Inquilab Logo

پدوچیری: ۹؍ سالہ بچی کی اجتماعی عصمت دری کے بعد قتل، عوام میں شدید ناراضگی

Updated: March 07, 2024, 10:22 PM IST | Puducherry

مرکز کے زیر انتظام پدو چیری میں ایک ۹؍ سالہ بچی کی گمشدگی اور پھر لاش ملنے کے بعد عوام میں شدید ناراضگی۔ پولیس نے اس معاملے میں دو لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ ایس آئی ٹی کی تشکیل دی گئی ہے۔ منشیات کے زیر اثر عصمت دری کا اندیشہ۔ منشیات کی بڑھتی اسمگلنگ کے خلاف جمعہ کو سیاسی جماعتوں کی جانب سے بند کا اعلان۔

In Puducherry, the victim`s mother is crying. Photo: PTI
پدوچیری میں متاثرہ کی ماں زاروقطار روتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

پدوچیری میں لاپتہ ہونے کی اطلاع کے تین دن بعد گھر کے قریب ایک نالے میں ۹؍ سالہ بچی کی لاش برآمد کی گئی جس کے بعد یونین ٹیریٹری میں عوامی غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی اور مظاہرے پھوٹ پڑے۔ پولیس نے اس معاملے میں دو لوگوں کو گرفتار کیا ہے اور ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی گئی ہے۔ 

لڑکی کی گمشدگی کی اطلاع گزشتہ ہفتہ (۲؍مارچ) کو ملی تھی اور منگل کو اس کی لاش متھیال پیٹ کے علاقے میں ملی۔ اس کے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے تھے۔ اس کے فوراً بعد پولیس نے ۵۶؍سالہ وویکانندن اور ۱۹؍سالہ کروناس (عرف کاکا) کو قتل، اغوا، اور بچوں کے تحفظ سے متعلق جنسی جرائم (پوسکو)‏ اور ایس سی ایس ٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کلائیوانن کی سربراہی میں ایک ایس آئی ٹی بھی تشکیل دی گئی۔ 
جواہر لال انسٹی ٹیوٹ آف پوسٹ گریجویٹ میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (جے آئی پی ایم ای آر) کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے ساتھ پولیس ابھی بھی موت کی اصل وجہ کی تحقیقات کر رہی ہے۔ پدوچیری کے وزیر داخلہ اے نمس سیوایم نے متاثرہ خاندان سے وعدہ کیا کہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کی جائےگی، اور مزید کہا کہ حکومت نے اس کیس کو اولین ترجیح دی ہے۔ 
ڈائریکٹر جنرل آف پولیس بی سرینواس نے کہا کہ ایس آئی ٹی جلد ہی مزید تفصیلات جاری کرے گی۔ پولیس افسران کا کہنا ہے کہ گرفتار کئے گئے دو مشتبہ افراد کے علاوہ مزید پانچ افراد زیر حراست ہیں اور اس کیس میں ان کے کردار کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ 

ابتدائی رپورٹس کےمطابق پانچویں جماعت کی طالبہ کے قتل کی نوعیت جنسی زیادتی کا اشارہ دیتی ہے جس کے سبب عوام میں غم اور غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ قتل میں منشیات فروشوں اور عادی افراد کے ملوث ہونے کے بارے میں بھی قیاس آرائیاں کی گئی ہیں، اور ایسی سرگرمیوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ 
پدوچیری میں لوگوں نے سڑکیں بلاک کرکے احتجاج کیا اور پولیس سے جوابدہی کا مطالبہ کیا، جن پر انہوں نے بے عملی کا الزام لگایا۔ پدوچیری میں منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف حکومت کی عدم فعالیت کے خلاف ڈی ایم کے، ہندوستانی بلاک نیز اے آئی اے ڈی ایم کے نے جمعہ کو خطہ میں بند کا اعلان کیا ہے۔ احتجاجی مقامات پر سینٹرل انڈسٹریل سیکوریٹی فورس (سی آئی ایس ایف) کے اہلکاروں کی تعیناتی سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا۔ 
وزیر اعلیٰ این رنگاسامی نے متاثرہ خاندان کو ۲۰؍ لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا اور یقین دلایا کہ قصورواروں کو کڑی سے کڑی سزا ملے گی۔ 
لیفٹیننٹ گورنر ڈاکٹر تملائی ساؤنڈرراجن نے لڑکی کے خاندان سے ملاقات کی اور حکومت کے انصاف اور قانونی عمل کو تیز کرنے کیلئے فاسٹ ٹریک عدالت کے قیام کاوعدہ کیا۔ جمعرات کو پوسٹ مارٹم کے بعد مقتول کی لاش کو سپرد خاک کر دیا گیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK