کبوتر خانہ ٹرسٹ بورڈ‘، دوسری ’یاسمین بھنسالی اینڈ کمپنی‘ اور تیسری جانوروں کے حقوق کیلئے لڑنے والی ’رضاکار پلّوی پاٹل‘ نے دی ہے۔ بی ایم سی نے دعویٰ کیا ہے کہ ان تینوں درخواستوں کو بی ایم سی کی ویب سائٹ پر فراہم کیا گیا ہے جس کا عام شہری مطالعہ کرسکتے ہیں۔ تاہم جب اس نمائندے نے بی ایم سی کی ویب سائٹ پر جاکر دیکھا تو خبر لکھے جانے تک یہ تینوں درخواستیں ویب سائٹ پر دستیاب نہیں تھیں۔ اس سلسلے میں بی ایم سی افسر سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن رابطہ نہیں ہوسکا۔
اس کے ساتھ ہی برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن نے عوام سے درخواست کی ہے کہ وہ ان درخواستوں کا بغور مطالعہ کریں اور بتائیں کہ کیا پورے شہر کے کبوتر خانوں میں مشروط طریقے، یعنی وقت کی پابندی کے ساتھ، دانے ڈالنے کی اجازت دی جانی چاہئے یا نہیں اور اگر شہری اس تعلق سے کوئی دیگر بات کہنا چاہتے ہیں تو وہ بھی بتائیں۔
بی ایم سی نے ان تینوں درخواستوں کو اپنی ویب سائٹ https://portal.mcgm.gov.in/irj/portal
/anonymous?guest_user-english پر فراہم کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ اس کے علاوہ جو شہری چاہیں وہ suggesions@mcgm.gov.in پر ای میل کرکے یا پھر ذاتی طور پر تحریری تجویز پریل میں واقع ’ایف سائوتھ وارڈ‘ میں جاکر دے سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ کبوتروں کی وجہ سے لوگوں کو سانس اور پھیپھڑوں کی خطرناک بیماری ہونے کا خدشہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے کبوتر خانوں کو بند کرنے کی عرضداشت بامبے ہائی کورٹ میں داخل کی گئی ہے۔ اس عرضداشت پر سماعت کے دوران عدالت نے تمام کبوتر خانوں کو بند کرنے کی ہدایت دی ہے البتہ اس پر حتمی فیصلہ نہیں سنایا ہے۔ اس دوران بی ایم سی نے عدالت کو بتایا تھا کہ شہری انتظامیہ کبوتر خانوں میں دانے ڈالنے کیلئے صبح ۶؍ بجے سے صبح ۸؍ بجے تک ۲؍ گھنٹوں کیلئے وقت طے کرنا چاہتا ہے اور مزید چند شرائط بھی عائد کرنا چاہتا ہے۔
تاہم جسٹس جی ایس کلکرنی اور جسٹس عارف ڈاکٹر کی دو رکنی بنچ نے بی ایم سی کی تجویز کو براہِ راست قبول کرنے کے بجائے اسے حکم دیا کہ وہ اس تعلق سے پہلے عوامی مشورے اور اعتراضات طلب کرے اور اس کی بنیاد پر کوئی فیصلہ کرے۔ عدالت کی اس ہدایت کی وجہ ججوں نے یہ بتائی تھی کہ جب کبوتروں کو دانہ ڈالنے پر پابندی سے وسیع تر عوامی مفاد وابستہ ہے تو اس سلسلے میں کوئی فیصلہ کرنے سے قبل عوام کی رائے جان لینی چاہئے۔اس دوران ریاستی حکومت نے بامبے ہائی کورٹ میں ۱۱؍ افراد کی فہرست داخل کرکے بتایا ہے کہ سرکار ان افراد پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینا چاہتی ہے جو عوامی مقامات پر کبوتروں کو دانے ڈالنے اور اس کے عوام کی صحت پر پڑنے والے اثرات کا سائنسی طریقہ سے مطالعہ کرے گی۔ اس پر ججوں نے ہدایت دی ہے کہ ۲۰؍ اگست کو اس کمیٹی کی باقاعدہ تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔